انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)

عزرا باب 3

1 جب ساتواں مہینہ آیا اور اپنی بنی اسرائیل اپنے شہر میں جس گئے تو لوگ یک تن ہو کر یروشلم میں اکٹھے ہوئے۔ 2 تب یشوع بن یوصدق اور اس کے بھائی جو کاہن تھے اور زربابل بن سالتی ایل اور اس کے بھائی اٹھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے اسرائیل کے خدا کا مذبح بنایا تاکہ اس پر سوختنی قربانییاں چڑھائیں جیسا مرد خدا موسی کی شریعت میں لکھا ہے۔ 3 اور انہوں نے مذبح کو اس کی جگہ پر رکھا کیونکہ ان اطراف کی قوموں کےسبب سے ان کو خوف رہا اور وہ اس پر خداوند کے لئے سوختنی قربانیاں یعنی صبح وشام کی سوختنی قربانیوں چڑھانے لگے۔ 4 اور انہوں نے نوشتہ کے مطابق خیموں کی عید منائی اور روز کی سوختنی قربانیاں گن گن کر جیسا جس دن کا فرض تھا دستور کے موافق چڑھائیں۔ 5 اس کے بعد دائمی سوختنی قربانی اور نئے چاند کی اور خداوند کی ان سب مقرر عیدوں کی جو مقدس ٹھہرائی گئی تھیں اور ہر شخص کی طرف سے ایسی قربانیاں چڑھائیں جو رضا کی قربانی خوشی سے خداوند کے لئے گذرانتا تھا۔ 6 ساتویں مہینے کی پہلی تاریخ سے وہ خداوند کے لئے سوختنی قربانیاں چڑھانے لگے پر خداوند کی ہیکل کی بنیاد ہنوز ڈالی نہ گئی تھی۔ 7 اور انہوں نے معاروں اور بڑھیوں کی نقدی وی اور صیدانیوں اور صوریوں کو کھانا پینا اور تیل دیا تاکہ وہ دیودار کے لٹھے لبنان سے یافا کو سمند کی راہ سے لائیں جیسا ان کو شاہ فارس خورس سے پروانہ ملا تھا۔ 8 پھر ان کے خدا کے گھر میں جو یروشلم میں ہے آپہنچنے کے بعد دوسرے برس کے دوسرے مہینے میں زربابل بن سالتی اور یشوع بن یوصدق نے اور ان کے باقی بھائی کاہنوں اور لاویوں اور سبھوں نے جو اسیری سے لوٹ کر یروشلم کو آئے تھے کام شروع کیا اور لاویوں کو جو بیس برس کے اور اس سے اوپر تھے مقرر کیا کہ خداوند کے گھر کے کام کی نگرانی کریں۔ 9 تب یشوع اور اس کے بیٹے اور بھائی اور قدی ایل اور اس کے بیٹے جو یہوداہ کی نسل سے تھے مل کر اٹھے کہ خدا کے گھر میں کاریگروں کی نگرانی کریں اور بنی حنداد بھی اور ان کے بیٹے اور بھائی جو لاوی تھے ان کے ساتھ تھے۔ 10 سو جب معار خداوند کی ہیکل کی بنیاد ڈالنے لگے تو انہوں نے کاہنوں کو اپنے اپنے پیراہن پہنے اور نرسنگے لئے ہوئے اور آسف کی نسل کے لاویوں کو جھانجھ لئے ہوئے کھڑا کیا کہ شاہ اسرائیل داود کی ترتیب کے مطابق خداوند کی حمد کریں۔ 11 سووہ باہم نوبت بہ نوبت خداوند کی ستایش اور شکر گذاری میں گاگا کر کہنے لگے کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اس کی رحمت ہمیشہ اسرائیل پر ہے۔جب وہ خداوند کی سترایش کر رہے تھے تو سب لوگوں نے بلند آواز سے نعرہ مارا اس لئے کہ خداوند کے گھر کی بنیاد پڑی تھی ۔ 12 لیکن کاہنوں اور لاویوں اور آبائی خاندانوں کے رداروں میں سے بہت سے عمر رسیدہ لوگ جنہوں نے پہلے گھر کو دیکھا تھا اس وقت جب اس گھر کی بنیاد ان کی آنکھوں کے سامنے ڈالی گئی تو بڑی آواز سے چلا کر رونے لگے اور بہترے خوشی کے مارے زور زور سے للکارے۔ 13 سو لوگ خوشی کی آواز کے شور اور لوگوں کے رونے کی صدا میں امتیاز نہ کرسکے کیونکہ لوگ بلند آواز سے نعرے مار رہے تھے اور آواز دور تک سنائی دیتی تھی۔
