2. وہ دِیندار تھا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا سے ڈرتا تھا اور یہُودِیوں کو بہُت خَیرات دیتا اور ہر وقت خُدا سے دُعا کرتا تھا۔
|
3. اُس نے تِیسرے پہر کے قرِیب رویا میں صاف صاف دیکھا کہ خُدا کا فرِشتہ میرے پاس آ کر کہتا ہے کُرنِیلیُس۔
|
4. اُس نے اُس کو غَور سے دیکھا اور ڈر کر کہا خُداوند کیا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا تیری دُعائیں اور تیری خَیرات یادگاری کے لِئے خُدا کے حضُور پُہنچِیں۔
|
7. اور جب وہ فِرشتہ چلا گیا جِس نے اُس سے باتیں کی تھِیں تو اُس نے دو نَوکروں کو اُن میں سے جو اُس کے پاس حاضِر رہا کرتے تھے ایک دِیندار سِپاہی کو بُلایا۔
|
9. دُوسرے دِن جب وہ راہ میں تھے اور شہر کے نزدِیک پُہنچے تو پطرس دوپہر کے قرِیب کوٹھے پر دُعا کرنے کو چڑھا۔
|
10. اور اُسے بُھوک لگی اور کُچھ کھانا چاہتا تھا لیکِن جب لوگ تیّار کررہے تھے تو اُس پر بیخُودی چھاگئی۔
|
11. اور اُس نے دیکھا کہ آسمان کھُل گیا اور ایک چِیز بڑی چادر کی ماننِد چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی زمِین کی طرف اُتر رہی ہے۔
|
14. مگر پطرس نے کہا اَے خُداوند! ہرگِز نہِیں کِیُونکہ مَیں نے کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز نہِیں کھائی۔
|
17. جب پطرس اپنے دِل میں حیَران ہورہا تھا کہ یہ رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے تو دیکھو وہ آدمِی جِنہِیں کُرنیلِیُس نے بھیجا تھا شمعُون کا گھر دریافت کر کے دروازہ پر آکھڑے ہُوئے۔
|
21. پطرس نے اُتر کر اُن آدمِیوں سے کہا دیکھو جِس کو تُم پُوچھتے ہو وہ مَیں ہی ہُوں۔ تُم کِس سبب سے آئے ہو۔
|
22. اُنہوں نے کہا کُرنِیلیُس صُوبہ دار جو راستباز اور خُدا ترس آدمِی اور یہُودِیوں کی ساری قَوم میں نیک نام ہے اُس نے پاک فِرشتہ سے ہدایت پائی کہ تُجھے اپنے گھر بُلاکر تُجھ سے کلام سُنے۔
|
23. پَس اُس نے اُنہِیں اَندر بُلاکر اُن کی مہمانی کی۔ اور دُوسرے دِن وہ اُٹھ کر اُن کے ساتھ روانہ ہُؤا اور یافا میں سے بعض بھائِی اُس کے ساتھ ہولئِے۔
|
24. وہ دُوسرے روز قَیصر یہ میں داخِل ہُوئے اور کُرنِیلیُس اپنے رِشتہ داروں اور دِلی دوستوں کو جمع کر کے اُن کی راہ دیکھ رہا تھا۔
|
25. جب پطرس اَندر آنے لگا تو اَیسا ہُؤا کہ کُرنِیلیُس نے اُس کا اِستقبال کِیا اور اُس کے قدموں میں گِر کر سِجدہ کِیا۔
|
28. اُن سے کہا کے تُم جانتے ہوکہ یہُودی کو غَیر قَوم والے سے صُحبت رکھنا یا اُس کے ہاں جانا ناجائِز ہے مگر خُدا نے مُجھ پر ظاہِر کِیا کہ مَیں کِسی آدمِی کو بخس یا ناپاک نہ کہُوں۔
|
29. اِسی لِئے جب مَیں بُلایا گیا تو بے عُزر چلاآیا ۔ پَس اَب مَیں پُوچھتا ہُوں کہ مُجھے کِس بات کے لِئے بُلایا ہے؟۔
|
30. کرُنیِلیُس نے کہا اِس وقت پُورے چار روز ہُوئے کہ مَیں اپنے گھر میں تیِسرے پہر کی دُعا کر رہا تھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شَخص چمکدار پوشاک پہنے ہُوئے میرے سامنے کھڑا ہُؤا۔
|
32. پَس کِسی کو یافا میں بھیج کر شمعُون کو جو پطرس کہلاتا ہے اپنے پاس بُلا ۔ وہ سَمَندَر کے کِنارے شمعُون دبّاغ کے گھر میں مِہمان ہے۔
|
33. پَس اُسی دم مَیں نے تیرے پاس آدمِی بھیجے اور تُو نے خُوب کِیا جو آگیا۔ اَب ہم سب خُدا کے حضُور حاضِر ہیں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے تُجھ سے فرمایا ہے اُسے سُنیں۔
|
36. جو کلام اُس نے بنی اِسرائیل کے پاس بھیجا جبکہ یِسُوع مسِیح کی معرفت (جو سب کا خُداوند ہے) صُلح کی خُوشخَبری دی۔
|
37. اُس بات کو تُم جانتے ہو جو یُوحنّا کے بپتِسمہ کی منادی کے بعد گلِیل سے شُرُوع ہوکر تمام یہُودیہ میں مشہُور ہوگئی۔
|
38. کہ خُدا نے یِسُوع ناصری کو رُوحُ القدّس اور قُدرت سے کِس طرح مسح کِیا ۔ وہ بھلائی کرتا اور اُن سب کو جو اِبلیس کے ہاتھ سے ظلُم اُٹھاتے تھے شِفا دیتا پِھرا کِیُونکہ خُدا اُس کے ساتھ تھا۔
|
39. اور ہم اُن سب کاموں کے گواہ ہیں جو اُس نے یہُودِیوں کے مُلک اور یروشلِیم میں کِئے اور اُنہوں نے اُس کو صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا۔
|
41. نہ کہ ساری اُمّت پر بلکہ اُن گواہوں پر جو آگے سے خُدا کے چُنے ہُوئے تھے یعنی ہم پر جنِہوں نے اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھایا پِیا۔
|
42. اور اُس نے ہمیں حُکم دِیا کہ اُمّت میں منادی کرو اور گواہی دو کہ یہ وُہی ہے جو خُدا کی طرف سے زِندوں اور مُردوں کا مُنصِف مُقرّر کِیا گیا۔
|
43. اِس شَخص کی سب نبی گواہی دیتے ہیں کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا اُس کے نام سے گُناہوں کی مُعافی حاصِل کرے گا۔
|
45. اور پطرس کے ساتھ جِتنے منحتُون اِیمان دار آئے تھے وہ سب حَیران ہُوئے کہ غَیر قَوموں پر بھی رُوحُ القدّس کی بخشِش جاری ہُوئی۔
|
48. اور اُس نے حُکم دِیا کہ اُنہِیں یِسُوع مسِیح کے نام سے بپتِسمہ دِیا جائے۔ اِس پر اُنہوں نے اُس سے دَرخواست کی کہ چند روز ہمارے پاس رہ۔
|