3. تیرے سب سردار اکٹھے بھاگ نکلے۔ انکو تیر اندازوں نے اسیر کر لیا جتنے تجھ میں پائےگئے سب کے سب بلکہ وہ بھی جو دوربھاگ گئے تھے اسیر کئے گئے ہیں۔
|
4. اسی لیے میں نے کہا میری طرف مت دیکھو کیونکہ میں زار زار رونگا میری تسلی کی فکر مت کرو کیونکہ میری دختر قوم برباد ہو گئی ۔
|
5. کیونکہ خداوند رب الافواج کی طرف سے رویا کی وادی میں یہ دکھ اور پامالی و بیقراری اور دیواروں کو گرانے اور پہاڑوں تک فریاد پہچانے کا دن ہے۔
|
11. اورتم نے پرانے حوض کے پانی کے لیے دونوں دیواروں کے درمیان ایک اور حوض بنایا لیکن تم نے اسکے پانی پر نگاہ نہ کی اور اسکی طرف جس نے قدیم سے اسکی تدبیر کی متوجہ نہ ہوئے۔
|
12. اور اسوقت خداوند رب الافواج نے رونے اور ماتم کرنے اور سر منڈوانے اور ٹاٹ سے کمر باندھنے کا حکم دیا تھا۔
|
13. لیکن دیکھو خوشی اور شادمانی ۔ گائے بیل کو ذبح کرنا اور بھیڑ بکری کو حلال کرنا اور گوشت خواری اور مے نوشی کہ آؤ کھائیں اور پئیں کیونکہ کل تو ہم مرینگے۔
|
14. اور رب الافواج نے کہا کہ تمہاری اس بدکرداری کا کفارہ تمہارے مرنے تک بھی نہ ہو سکے گا۔ یہ خداوند رب الافواج کا فرمان ہے۔
|
16. تو یہاں کیا کرتا ہے؟ اورتیرا یہاں کون ہے کہ تو یہاں اپنے لیے قبر تراشتا ہے؟ بلندی پر اپنی گور تراشتا ہے اورچٹان میں اپنے لیے گھر کھدواتا ہے۔
|
18. وہ تجھ کو بے شک گیند کی مانند گھما گھما کر وسیع ملک میں اچھالیگا۔ وہاں تو مرے گا اورتیری حشمت کے رتھ وہیں رہیں گے اے اپنے آقا کے گھر کی رسوائی۔
|
21. اور میں تیرا خلعت اُسے پہناونگا اورتیرا پٹکا اس پر کسونگا اور تیری حکومت اُس کے ہاتھ میں سپرد کردونگا اور وہ اہل یروشلیم اور بنی یہوادہ کا باپ ہو گا۔ (22 اور میں داؤد کے گھر کی کنجی اسکے کندھے پر رکھونگا پس وہ کھولیگا اور کوئی بند نہ کریگا اور کوئی نہ کھولیگا۔
|
23. اورمیں اسکو کھونٹی کی مانندمضبوط جگہ پر محکم کرونگا اور وہ اپنےباپ کے گھرانے کے لیے جلالی تخت ہو گا۔
|
24. اور اسکے باپ کے خاندان کی ساری حشمت یعنی آل و اولاد اور سب چھوٹے بڑے برتن پیالوں سےلیکر قرابوں تک سب کو اسی سے منسوب کرینگے۔
|
25. رب الافواج فرماتا ہے اس وقت وہ کھونٹی جو مضبوط جگہ میں لگائی گئی تھی ہلائی جائیگی اور وہ کاٹی جائیگی اور اس پر کا بوجھ گر پڑیگا کیونکہ خداوند نے یوں فرمایا ہے۔
|