1. اس وقت یہوادہ کے ملک میں یہ گیت گایا جائیگا ۔ ہمارا ایک محکم شہر ہے جس کی فصیل اورپشتوں کی جگہوہ نجات کو ہی مقررکریگا۔
|
5. کیونکہ اس نے بلندی پر بسنے والوں کو نیچے اتارا بلند شہر کو زیر کیا۔ اس نے اسے زیر کر کے خاک میں ملایا۔
|
8. ہاں تیری عدالت کی راہ میں اے خداوند ہم تیرے منتظر ہیں ہماری جان کا اشتیاق تیرے نام اور تیری یاد کی طرف ہے۔
|
9. رات کو میری جان تیری مشتاق ہےہاں میری روح تیری جستجو میں کوشان رہیگی کیونکہ جب تیری عدالت زمین پر جاری ہے تو دنیا کے باشندی صداقت سیکھتےہیں۔
|
10. ہر چند شریر پر مہربانیکی جائے پر وہ صداقت نہ سیکھے گا ۔ راستی کے ملک میں ناراستی کریگا اور خداوند کی عظمت کو نہ دیکھے گا۔
|
11. اے خداوند تیرا ہاتھ بلند ہے پر وہ نہیں دیکھتے لیکن وہ لوگوں کےلیے تیری غیرت کو دیکھنگے اورشرمسار ہونگے بلکہ آگ تیرے دشمنوں کو کھا جائیگی۔
|
13. اے خداوند ہمارے خدا تیرے سوا دوسرے حاکموں نے ہم پر حکومت کی ہے لیکن تیری مدد سے ہم صرف تیرا ہی نام لینگے۔
|
14. وہ مر گئے پھر زندہ نہ ہو نگے۔ وہ رحلت کر گئے پھر نہ اٹھینگے کیونکہ تو نے ان پر نظر کی اور انکو نابود کیا اور انکی یاد کو بھی مٹا دیا ہے ۔
|
15. اے خداوند تو نے اس قوم کو کثرت بخشی ہے۔ تو نے اس قوم کو بڑھایا ہے تو ہی دوالجلال ہے۔ تو ہی نے ملک کی حدود کو بڑھا دیا۔
|
17. اے خداوند تیرے حضورمیں اس حاملہ کی مانند ہیں جسکی ولادت کا وقت نزدیک ہو ۔ جو دکھ میں ہے اور اپنےدرد سے چلاتی ہے۔
|
18. ہم حاملہ ہوئے ہم کو درد زہ لگا پر پیدا کیا ہوا ؟ ہوا! ہم نے زمین پر آزادی کو قائم نہ کیا اور نہ دنیا میں بسنے والے پیدا ہوئے۔
|
19. تیرے مردے جی اٹھینگے ۔ میری لاشیں اٹھ کھڑی ہونگی تم جو خاک میں جا بسے ہو جاگو اور گاؤ کیونکہ تیری اوس اُس اوس کی مانند ہے جو نباتات پر پڑتی ہے اور زمین مردوں کو اگل دے گی۔
|
20. اے میرے لوگو اپنے خلوت خانے میں داخل ہو اور اپنے پیچھے دروازے بند کر لو اور اپنے آپ کو تھوڑی دیر تک چھپا رکھو جب تک کہ غضب ٹل نہ جائے۔
|
21. کیونکہ دکھو خداوند اپنے مقام سے چلا آتا ہے تاکہ زمین کے باشندوں کو انکی بدکرداری کی سزا دے اور زمین اس خون کو ظاہر کریگی جواس میں ہے اوراپنے مقتولوں کو ہرگز نہ چھپائے گی۔
|