1. جب ساتواں مہینہ آیا اور اپنی بنی اسرائیل اپنے شہر میں جس گئے تو لوگ یک تن ہو کر یروشلم میں اکٹھے ہوئے۔ 2. تب یشوع بن یوصدق اور اس کے بھائی جو کاہن تھے اور زربابل بن سالتی ایل اور اس کے بھائی اٹھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے اسرائیل کے خدا کا مذبح بنایا تاکہ اس پر سوختنی قربانییاں چڑھائیں جیسا مرد خدا موسی کی شریعت میں لکھا ہے۔ 3. اور انہوں نے مذبح کو اس کی جگہ پر رکھا کیونکہ ان اطراف کی قوموں کےسبب سے ان کو خوف رہا اور وہ اس پر خداوند کے لئے سوختنی قربانیاں یعنی صبح وشام کی سوختنی قربانیوں چڑھانے لگے۔ 4. اور انہوں نے نوشتہ کے مطابق خیموں کی عید منائی اور روز کی سوختنی قربانیاں گن گن کر جیسا جس دن کا فرض تھا دستور کے موافق چڑھائیں۔ 5. اس کے بعد دائمی سوختنی قربانی اور نئے چاند کی اور خداوند کی ان سب مقرر عیدوں کی جو مقدس ٹھہرائی گئی تھیں اور ہر شخص کی طرف سے ایسی قربانیاں چڑھائیں جو رضا کی قربانی خوشی سے خداوند کے لئے گذرانتا تھا۔ 6. ساتویں مہینے کی پہلی تاریخ سے وہ خداوند کے لئے سوختنی قربانیاں چڑھانے لگے پر خداوند کی ہیکل کی بنیاد ہنوز ڈالی نہ گئی تھی۔ 7. اور انہوں نے معاروں اور بڑھیوں کی نقدی وی اور صیدانیوں اور صوریوں کو کھانا پینا اور تیل دیا تاکہ وہ دیودار کے لٹھے لبنان سے یافا کو سمند کی راہ سے لائیں جیسا ان کو شاہ فارس خورس سے پروانہ ملا تھا۔ 8. پھر ان کے خدا کے گھر میں جو یروشلم میں ہے آپہنچنے کے بعد دوسرے برس کے دوسرے مہینے میں زربابل بن سالتی اور یشوع بن یوصدق نے اور ان کے باقی بھائی کاہنوں اور لاویوں اور سبھوں نے جو اسیری سے لوٹ کر یروشلم کو آئے تھے کام شروع کیا اور لاویوں کو جو بیس برس کے اور اس سے اوپر تھے مقرر کیا کہ خداوند کے گھر کے کام کی نگرانی کریں۔ 9. تب یشوع اور اس کے بیٹے اور بھائی اور قدی ایل اور اس کے بیٹے جو یہوداہ کی نسل سے تھے مل کر اٹھے کہ خدا کے گھر میں کاریگروں کی نگرانی کریں اور بنی حنداد بھی اور ان کے بیٹے اور بھائی جو لاوی تھے ان کے ساتھ تھے۔ 10. سو جب معار خداوند کی ہیکل کی بنیاد ڈالنے لگے تو انہوں نے کاہنوں کو اپنے اپنے پیراہن پہنے اور نرسنگے لئے ہوئے اور آسف کی نسل کے لاویوں کو جھانجھ لئے ہوئے کھڑا کیا کہ شاہ اسرائیل داود کی ترتیب کے مطابق خداوند کی حمد کریں۔ 11. سووہ باہم نوبت بہ نوبت خداوند کی ستایش اور شکر گذاری میں گاگا کر کہنے لگے کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اس کی رحمت ہمیشہ اسرائیل پر ہے۔جب وہ خداوند کی سترایش کر رہے تھے تو سب لوگوں نے بلند آواز سے نعرہ مارا اس لئے کہ خداوند کے گھر کی بنیاد پڑی تھی ۔ 12. لیکن کاہنوں اور لاویوں اور آبائی خاندانوں کے رداروں میں سے بہت سے عمر رسیدہ لوگ جنہوں نے پہلے گھر کو دیکھا تھا اس وقت جب اس گھر کی بنیاد ان کی آنکھوں کے سامنے ڈالی گئی تو بڑی آواز سے چلا کر رونے لگے اور بہترے خوشی کے مارے زور زور سے للکارے۔ 13. سو لوگ خوشی کی آواز کے شور اور لوگوں کے رونے کی صدا میں امتیاز نہ کرسکے کیونکہ لوگ بلند آواز سے نعرے مار رہے تھے اور آواز دور تک سنائی دیتی تھی۔
  • عزرا باب 1  
  • عزرا باب 2  
  • عزرا باب 3  
  • عزرا باب 4  
  • عزرا باب 5  
  • عزرا باب 6  
  • عزرا باب 7  
  • عزرا باب 8  
  • عزرا باب 9  
  • عزرا باب 10  
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References