انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

۔توارِیخ ۲ باب 24

1 یُوآس سات برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگااور اُس نے چالیس برس یروشلیم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام ضبیاہ تھا جو بیر سبع کی تھی۔ 2 اور یوآس یہویدع کاہن کے جیتے جی وہی جو خُداوند کی نظر میں ٹھیک ہے کرتا رہا۔ 3 اور یہویدع نے اُسے دو بیویاں بیاہ دیں اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہوئیں ۔ 4 اُس کے بعد یوں ہوا کہ یوآس نے خُداوند کے گھر کی مرمت کا ارادہ کیا ۔ 5 سو اُس نے کاہنوں اور لاویوں کو اکٹھا کیا اور اُن سے کہا کہ یہوداہ کے شہروں میں جاجا کر سارے اسرائیل سے سال بہ سال اپنے خُداوند کے گھر کی مرمت کے لیے روپیہ جمع کیا کرو اور اس کام میں تُم جلدی کرنا تو بھی لاویوں نے کُچھ جلدی نہ کی۔ 6 تب بادشاہ نے یہویدع سردار کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے لاویوں سے کیوں تقاضا نہیں کیا کہ وہ شہادت کے خیمہ کے لیئے یہوداہ اور یروشلیم سے خُداوند کے بندہ اور اسرائیل کی جماعت کے خادم موسیٰ کا محصول لایا کریں؟۔ 7 کیونکہ اُس شریر عورت عتلیاہ کے بیٹوں نے خُدا کے گھر میں رخنے کر دئے تھے اور خُداوند کیگھر کی سب مُقدس کی ہوئی چیزیں بھی اُنہوں نے بعلیم کو دے دی تھیں۔ 8 پس بادشاہ نے حُکم دیا اور اُنہوں نے ایک صندوق بنا کر اُسے خُداوند کے گھر کے دروازہ پر باہر رکھا۔ 9 اور یہوداہ اور یروشلیم میں منادی کی کہ لوگ وہ محصول جسے بندہِ خُدا موسیٰ نے بیابان میں اسرائیل پر لگایا تھا خُداوند کے لیئے لائیں۔ 10 اور سب سردار اور سب لوگ خوش ہوئے اور لا کر اُس صندوق میں ڈالتے رہے جب تک پُورا نہ کر دیا۔ 11 جب صندوق لاویوں کے ہاتھ سے بادشاہ کے مُختاروں کے پاس پُہنچا اور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس میں بُہت نقدی ہے تو بادشاہ کے مُنشی اور سردار کاہن کے نائب نے آکر صندوق کو خالی کیا اور اُسے لے کر پھر اُس کی جگہ پُہنچا دیااور روز ایسا ہی کر کے اُنہوں نے بُۃت سی نقدی جمع کر لی۔ 12 پھر بادشاہ اور یہویدع نے اُسے اُن کو دے دیا جو خُداوند کے گھر کی عبادت کے کام پر مُقرر تھے اور اُنہوں نے سنگ تراشوں اور بڑھیؤں کو خُداوند کے ھر کو بحال کرنے کے لیئے اور لوہاروں اور ٹھٹھیروں کو بھی خُداوند کے گھر می مرمت کے لیئے مُزدوری پر رکھا۔ 13 سو کاریگر لگ گئے اور کام اُن کے ہاتھ سے پُورا ہوتا گیا اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو اُس کی پہلی حالت پر کر کے اُسے مضبوط کر دیا۔ 14 اور جب اُسے تمام کر چُکے تو باقی روپیہ بادشاہ اور یہویدع کے پاس لے آئے جس سے خُدانو کے گھر کے لیئے ظرُوف یعنی خدمت کے اور قربانی چڑھانے کے برتن اور چمچے اور سونے اور چاندی کے برتن بنے اور وہ یہویدع کے جیتے جی خُداوند کے گھر میں ہمیشہ سوختنی قربانیاں چڑھاتے رہے۔ 15 لیکن یہوداہ نے بُڈھا اور عُمر رسیدہ ہو کر وفات پائی اور جب وہ مرا تو ایک سو تیس برس کا تھا ۔ 16 اور اُنہوں نے اُسے داؤد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کیا کیونکہ اُس نے اسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطر نیکی کی تھی۔ 17 اور یہویدع کے مرنے کے بعد یہوداہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضور کورنش بجالائے۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی ۔ 18 اور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسیرتوں اور بُتوں کی پرستش کرنے لگے اور اُن کی اس خطا کے باعث یہوداہ اور یروشلیم پر غضب نازل ہوا۔ 19 تو بھی خُداوند نبیوں کو اُنکے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھر لائیں اور وہ اُن کو الزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگائے۔ 20 تب خُدا کی روح یہویدع کاہن کے بئٹے زکریاہ پر نازل ہوئی ۔سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یوں فرماتا کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہوکہ یوں خوش حال نہیں رہے سکتے؟چونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے۔اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دیا۔ 21 تب اُنہوں نے اُس کے خلاف سازش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دیا۔ 22 یوں یوآس بادشاہ نے اُس کے باپ یہوید ع کے احسان کو جو اُس نے اُن پر کیا تھا یاد نہ رکھا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کیا اور مرت وقت اُس نے کہا خُداوند اس کو دیکھ اور انتقام لے۔ 