انجیل مقدس

خدا کا فضل تحفہ

سموئیل ۲ باب 5

1. تب اِؔسرائیل کے سب قبِیلے حبؔرُون میں داؔؤد کے پاس آکر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہڈی اور تیرا گوشت ہیں ۔ 2. اور گُذرے زمانہ میں جب ساؔؤل ہمارا بادشاہ تھا تو تُو ہی اِسرائیلیوں کو لے جایا اور لے آیا کرتا تھا اور خُداوند نے تجھ سے کہا کہ تو میرے اِسرائیلی لوگوں کی گلہّ بانی کریگا اور تُو اِؔسرائیل کا سردار ہوگا۔ 3. غرض اِؔسرائیل کے سب بُزرُگ حؔبرُون میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؔؤد بادشاہ نے حؔبرُون میں اُنکے ساتھ خُداوند کے حُضُور عہد باندھا اور اُنہوں نے داؔؤد کو مسح کر کے اِؔسرائیل کا بادشاہ بنایا۔ 4. اور داؔؤد جب سلطنت کرنے لگا تو تیس برس کا تھا اور اُس نے چالیس برس سلطنت کی۔ 5. اُس نے حؔبرون میں سات برس چھ مہینے یؔہُوداہ پر سلطنت کی اور یرؔوشلم میں سب اِسؔرائیل اور یؔہُوداہ پر تینتیس برس سلطنت کی ۔ 6. پھر بادشاہ اور اُسکے لوگ یرؔوشلم کو یبوسیوں پر جو اُس مُلک کے باشِندے تھے چڑھائی کرنے گئے۔ اُنہوں نے داؔؤد سے کہا جب تک توُ اندھوں اور لنگڑوں کو نہ لے جائے یہاں نہیں آنے پائیگا۔ وہ سمجھتے تھے کہ داؔؤد یہاں نہیں آسکتا۔ 7. تو بھی داؔؤد نے صِیوّؔن کا قلعہ لے لیا ۔ وُہی داؔؤد کا شہر ہے۔ 8. اور داؔؤد نے اُس دِن کہا کہ جو کوئی یبُوسیوں کو مارے وہ نالے کو جائے اور اُن لنگڑوں اور اندھوں کو مارے جن سے داؔؤد کے جی کو نفرت ہے ۔ اِسی لئے یہ کہاوت ہے کہ اندے اور لنگڑے وہاں ہیں ۔ سو وہ گھر میں نہیں آسکتا۔ 9. اور داؔؤد اُس قلعہ میں رہنے لگا اور اُس نے اُسکا نام داؔؤد کا شہر رکھّا اور داؔؤد نے گرِداگرِد مِلّؔو سے لیکر اندر کے رُخ تک بہت کچھ تعمیر کیا۔ 10. اور داؔؤد بڑھتا ہی گا کیونکہ خُداوند لشکروں کا خُدا اُسکے ساتھ تھا۔ 11. اور صؔوُر کے بادشاہ حؔیِرام نے ایلچیوں کو اور دیوادار کی لکڑیوں اور بڑھیوں اور معماروں کو داؔؤد کے لئے ایک محلّ بنایا۔ 12. اور داؔؤد کو یقین ہُؤا کہ خُداوند نے اُسے اِؔسرائیل کا بادشاہ بنا کر قِیام بخشا اور اُس نے اُسکی سلطنت کو اپنی قَوم اِؔسرائیل کی خاطِر مُمتاز کیا ہے۔ 13. اور حؔبرُون سے چلے آنے کے بعد داؔؤد نے یرُوشلیم سے اور حرمیں رکھ لیں اور بیویاں کیِں اور داؔؤد کے ہاں اور بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں ۔ 14. اور جو یرؔوشلیم میں اُسکے ہاں پَیدا ہوُئے اور اُنکے نام یہ ہیں ۔ سؔمّوعہ اور سؔوباب اور ناؔتن اور سُلیمان ۔ 15. اور ابحاؔر اور الؔیسوؑ اور نفؔج اور یفِؔع ۔ 16. اور الیؔسمع اور الؔیدع اور اؔلیفالط۔ 17. اور جب فلِستیوں نے سُنا کہ اُنہوں نے داؔؤد کو مسح کرکے اِسراؔئیل کا بادشاہ بنایا ہے تو سب فلِستی داؔؤد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؔؤد کو خبر ہُوئی ۔ سو وہ قلعہ میں چلا گیا ۔ 18. فلستی آکر رفؔائیم کی وادی میں پھیل گئے ۔ 19. تب داؔؤد نے خُداوند سے پوُچھا کیا مَیں فلِستیوں کے مُقابلہ کو جاؤں ؟ کیا توُ اُنکو میرے ہاتھ میں کر دیگا ؟ خُداوند نے داؔؤد سے کہا کہ جا کیونکہ مَیں ضُرور فلِستیوں کو تیرے ہاتھ میں کردُونگا۔ 20. سو داؔؤد بعؔل پر اضیم میں آیا اور وہاں دؔاؤد نے اُنکو مارا اور کہنے لگا کہ خُداوند نے میرے دُشمنوں کو میرے سامنے توڑ ڈالا جَیسے پانی ٹوٹ کر بہ نکلتا ہے۔ اِسلِئے اُس نے اُس جگلہ کا نام بعؔل پراضِیم رکھّا ۔ 21. اور وہیں اُنہوں نے اپنے بُتوں کو چھوڑ دیا تھا سو داؔؤد اور اُسکے لوگ اُنکو لے گئے۔ 22. اور فِلستی پھر چڑھ آئے اور رؔفائیم کی وادی میں پھَیل گئے ۔ 23. اور جب داؔؤد نے خُداوند سے پوُچھا تو اُس نے کہ تُو چڑھائی نہ کر ۔ اُنکے پیچھے سے گھوُم کر تُوت کے درختوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر ۔ 24. اور جب تُت کے درختوں کی پُھنگیوں میں تجھے فَوج کے چلنے کی آواز سُنائی دے توچُست ہو جانا کیونکہ اُس وقت خُداوند تیرے آگے آگے نِکل چُکا ہو گا تا کہ فلِستیوں کے لشکر کو مارے۔ 25. اور داؔؤد نے جَیسا خُداوند نے اُسے فرمایا تھا وَیسا ہی کیا اور فلِستیوں کو جبعؔ سے جؔزر تک مارتا گیا۔
1. تب اِؔسرائیل کے سب قبِیلے حبؔرُون میں داؔؤد کے پاس آکر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہڈی اور تیرا گوشت ہیں ۔ .::. 2. اور گُذرے زمانہ میں جب ساؔؤل ہمارا بادشاہ تھا تو تُو ہی اِسرائیلیوں کو لے جایا اور لے آیا کرتا تھا اور خُداوند نے تجھ سے کہا کہ تو میرے اِسرائیلی لوگوں کی گلہّ بانی کریگا اور تُو اِؔسرائیل کا سردار ہوگا۔ .::. 3. غرض اِؔسرائیل کے سب بُزرُگ حؔبرُون میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؔؤد بادشاہ نے حؔبرُون میں اُنکے ساتھ خُداوند کے حُضُور عہد باندھا اور اُنہوں نے داؔؤد کو مسح کر کے اِؔسرائیل کا بادشاہ بنایا۔ .::. 4. اور داؔؤد جب سلطنت کرنے لگا تو تیس برس کا تھا اور اُس نے چالیس برس سلطنت کی۔ .::. 5. اُس نے حؔبرون میں سات برس چھ مہینے یؔہُوداہ پر سلطنت کی اور یرؔوشلم میں سب اِسؔرائیل اور یؔہُوداہ پر تینتیس برس سلطنت کی ۔ .::. 6. پھر بادشاہ اور اُسکے لوگ یرؔوشلم کو یبوسیوں پر جو اُس مُلک کے باشِندے تھے چڑھائی کرنے گئے۔ اُنہوں نے داؔؤد سے کہا جب تک توُ اندھوں اور لنگڑوں کو نہ لے جائے یہاں نہیں آنے پائیگا۔ وہ سمجھتے تھے کہ داؔؤد یہاں نہیں آسکتا۔ .::. 7. تو بھی داؔؤد نے صِیوّؔن کا قلعہ لے لیا ۔ وُہی داؔؤد کا شہر ہے۔ .::. 8. اور داؔؤد نے اُس دِن کہا کہ جو کوئی یبُوسیوں کو مارے وہ نالے کو جائے اور اُن لنگڑوں اور اندھوں کو مارے جن سے داؔؤد کے جی کو نفرت ہے ۔ اِسی لئے یہ کہاوت ہے کہ اندے اور لنگڑے وہاں ہیں ۔ سو وہ گھر میں نہیں آسکتا۔ .::. 9. اور داؔؤد اُس قلعہ میں رہنے لگا اور اُس نے اُسکا نام داؔؤد کا شہر رکھّا اور داؔؤد نے گرِداگرِد مِلّؔو سے لیکر اندر کے رُخ تک بہت کچھ تعمیر کیا۔ .::. 10. اور داؔؤد بڑھتا ہی گا کیونکہ خُداوند لشکروں کا خُدا اُسکے ساتھ تھا۔ .::. 