4. جو میری جان کے خواہاں ہیں وہ شرمندہ اور رسوا ہوں۔ جومیرے نُقصان کا منصوبہ باندھتے ہیں وہ پسپا اور پریشان ہوں۔
|
8. اُس پر ناگہان تباہی آپڑے اور جس جال کو اُس نے بچھایا ہے اُس میں آپ ہی پھنسے اور اُسی ہلاکت میں گرفتار ہو۔
|
10. میری سب ہڈیاں کہینگی اَے خُداوند! تجھ سا کون ہے جو غریب کو اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زور آور ہے اور مسکین ومحتاج کو غارتگر سے چھڑاتا ہے؟
|
13. لیکن میں نے تو اُن کی بیماری میں جب وہ بیمار تھے ٹاٹ اوڑھا اور روزے رکھ رکھ کر اپنی جان کو دُکھ دیا اور میری دُعا میرے ہی سینہ میں واپس آئی۔
|
14. میں نے تو ایسا کیا گویا وہ میرا دوست یا میرابھائی تھا۔ میں نے سر جھکا کر غم کیا جیسے کوئی اپنی مان کے لئے ماتم کرتا ہو۔
|
15. پر جب میں لنگڑانے لگا تو وہ خُوش ہو کر اکٹھے ہوگئے۔ کمینے میرے خلاف اکٹھے ہوئے اور مجھے معلوم نہ تھا۔ اُنہوں نے مجھے پھاڑا اور باز نہ آئے۔
|
19. جو ناحق میرے دُشمن ہیں مجھ پر شادیانہ نہ بجائیں اور جو مجھ سے بے سبب عداوت رکھتے ہیں چشمک زنی نہ کریں۔
|
20. کیونکہ وہ سلامتی کی باتیں نہیں کرتے۔ بلکہ مُلک کے امن پسند لوگوں کے خلاف مکر کے منصوبے باندھتے ہیں۔
|
24. اپنی صداقت کے مطابق میری عدالت کر۔ اَے خُداوند میرے خُدا! اور اُن کو مجھ پر شادیانہ بجانے نہ دے۔
|
26. جو میرے نُقصان سے خُوش ہوتے ہیں وہ باہم شرمندہ اور پریشان ہوں۔ وہ میرے مقابلہ میں تکبر کرتے ہیں وہ شرمندگی اور رسوائی سے مُلبس ہوں۔
|
27. جو میرے سچے معاملہ کی تائید کرتے ہیں وہ خُوشی سے للکاریں اور شاد ہوں۔ وہ سدا یہ کہیں خُداوند کی تمجید ہو۔ جس کی خوشنودی اپنے بندہ کی اقبالمندی میں ہے۔
|