7. اور اسرائیل کی اولاد برومنداور کثیرالتعداد اورفراوان اور نہایت زورآور ہو گئی اور وہ مُلک اُن سے بھر گیا۔
|
10. سو آو ہم اُنکے ساتھ حکمت سے پیش آئیں تا نہ ہو کہ جب وہ اور زیادہ ہو جائیں اور اُس وقت جنگ چھڑ جائے تو وہ ہمارے دشمنوں سے مل کر ہم سے لڑیں اور مُلک سے نکل جائیں ۔
|
11. اس لیے اُنہوں نے اُن پر بیگار لینے والے مقرر کیے جو اُن سے سخت کام لے کر اُن کو ستائیں ۔سو اُنہوں نے فرعون کے لئے ذخیرہ کے شہر پتوم اور رعمسیس بنائے ۔
|
12. پر اُنہوں نے جتنا اُنکو ستایا وہ اُتنا ہی زیادہ بڑھتے اور پھیلتے گئے ۔اس لئے وہ لوگ بنی اسرائیل کی طرف سے فکر مند ہو گئے ۔
|
14. اور اُنہوں نے اُن سے سخت محنت سے گارا اور اینٹ بنوا کر اور کھیت میں ہر قسم کی خدمت لے لےکر اُنکی زندگی تلخ کی ۔اُنکی سب خدمتیں جو وہ اُن سے کراتے تھے تشدد کی تھیں ۔
|
16. اور کہا کہ جب عبرانی عورتوں کے تُم بچہ جناو اور اُنکو پتھرکی بیٹھکوںپر بیٹھی دیکھوتو اگر بیٹاہو تو اُسے ما ر ڈالنا اور اگر بیٹی ہو تو وہ جیتی ر ہے ۔
|
17. لیکن وہ دائیاں خدا سے ڈرتی تھیں ۔ سو اُنہوں نے مصر کے بادشاہ کا حکم نہ مانا بلکہ لڑکوں کو جیتا چھوڑدیتی تھیں ۔
|
18. پھر مصر کے بادشاہ نے دائیوں کو بلُوا کر اُن سے کہا تم نے ایسا کیوں کیا کہ لڑکوں کو جیتا رہنے دیا ۔
|
19. ) دایئوں نے فرعون سے کہا عبرانی عورتیں مصری عورتوں کی طرح نہیں ہیں ۔وہ ایسی مضبوط ہو تی ہیں کہ دایئوں کے پہنچنے سے پہلے ہی جن کر فارغ ہو جا تی ہیں ۔
|
22. ) اورفرعون نے اپنی قوم کے سب لوگوں کو تاکید ا کہا کہ اُن میں جو بیٹا پیدا ہو تم اُسے دریا ماین ڈال دینا اورجوبیٹی ہو اُسے جیتی چھوڑنا۔
|