11. اور صؔوُر کے بادشاہ حؔیِرام نے ایلچیوں کو اور دیوادار کی لکڑیوں اور بڑھیوں اور معماروں کو داؔؤد کے لئے ایک محلّ بنایا۔ .::. 12. اور داؔؤد کو یقین ہُؤا کہ خُداوند نے اُسے اِؔسرائیل کا بادشاہ بنا کر قِیام بخشا اور اُس نے اُسکی سلطنت کو اپنی قَوم اِؔسرائیل کی خاطِر مُمتاز کیا ہے۔ .::. 13. اور حؔبرُون سے چلے آنے کے بعد داؔؤد نے یرُوشلیم سے اور حرمیں رکھ لیں اور بیویاں کیِں اور داؔؤد کے ہاں اور بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں ۔ .::. 14. اور جو یرؔوشلیم میں اُسکے ہاں پَیدا ہوُئے اور اُنکے نام یہ ہیں ۔ سؔمّوعہ اور سؔوباب اور ناؔتن اور سُلیمان ۔ .::. 15. اور ابحاؔر اور الؔیسوؑ اور نفؔج اور یفِؔع ۔ .::. 16. اور الیؔسمع اور الؔیدع اور اؔلیفالط۔ .::. 17. اور جب فلِستیوں نے سُنا کہ اُنہوں نے داؔؤد کو مسح کرکے اِسراؔئیل کا بادشاہ بنایا ہے تو سب فلِستی داؔؤد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؔؤد کو خبر ہُوئی ۔ سو وہ قلعہ میں چلا گیا ۔ .::. 18. فلستی آکر رفؔائیم کی وادی میں پھیل گئے ۔ .::. 19. تب داؔؤد نے خُداوند سے پوُچھا کیا مَیں فلِستیوں کے مُقابلہ کو جاؤں ؟ کیا توُ اُنکو میرے ہاتھ میں کر دیگا ؟ خُداوند نے داؔؤد سے کہا کہ جا کیونکہ مَیں ضُرور فلِستیوں کو تیرے ہاتھ میں کردُونگا۔ .::. 20. سو داؔؤد بعؔل پر اضیم میں آیا اور وہاں دؔاؤد نے اُنکو مارا اور کہنے لگا کہ خُداوند نے میرے دُشمنوں کو میرے سامنے توڑ ڈالا جَیسے پانی ٹوٹ کر بہ نکلتا ہے۔ اِسلِئے اُس نے اُس جگلہ کا نام بعؔل پراضِیم رکھّا ۔ .::. 21. اور وہیں اُنہوں نے اپنے بُتوں کو چھوڑ دیا تھا سو داؔؤد اور اُسکے لوگ اُنکو لے گئے۔ .::. 22. اور فِلستی پھر چڑھ آئے اور رؔفائیم کی وادی میں پھَیل گئے ۔ .::. 23. اور جب داؔؤد نے خُداوند سے پوُچھا تو اُس نے کہ تُو چڑھائی نہ کر ۔ اُنکے پیچھے سے گھوُم کر تُوت کے درختوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر ۔ .::. 24. اور جب تُت کے درختوں کی پُھنگیوں میں تجھے فَوج کے چلنے کی آواز سُنائی دے توچُست ہو جانا کیونکہ اُس وقت خُداوند تیرے آگے آگے نِکل چُکا ہو گا تا کہ فلِستیوں کے لشکر کو مارے۔ .::. 25. اور داؔؤد نے جَیسا خُداوند نے اُسے فرمایا تھا وَیسا ہی کیا اور فلِستیوں کو جبعؔ سے جؔزر تک مارتا گیا۔
  • سموئیل ۲ باب 1  
  • سموئیل ۲ باب 2  
  • سموئیل ۲ باب 3  
  • سموئیل ۲ باب 4  
  • سموئیل ۲ باب 5  
  • سموئیل ۲ باب 6  
  • سموئیل ۲ باب 7  
  • سموئیل ۲ باب 8  
  • سموئیل ۲ باب 9  
  • سموئیل ۲ باب 10  
  • سموئیل ۲ باب 11  
  • سموئیل ۲ باب 12  
  • سموئیل ۲ باب 13  
  • سموئیل ۲ باب 14  
  • سموئیل ۲ باب 15  
  • سموئیل ۲ باب 16  
  • سموئیل ۲ باب 17  
  • سموئیل ۲ باب 18  
  • سموئیل ۲ باب 19  
  • سموئیل ۲ باب 20  
  • سموئیل ۲ باب 21  
  • سموئیل ۲ باب 22  
  • سموئیل ۲ باب 23  
  • سموئیل ۲ باب 24  
Common Bible Languages
West Indian Languages
×

Alert

×

urdu Letters Keypad References