2. اُس نے مجھے ہولناک گڑھے اور دلدل کی کیچڑ میں سے نکالا اور اُس نے میرے پاؤں چٹان پر رکھے اور میری روش قائم کی۔
|
3. اُس نے ہمارے خُدا کی ستایش کا نیا گیت میرے مُنہ میں ڈالا۔ بہتیرے دیکھینگے اور ڈرینگے اور خُداوند پر تُوکل کرینگے۔
|
5. اَے خُداوند میرے خُدا! جو عجیب کام تُو نے کِئے اور تیرے خیال جو ہماری طرف ہیں وہ بہت سے ہیں۔ میں اُن کو تیرےحضور ترتیب نہیں دے سکتا اگر میں اُن کا ذکر اور بیان کرنا چاہوں تو وہ شمارسے باہر ہیں۔
|
6. قُر بانی اور نذر کو تُو پسند نہیں کرتا۔ تُو نے میرے کان کھول دِئے ہیں۔ سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی تُو نے طلب نہیں کی۔
|
9. میں نے بڑے مجمع می صداقت کی بشارت دی ہے دیکھ! میں اپنا مُنہ بند نہیں کُرونگا۔ اَے خُداوند! تُو جانتا ہے۔
|
10. میں نے تیری صداقت اپنے دِل میں چھپا نہیں رکھی۔ میں نے تیری شفقت اور سچائی بڑے مجمع سے نہیں چھپائی ۔
|
12. کیونکہ بے شمار بُرائیوں نے مجھے گھیر لیا ہے۔ میری بدی نے مجھے آپکڑا ہے۔ ایسا کہ میں آنکھ نہیں اُٹھا سکتا۔ وہ میری سر کے بالوں سے بھی زیادہ ہیں۔ سو میرا جی چھوٹ گیا۔
|
14. جو میری جان کو ہلاک کرنے کے درپے ہیں وہ سب شرمندہ اور خجل ہوں۔ جو میری نقصان سے خُوش ہیں۔ وہ پسپا اور رُسوا ہوں۔
|