1. اور فِی الفَور صُبح ہوتے ہی سَردار کاہِنوں نے بُزُرگوں اور فقِیہوں اور سب صدر عِدالت والوں سمیت صلاح کر کے یِسُوع کو بندھوایا اور لے جا کر پِیلاطُس کے حوالہ کِیا۔
|
2. اور پِیلاطُس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ اُس نے جواب میں اُس سے کہا تو خُود کہتا ہے۔
|
4. پِیلاطُس نے اُس سے دو بارہ سوال کر کے یہ کہا تُو کچھ جواب نہِیں دیتا؟ دیکھ یہ تجھ پر کتنی باتوں کا اِلزام لگاتے ہیں؟۔
|
9. پِیلاطُس نے اُنہِیں یہ جواب دِیا۔ کیا تُم چاہتے ہوکہ مَیں تُمہاری خاطِر یہُودِیوں کے بادشاہ کو چھوڑدُوں؟۔
|
15. پِیلاطُس نے لوگوں کو خُوش کرنے کے اِرادہ سے اُن کے لِئے برابّا کو چھوڑ دِیا اور یِسُوع کو کوڑے لگواکر حوالہ کِیا مصلُوب ہو۔
|
20. اور جب اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑاچُکے تو اُس پر سے ارغوانی چوغہ اُتار کر اُسی کے کپڑے اُسے پہنائے۔ پِھر اُسے مصلُوب کرنے کو باہِر لے گئے۔
|
21. اور شمعُون نام ایک کُرینی آدمِی سکندر اور رُوفس کا باپ دیہات سے آتے ہُوئے اُدھر سے گُزرا۔ اُنہوں نے اُسے بیگار میں پکڑا کہ اُس کی صلِیب اُٹھائے۔
|
24. اور اُنہوں نے اُسے مصلُوب کِیا اور اُس کے کپڑوں پر قُرعہ ڈال کر کہ کِس کو کیا مِلے اُنہِیں بانٹ لِیا۔
|
29. اور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس پر لعن طعن کرتے اور کہتے تھے کہ واہ!مَقدِس کے ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے۔
|
31. اِسی طرح سَردار کاہِن بھی فقِیہوں کے ساتھ مِل کر آپس میں ٹھٹّھے سے کہتے تھے اِس نے اَوروں کو بَچایا۔ اپنے تئِیں نہِیں بَچا سکتا۔
|
32. اِسرائیل کا بادشاہ مسِیح اَب صلِیب پر سے اُتر آئے تاکہ ہم دیکھ کر اِیمان لائیں اور جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے وہ اُس پر لعن طعن کرتے تھے۔
|
34. اور تِیسرے پہر کو یِسُوع بڑی آواز سے چِلّایا کہ اِلوہی اِلوہی لماشَبقتنی؟جِس کا ترجمہ ہے اَے میرے خُدا!اَے میرے خُدا!تُو نے مُجھے کِیُوں چھوڑ دِیا؟۔
|
36. اور ایک نے دَوڑ کر سپنج کو سِر کہ میں ڈُبویا اور سرکنڈے پر رکھ کر اُسے چُسایا اورکہا ٹھہرجاؤ۔ دیکھیں تو ایلِیّاہ اُسے اُتار نے آتا ہے یا نہِیں۔
|
39. اور جو صُوبہ دار اُس کے سامنے کھڑا تھا اُس نے اُسے یُوں دم دیتے ہُوئے دیکھ کر کہا بیشک یہ آدمِی خُدا کا بَیٹا تھا۔
|
40. اور کئی عَورتیں دُور سے دیکھ رہی تھِیں۔ اُن مِیں مریم مگدِلینی اور چھوٹے یَعقُوب اور یوسیس کی ماں مریم اور سلومی تھِیں۔
|
41. جب وہ گلِیل میں تھا یہ اُس کے پِیچھے ہولیتی اور اُس کی خِدمت کرتی تھِیں اور اَور بھی بہُت سی عَورتیں تھِیں جو اُس کے ساتھ یروشلِیم میں آئی تھِیں۔
|
43. اَرِمتیہ کا رہنے والا یُوسُف آیا جو عِزّت دار مُشِیر اور خُود بھی خُدا کی بادشاہی کا مُنتظِر تھا اور اُس نے جُراَت سے پِیلاطُس کے پاس جا کر یِسُوع کی لاش مانگی۔
|
44. پِیلاطُس نے تعّجُب کِیا کہ وہ اِیسا جلد مرگیا اور صُوبہ دار کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کہ اُس کو مرے ہُوئے دیر ہوگئی؟۔
|
46. اُس نے ایک حسِین چادر مول لی اور لاش کو اُتار کر اُس چادر میں کَفنایا اور ایک قَبر کے اَندر جو چٹان میں کھودی گئی تھی رکھّا اور قَبر کے مُنہ پر ایک پتھّر لُڑھکا دِیا۔
|