23 اور اُسی سال کے آخر میں ایسا ہوا کی ارامیوں کی فوج نے اُس پر چڑھائی کی اور یہوداہ اور یروشلیم میں آکر لوگوں میں سے قوم کے سب سرداروں کو ہلاک کیا اور اُنکا سارا مال لُوٹ کر دمشق کے بادشاہ کے پاس بھیج دیا۔ 24 اگر چہ ارامیوں کے لشکر سے آدمیوں کا چھوٹا ہی جتھا آیا تو بھی خُداوند نے ایک نہایت بڑا لشکر اُن کے ہاتھ میں کر دیا اس لیئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دیا تھا ۔سو اُنہوں نے یوآس کو اُس کے کیے کا بدلہ دیا۔ 25 اور جب وہ اُس کے پاس سے لوٹ گئے (اُنہوں نے اُسے بڑی بیماریوں میں مُبتلا چھوڑا(تو اُسی کے ملازموں نے یہویدع کاہن کے بیٹوں کے خُون کے سبب سے اُس کے خلاف سازش کی اور اُسے اُس کے بستر پر قتل کیا اور وہ مرگیا اور اُنہوں نے اُسے داؤد کے شہر میں دفن تو کیا پر اُسے بادشاہوں کی قبروں میں دفن نہ کیا۔ 26 اور اُس کے خلاف سازش کرنے والے یہ ہیں ۔عمونیہ سماعت کا بیٹا زبد اور موآبیہ سمرتیت کا بیٹا یہوزبد۔ 27 اب رہے اُس کے بیٹے اور وہ بڑے بوجھ جو ااُس پر رکھے گئے اور خُداوند کے گھر کا دوبارہ بنانا۔سو دیکھ یہ سب کُچھ بادشاہوں کی کتاب کی تفسیر میں لکھا ہے اور اُس کا بیٹا امصیاہ اُسکی جگہ باشا ہ ہوا۔
1. یُوآس سات برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگااور اُس نے چالیس برس یروشلیم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام ضبیاہ تھا جو بیر سبع کی تھی۔ 2. اور یوآس یہویدع کاہن کے جیتے جی وہی جو خُداوند کی نظر میں ٹھیک ہے کرتا رہا۔ 3. اور یہویدع نے اُسے دو بیویاں بیاہ دیں اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہوئیں ۔ 4. اُس کے بعد یوں ہوا کہ یوآس نے خُداوند کے گھر کی مرمت کا ارادہ کیا ۔ 5. سو اُس نے کاہنوں اور لاویوں کو اکٹھا کیا اور اُن سے کہا کہ یہوداہ کے شہروں میں جاجا کر سارے اسرائیل سے سال بہ سال اپنے خُداوند کے گھر کی مرمت کے لیے روپیہ جمع کیا کرو اور اس کام میں تُم جلدی کرنا تو بھی لاویوں نے کُچھ جلدی نہ کی۔ 6. تب بادشاہ نے یہویدع سردار کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے لاویوں سے کیوں تقاضا نہیں کیا کہ وہ شہادت کے خیمہ کے لیئے یہوداہ اور یروشلیم سے خُداوند کے بندہ اور اسرائیل کی جماعت کے خادم موسیٰ کا محصول لایا کریں؟۔ 7. کیونکہ اُس شریر عورت عتلیاہ کے بیٹوں نے خُدا کے گھر میں رخنے کر دئے تھے اور خُداوند کیگھر کی سب مُقدس کی ہوئی چیزیں بھی اُنہوں نے بعلیم کو دے دی تھیں۔ 8. پس بادشاہ نے حُکم دیا اور اُنہوں نے ایک صندوق بنا کر اُسے خُداوند کے گھر کے دروازہ پر باہر رکھا۔ 9. اور یہوداہ اور یروشلیم میں منادی کی کہ لوگ وہ محصول جسے بندہِ خُدا موسیٰ نے بیابان میں اسرائیل پر لگایا تھا خُداوند کے لیئے لائیں۔ 10. اور سب سردار اور سب لوگ خوش ہوئے اور لا کر اُس صندوق میں ڈالتے رہے جب تک پُورا نہ کر دیا۔ 11. جب صندوق لاویوں کے ہاتھ سے بادشاہ کے مُختاروں کے پاس پُہنچا اور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس میں بُہت نقدی ہے تو بادشاہ کے مُنشی اور سردار کاہن کے نائب نے آکر صندوق کو خالی کیا اور اُسے لے کر پھر اُس کی جگہ پُہنچا دیااور روز ایسا ہی کر کے اُنہوں نے بُۃت سی نقدی جمع کر لی۔ 12. پھر بادشاہ اور یہویدع نے اُسے اُن کو دے دیا جو خُداوند کے گھر کی عبادت کے کام پر مُقرر تھے اور اُنہوں نے سنگ تراشوں اور بڑھیؤں کو خُداوند کے ھر کو بحال کرنے کے لیئے اور لوہاروں اور ٹھٹھیروں کو بھی خُداوند کے گھر می مرمت کے لیئے مُزدوری پر رکھا۔ 13. سو کاریگر لگ گئے اور کام اُن کے ہاتھ سے پُورا ہوتا گیا اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو اُس کی پہلی حالت پر کر کے اُسے مضبوط کر دیا۔ 14. اور جب اُسے تمام کر چُکے تو باقی روپیہ بادشاہ اور یہویدع کے پاس لے آئے جس سے خُدانو کے گھر کے لیئے ظرُوف یعنی خدمت کے اور قربانی چڑھانے کے برتن اور چمچے اور سونے اور چاندی کے برتن بنے اور وہ یہویدع کے جیتے جی خُداوند کے گھر میں ہمیشہ سوختنی قربانیاں چڑھاتے رہے۔ 15. لیکن یہوداہ نے بُڈھا اور عُمر رسیدہ ہو کر وفات پائی اور جب وہ مرا تو ایک سو تیس برس کا تھا ۔ 16. اور اُنہوں نے اُسے داؤد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کیا کیونکہ اُس نے اسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطر نیکی کی تھی۔ 17. اور یہویدع کے مرنے کے بعد یہوداہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضور کورنش بجالائے۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی ۔ 18. اور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسیرتوں اور بُتوں کی پرستش کرنے لگے اور اُن کی اس خطا کے باعث یہوداہ اور یروشلیم پر غضب نازل ہوا۔ 