2. اور اُس کے شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ اَے ربّی!کِس نے گُناہ کِیا تھا جو یہ اَندھا پَیدا ہُؤا۔ اِس شَخص نے یا اِس کے ماں باپ لے؟۔
|
3. یِسُوع نے جواب دِیا کہ نہ اِس نے گُناہ کِیا تھا نہ اِس کے ماں باپ لے بلکہ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ خُدا کے کام اُس میں ظاہِر ہُوں۔
|
4. جِس نے مُجھے بھیجا ہے ہمیں اُس کے کام دِن ہی دِن کو کرنا ضرُور ہے۔ وہ رات آنے والی ہے جِس میں کوئی شَخص کام نہِیں کر سکتا۔
|
7. اُس سے کہا جا شیلوخ (جِس کا ترجمہ:"بھیجا ہُؤا"ہے) کے حَوض میں دھولے۔ پَس اُس نے جا کر دھویا اور بِینا ہو کر واپَس آیا۔
|
8. پَس پڑوسِی اور جِن جِن لوگوں نے پہلے اُس کو بِھیک مانگتے دیکھا تھا کہنے لگے کیا یہ وہ نہِیں جو بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا؟۔
|
9. بعض نے کہا یہ وُہی ہے اَوروں نے کہا نہِیں لیکِن کوئی اُس کا ہم شکل ہے۔ اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔
|
11. اُس نے جواب دِیا کہ اُس شَخص نے جِس کا نام یِسُوع ہے مٹّی سانی اور میری آنکھوں پر لگا کر مُجھ سے کہا شیلوخ میں جا کر دھولے۔ پَس مَیں گیا اور دھوکر بِینا ہوگیا۔
|
15. پِھر فرِیسِیوں نے بھی اُس سے پُوچھا تُو کِس طرح بِینا ہُؤا؟اُس نے اُن سے کہا اُس نے میری آنکھوں پر مٹّی لگائی۔ پِھر مَیں نے دھو لِیا اور اَب بِینا ہُوں۔
|
16. پَس بعض فرِیسی کہنے لگے یہ آدمِی خُدا کی طرف سے نہِیں کِیُونکہ سَبت کے دِن کو نہِیں مانتا مگر بعض نے کہا کہ گنُہگار آدمِی کیونکر اَیسے مُعجِزے دِکھا سکتا ہے؟پَس اُن میں اِختلاف ہُؤا۔
|
17. اُنہوں نے پِھر اُس اَندھے سے کہا کہ اُس نے جو تیری آنکھیں کھولِیں تُو اُس کے حق میں کیا کہتا ہے؟اُس نے کہا وہ نبی ہے۔
|
18. لیکِن یہُودِیوں کو یقِین نہ آیا کہ یہ اَندھا تھا اور بِینا ہوگیا ہے۔ جب تک اُنہوں نے اُس کے ماں باپ کو جو بِینا ہوگیا تھا بُلا کر۔
|
19. اُن سے پُوچھ لِیا کہ کیا یہ تُمہارا بَیٹا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ اَندھا پَیدا ہُؤا تھا؟پِھر وہ اَب کیونکر دیکھتا ہے؟۔
|
21. لیکِن یہ ہم نہِیں جانتے کہ اَب وہ کیونکر دیکھتا ہے اور نہ یہ جانتے ہیں کہ کِس نے اُس کی آنکھیں کھولیں۔ وہ تو بالِغ ہے۔ اُسی سے پُوچھو۔ وہ اپنا حال آپ کہہ دے گا۔
|
22. یہ اُس کے ماں باپ نے یہُودِیوں کے ڈر سے کہا کِیُونکہ یہُودی ایکا کرچُکے تھے کہ اگر کوئی اُس کے مسِیح ہونے کا اِقرار کرے تو عِبادت خانہ سے خاِرج کِیا جائے۔
|
24. پَس اُنہوں نے اُس شَخص کو جو اَندھا تھا دوبارہ بُلا کر کہا کہ خُدا کی تمجِید کر۔ ہم تو جانتے ہیں کہ یہ آدمِی گنُہگار ہے۔
|
25. اُس نے جواب دِیا مَیں نہِیں جانتا کہ وہ گنُہگار ہے یا نہِیں۔ ایک بات جانتا ہُوں کہ مَیں اَندھا تھا۔ اب بِینا ہُوں۔
|
27. اُس نے اُنہِیں جواب دِیا مَیں تو تُم سے کہہ چُکا اور تُم نے نہ سُنا۔ دوبارہ کِیُوں سُننا چاہتے ہو؟کیا تُم بھی اُس کے شاگِرد ہونا چاہتے ہو؟۔
|
30. اُس آدمِی نے جواب میں اُن سے کہا یہ تو تعّجُب کی بات ہے کہ تُم نہِیں جانتے کہ وہ کہاں کا ہے حالانکہ اُس نے میری آنکھیں کھولیں۔
|
31. ہم جانتے ہیں کہ خُسا گنُہگاروں کی نہِیں سُنتا لیکِن اگر کوئی خُدا پرست ہو اور اُس کی مرضی پر چلے تو وہ اُس کی سُنتا ہے۔
|
34. اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو تو باکل گُناہوں میں پَیدا ہُؤا۔ تُو ہم کو کیا سکھاتا ہے؟اور اُنہوں نے اُسے باہِر نِکال دِیا۔
|
35. یِسُوع نے سُنا کہ اُنہوں نے اُسے باہِر نِکال دِیا اور جب اُس سے مِلا تو کہا کیا تُو خُدا کے بَیٹے پو اِیمان لاتا ہے؟۔
|
39. یِسُوع نے کہا مَیں دُنیا میں عدالت کے لِئے آیا ہُوں تاکہ جو نہِیں دیکھتے وہ دیکھیں اور جو دیکھتے ہیں وہ اَندھے ہو جائیں۔
|
41. یِسُوع نے اُن سے کہا کہ اگر تُم اَندھے ہوتے تو گنُہگار نہ ٹھہرتے۔ مگر اَب کہتے ہو کہ ہم دیکھتے ہیں۔ پَس تُمہاراگُناہ قائِم رہتا ہے۔
|