4. پھِر اُس نے اور نَوکروں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ بُلائے ہُووَں سے کہو کہ دیکھو میں نے ضِیافت تیّار کرلی ہے۔ میرے بیل اور موٹے موٹے جانور زبح ہوچُکے ہیں اور سب کُچھ تیّار ہے۔ شادِی میں آؤ۔
|
7. بادشاہ غضبناک ہُؤا اور اُس نے اپنا لشکر بھیج کر اُن خُونِیوں کو ہلاک کر دِیا اور اُن کا شہر جلا دِیا۔
|
10. اور وہ نَوکر باہِر راستوں پر جا کر جو اُنہِیں مِلے کیا بُرے کیا بھلے سب کو جمع کر لائے اور شادِی کی محفل مہمانوں سے بھر گئی۔
|
11. اور جب بادشاہ مہمانوں کو دیکھنے کو اَندر آیا تو اُس نے وہاں ایک آدمِی کو دیکھا جو شادِی کے لِباس میں نہ تھا۔
|
12. اور اُس نے اُس سے کہا مِیاں تُو شادِی کی پوشاک پہنے بغَیر یہاں کیونکر آگیا؟ لیکِن اُس کا مُنہ بند ہوگیا۔
|
13. اِس پر بادشاہ نے خادِموں سے کہا اُس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر باہِر اَندھیرے میں ڈال دو۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہوگا۔
|
16. پَس اُنہوں نے اپنے شاگِردوں کو ہیرودیوں کے ساتھ اُس کے پاس بھیجا اور اُنہوں نے کہا اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تُو سَچّا ہے اور سَچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلِیم دیتا ہے اور کِسی کی پروا نہِیں کرتا کِیُونکہ تُو کِسی آدمِی کا طرف دار نہِیں۔
|
21. اُنہوں نے اُس سے کہا قیصر کا۔ اِس پر اُس نے اُن سے کہا پَس جو قیصر کا ہے قیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو۔
|
24. اَے اُستاد مُوسٰی نے کہا تھا کہ اگر کوئی بے اولاد مر جائے تو اُس کا بھائِی اُسکی بِیوی سے کرلے اور اپنے بھائِی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔
|
25. اب ہمارے درمِیان سات بھائِی تھے اور پہلا بیاہ کر کے مرگیا اور اِس سبب سے کہ اُس کے اولاد نہ تھی اپنی بِیوی اپنے بھائِی کے لِئے چھوڑ گیا۔
|
29. یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم گُمراہ ہو اِس لِئے کہ نہ کِتابِ مُقدّس کو جانتے ہو نہ خُدا کی قُدرت کو۔
|
32. میں ابرہام کا خُدا اِضحاق کا خُدا اور یَعقُوب کا خُدا ہُوں؟ وہ تو مُردوں کا خُدا نہِیں بلکہ زِندوں کا ہے۔
|
37. اُس نے اُس سے کہا کہ خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبّت رکھ۔
|
44. خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بَیٹھ جب تک میں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کے نیچے نہ کر دُوں؟
|
46. اور کوئی اُس کے جواب میں ایک حرف نہ کہہ سکا اور نہ اُس دِن سے پھِر کِسی نے اُس سے سوال کرنے کی جُراَت کی۔
|