19. تو بھی خُداوند نبیوں کو اُنکے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھر لائیں اور وہ اُن کو الزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگائے۔ 20. تب خُدا کی روح یہویدع کاہن کے بئٹے زکریاہ پر نازل ہوئی ۔سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یوں فرماتا کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہوکہ یوں خوش حال نہیں رہے سکتے؟چونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے۔اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دیا۔ 21. تب اُنہوں نے اُس کے خلاف سازش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دیا۔ 22. یوں یوآس بادشاہ نے اُس کے باپ یہوید ع کے احسان کو جو اُس نے اُن پر کیا تھا یاد نہ رکھا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کیا اور مرت وقت اُس نے کہا خُداوند اس کو دیکھ اور انتقام لے۔ 23. اور اُسی سال کے آخر میں ایسا ہوا کی ارامیوں کی فوج نے اُس پر چڑھائی کی اور یہوداہ اور یروشلیم میں آکر لوگوں میں سے قوم کے سب سرداروں کو ہلاک کیا اور اُنکا سارا مال لُوٹ کر دمشق کے بادشاہ کے پاس بھیج دیا۔ 24. اگر چہ ارامیوں کے لشکر سے آدمیوں کا چھوٹا ہی جتھا آیا تو بھی خُداوند نے ایک نہایت بڑا لشکر اُن کے ہاتھ میں کر دیا اس لیئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دیا تھا ۔سو اُنہوں نے یوآس کو اُس کے کیے کا بدلہ دیا۔ 25. اور جب وہ اُس کے پاس سے لوٹ گئے (اُنہوں نے اُسے بڑی بیماریوں میں مُبتلا چھوڑا(تو اُسی کے ملازموں نے یہویدع کاہن کے بیٹوں کے خُون کے سبب سے اُس کے خلاف سازش کی اور اُسے اُس کے بستر پر قتل کیا اور وہ مرگیا اور اُنہوں نے اُسے داؤد کے شہر میں دفن تو کیا پر اُسے بادشاہوں کی قبروں میں دفن نہ کیا۔ 26. اور اُس کے خلاف سازش کرنے والے یہ ہیں ۔عمونیہ سماعت کا بیٹا زبد اور موآبیہ سمرتیت کا بیٹا یہوزبد۔ 27. اب رہے اُس کے بیٹے اور وہ بڑے بوجھ جو ااُس پر رکھے گئے اور خُداوند کے گھر کا دوبارہ بنانا۔سو دیکھ یہ سب کُچھ بادشاہوں کی کتاب کی تفسیر میں لکھا ہے اور اُس کا بیٹا امصیاہ اُسکی جگہ باشا ہ ہوا۔
  • ۔توارِیخ ۲ باب 1  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 2  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 3  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 4  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 5  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 6  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 7  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 8  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 9  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 10  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 11  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 12  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 13  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 14  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 15  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 16  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 17  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 18  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 19  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 20  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 21  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 22  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 23  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 24  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 25  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 26  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 27  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 28  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 29  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 30  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 31  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 32  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 33  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 34  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 35  
  • ۔توارِیخ ۲ باب 36  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References