2. بنی اسرائیل کو حکم کر اور ان سے کہہ دے کہ جب تم ملک کنعان میں داخل ہو ( یہ وہی ملک جو تمہاری میراث ہوگا یعنی کنعان کا ملک مع اپنی حدود اربعہ کے)
|
3. تو تمہاری جنوبی سمت دشت صین سے لے کر مک ادوم کے کنارے کنارے ہو اور تمہاری جنوبی سرحد دریای شور کے آخر سے شروع ہو کر مشرق کو جائے
|
4. وہاں سے تمہاری سرحد عقربیم کی چڑھائی تک پہنچ کر مڑے اور صین سے ہوتی ہو ئی قادس برنیع کے جنوب میں جا کر نکلے اور حصر ادار سے ہو کر عضمون تک پہنچے
|
11. اور یہ سرحد سفام سے ربلہ تک جو عین کے مشرق میں ہے جائے اور وہاں سے نیچھ کو اترتی ہوئی کنرت تک کی جھیل کے مشرقی کنارے تک پہنچے
|
13. سو موسیٰ نے بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ یہی وہ زمین ہے جسے تم قرعہ ڈال کر میراث میں لوگے اور اسی کی بابت خداوند نے حکم دیا تھا وہ ساڑھے نو قبیلوں کو دی جائے
|
14. کیونکہ بنی روبن کے قبیلوں نے اپنے آبائی خاندانوں کے موافق اور بنی جد کے قبیلہ نے بھی اپنے آبائی خاندانوں کے مطابق میراث پائی اور بنی منسی کے آدھے قبیلہ نے بھی اپنے میراث پا لی
|
15. یعنی ان اڑھائی قبیلوں کو یردن کے اسی پار یریحو کے مقابل مشرق کی طرف جدھر سے سورج نکلتا ہے میراث مل چکی ہے
|
17. جو اشخاص اس ملک کو میراث کے طور پر تم کو بانٹ دیں گے انکے نام یہ ہیں یعنی الیعزر کاہن اور نون کا بیٹا یشوع
|