1. کیونکہ دیکھو خداوند رب الافواج یروشلیم اور یہوادہ سے سہارا اور تکیہ ۔ روٹی کا تمام سہارا اور پانی کا تمام تکیہ دور کر دے گا۔
|
5. لوگوں میں سے ہر ایک دوسرے پر اور ہر ایک اپنے ہمسایہ پرستم کریگا اور بچے بوڑھوں کی اور رذیل شریفوں کی گُستاخی کریں گے۔
|
6. جب کوئی آدمی اپنے باپ کے گھرمیں اپنے بھائی کا دامن پکڑکر کہے کہ تو پوشاک والا ہے ۔ آ تو ہماراحاکم ہواور اِس اُجڑےدیس پر قابض ہو جا ۔
|
7. اُس وقت وہ بُلند آواز سے کہے گا کہ مُجھ سے انتظام نہیں ہو گا کیونکہ میرے گھرمیں نہ روٹی ہے نہ کپڑا۔ مُجھے لوگوں کا حاکم نہ بناؤ۔
|
8. کیونکہ یروشلیم کی بربادی ہوگئی اور یہوادہ گِر گیا۔ اسلیےکہ اُنکی بول چال اورچال چلن خداوند کی خلاف ہے کہ اُسکی جلالی آنکھوں کو غضب ناک کریں۔
|
9. اُنکے مُنہ کی صورت اُن پر گواہی دیتی ہے ۔ وہ اپنے گناہوں کو سدوم کی مانند ظاہر کرتےہیں اورچھپاتے نہیں۔ اُنکی جانوں پر واویلا ہے!کیونکہ وہ آپ اپنے اوپر بلا لاتے ہیں ۔
|
12. میرے لوگوں کی یہ حالت ہے کہ لڑکے اُن پر ظُلم اور عورتیں اُن پر حکمرانی کرتی ہیں۔ اے میرے لوگو! تُمہارے پیشوا تُم کو گُمراہ کرتےہیں اورتُمہارے چلنے کی راہوں کو بگاڑتےہیں۔
|
14. خداوند اپنے لوگوں کے بزرگوں اوراُنکے سرداروں کی عدالت کرنےکو آئیگا ۔ تُم ہی ہو جا تاکستان چٹ کر گئے ہواور مسکینوں کی لوٹ تُمہارے گھروں میں ہے۔
|
15. خداوند رب الافواج فرماتاہے کہ اِسکے کیا معنی ہیں کہ تُم میرے لوگوں کو دباتےاور مسکینوں کے سرکُچلتے ہو ؟۔
|
16. اور خداوند فرماتا ہے چونکہ صیون کی بیٹیاں مُتکبر ہیں اورگردن کشی اورشوخ چشمی سے خرامان ہوتی ہیں اور اپنے پاؤں سے نازرفتاری کرتی اورگھنگھرو بجاتی جاتی ہیں ۔
|
24. اور یوں ہو گا کہ خوشبو کے عوض سڑاہٹ ہو گی اور پٹکےکےبدلے رسی اورگُندھے ہوئے بالوں کی جگہ چندلاپن اورنفیس لباس کے عوض ٹاٹ اور حُسن کے بدلے داغ۔
|