3. اور آزمانے والے نے پاس آ کر اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بَیٹا ہے تو فرما کہ یہ پتھّر روٹِیاں بن جائیں۔
|
4. اُس نے جواب میں کہا لِکھا ہے کہ آدمِی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا بلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے۔
|
6. اگر تُو خُدا کا بَیٹا ہے تو اپنے تئیِں نیچے گِرا دے کِیُونکہ لِکھا ہے وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گا اور وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتھّر سے ٹھیس لگے۔
|
8. پھِر اِبلیس اُسے ایک بہُت اُنچے پہاڑ پر لے گیا اور دُنیا کی سب سلطنتیں اور اُن کی شان و شوکت اُسے دِکھائی۔
|
10. یِسُوع نے اُس سے کہا اَے شَیطان دُور ہو کِیُونکہ لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عبادت کر۔
|
13. اور ناصرۃ کو چھوڑ کر کفرِ نحُوم میں جا بسا۔ جو جھِیل کے کِنارے زبُولُون اور نفتالی کی سَرحَد پر ہے۔
|
16. یعنی جو لوگ اَندھیرے میں بَیٹھے تھے اُنہوں نے بڑی روشنی دیکھی اور جو مَوت کے مُلک اور سایہ میں بَیٹھے تھے اُن پر روشنی چمکی۔
|
17. اُس وقت سے یِسُوع نے منادی کرنا اور یہ کہنا شُرُوع کیا کہ توبہ کرو کِیُونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔
|
18. اور اُس نے گلیل کی جھِیل کے کِنارے پھِرتے ہُوئے دو بھائِیوں یعنی شمعُون جو پطرس کہلاتا ہے اور اُس کے بھائِی اِندریاس کو جھِیل میں جال ڈالتے دیکھا کِیُونکہ وہ ماہی گِیر تھے۔
|
21. اور وہاں سے آگے بڑھ کر اُس نے اور دو بھائِیوں یعنی زبدی کے بَیٹے یَعقُوب اور اُس کے بھائِی یُوحنّا کو دیکھا کہ اپنے باپ زبدی کے ساتھ کَشتی پر اپنے جالوں کی مُرَمَّت کر رہے ہیں اور اُن کو بُلایا۔
|
23. اور یِسُوع تمام گلیل میں پھِرتا رہا اور اُن کے عِبادت خانوں میں تعلِیم دیتا اور بادشاہی کی خُوشخَبری کی منادی کرتا اور لوگوں کی ہر طرح کی بیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دور کرتا رہا۔
|
24. اور اُس کی شُہرت تمام سُوریہ میں پھیل گئی اور لوگ سب بِیماروں کو جو طرح طرح کی بیماریوں اور تکلِیفوں میں گِرفتار تھے اور اُن کو جِن میں بَدرُوحیں تھیں اور مِرگی والوں اور مفلُوجوں کو اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن کو اچھّا کِیا۔
|