1. وہ پھِر جِھیل کے کِنارے تعلِیم دینے لگا اور اُس کے پاس اَیسی بڑی بِھیڑ جمع ہو گئی کہ وہ جِھیل میں ایک کَشتی میں جا بَیٹھا اور ساری بِھیڑ خُشکی پر جِھیل کے کِنارے رہی۔
|
5. اور کُچھ پتھّریلی زمِین پر گِرا جہاں اُسے بہُت مٹّی نہ مِلی اور گہری مٹّی نہ ملنے کے سبب سے جلد اُگ آیا۔
|
8. اور کُچھ اچھّی زمِین پرگِرا اور وہ اُگا اور بڑھ کر پھَلا اور کوئی تِیس گُنا کوئی ساٹھ گُنا کوئی سَو گُنا پھَل لایا۔
|
11. اُس نے اُن سے کہا کہ تُم کو خُدا کی بادشاہی کا بھید دِیا گیا ہے مگر اُن کے لئِے جو باہِر ہیں سب باتیں تَمثِیلوں میں ہوتی ہیں۔
|
12. تاکہ وہ دیکھتے ہُوئے دیکھیں اور معلُوم نہ کریں اور سُنتے ہُوئے سُنیں اور نہ سَمَجھیں۔ اَیسا نہ ہوکہ وہ رُجُوع لائیں اور مُعافی پائیں۔
|
13. پِھر اُس نے اُن سے کہا کیا تُم یہ تَمثِیل نہِیں سَمَجھے؟ پھِر سب تَمثِیلوں کو کیونکر سَمَجھوگے؟۔
|
15. جو راہ کے کِنارے ہیں جہاں کلام بویا جاتا ہے یہ وہ ہیں کہ جب اُنہوں نے سُنا تو شَیطان فِی الفَور آ کر اُس کلام کو جو اُن میں بویا گیا تھا اُٹھالے جاتا ہے۔
|
16. اور اِسی طرح جو پتھّریلی زمِین میں بوئے گئے یہ وہ ہیں جو کلام کو سُن کر فِی الفَور خُوشی سے قُبُول کرلیتے ہیں۔
|
17. اور اپنے اَندر جڑ نہِیں رکھتے بلکہ چند روزہ ہیں۔ پِھر جب کلام کے سبب سے مُصِیبت یا ظُلم برپا ہوتا ہے تو فِی الفَور ٹھوکر کھاتے ہیں۔
|
19. اور دُنیا کی فِکر اور دَولت کا فریب اور اَور چِیزوں کا لالچ داخِل ہوکر کلام کو دبا دیتے ہیں اور وہ بے پھَل رہ جاتا ہے۔
|
20. اور جو اچھّی زمِین میں بوئے گئے یہ وہ ہیں جو کلام کو سُنتے اور قُبُول کرتے اور پھَل لاتے ہیں۔ کوئی تِیس گُنا کوئی ساٹھ گُنا کوئی سَوگُنا۔
|
21. اور اُس نے اُن سے کہا کیا چراغ اِس لِئے لاتے ہیں کہ پَیمانہ یا پلنگ کے نیچِے رکھّا جائے۔ اِس لِئے نہِیں کہ چراغدان پر رکھّا جائے؟۔
|
22. کِیُونکہ کوئی چِیزچھپی نہِیں مگراِس لِئے کہ ظاہِرہوجائے اور پوشِیدہ نہِیں ہُوئی مگر اِس لِئے کہ ظہُورمیں آئے۔
|
24. پِھراُس نے اُن سے کہا خَبردارر ہوکہ کیا سُنتے ہو۔ جِس پیَمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تمُہارے لئِے ناپا جائے گا اور تُم کو زیادہ دِیا جائے گا۔
|
25. کِیُونکہ جسِکے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور جسِکے پاس نہِیں ہے اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے لےلِیا جائے گا۔
|
32. مگرجب بودِیا گیا تو اُگ کرسب ترکاریوں سے بڑا ہوجاتا ہے اور اَیسی بڑی ڈالِیاں نِکالتا ہے کہ ہوا کے پرِندے اُس کے سایہ میں بسیرا کرسکتے ہیں۔
|
34. اوربےتَمثِیل اُن سے کُچھ نہ کہتا تھا لیکِن خَلوَت میں اپنے خاص شاگِردوں سے سب باتوں کے معنی بیان کرتا تھا۔
|
36. اور وہ بھِیڑ کو چھوڑ کراُسے جِس حال میں وہ تھا کَشتی پر ساتھ لے چلے اور اُس کے ساتھ اَور کشتیاں بھی تھِیں۔
|
38. اوروہ خُود پیھچے کی طرف گدّی پر سورہا تھا۔ پَس اُنہوں نے اُسےجگا کرکہا اَے اُستاد کیا تھجے فِکرنہِیں کہ ہم ہلاک ہُوئےجاتے ہیں؟۔
|