2. اُسکے پہلوٹھے کا نام یؔوئیل اور اُسکے دُوسرے بیٹے کا نام اؔبیاہ تھا۔ وہ دونوں بِیرؔسبع میں قاضی تھے۔
|
3. پر اُسکے بیٹے اپسکی رہ پر نہ چلے بلکہ وہ نفع کے لالچ سے رِشوت لیتے اور اِنصاف کا خُون کر دیتے تھے۔
|
5. اور اُس سے کہنے لگے دیکھ تُو ضیعیف ہے اور تیرے بیٹے تیری راہ پر نہیں چلتے ۔ اب تُو کِسی کو ہمارا بادشاہ مقُرر کر دے جو اَور قَوموں کی طرح عدالت کرے ۔
|
6. لیکن جب اُنہوں نے کہا کہ ہم کو کوئی بادشاہ دے جو ہماری عدالت کرے تو یہ بات سؔموئیل کو بُری لگی اور سؔموئیل نے خُداوند سے دُعا کی ۔
|
7. اور خُداوند نے سؔموئیل سے کہا کہ جو کُچھ یہ لوگ تجھ سے کہتے ہیں تو اُسکو مان کیونکہ اُنہوں نے تیری نہیں بلکہ میری ھقارت کی ہے کہ میں اُنکا بادشاہ نہ رہُوں ۔
|
8. جَیسے کام وہ اُس دِن سے جب سے میَں نے اُنکو مصر سے نکال لایا آج تک کرتے آئے ہیں کہ مجھےُ ترک کرکے اور معبوُودوں کی پرستیش کرتےرہے ہیں وَیسا ہی وہ تجھُ سے کرتے ہیں ۔
|
9. سو تُو اُنکی بات مان تَو بھی سنجیدگی سے اُنکو خُوب جتا دے اور اُنکو بتا بھی دے کہ جو بادشاہ اُن پر سلطنت کریگا اُسکا طریقہ کَیسا ہوگا۔
|
11. اور اُس نے کہا کہ جو بادشاہ تُم پر سلطنت کریگا اُسکا طریقہ یہ ہوگا کہ وہ تُمہارے بیٹوں کو لیکر اپنے رتھوں کے لئِے اور اپنے رِسالہ میں نوَکر رکھّیگا اور وہ اُسکے رتھوں کے آگے آگے دَوڑ ینگے۔
|
12. اور اُنکو ہزار ہزار کے سردار اور پچاس پچاس کے جمعدار بنائیگا اور بعض سے ہل جتوائیگا اور فصل کٹوائیگا اور اپنے لئِے جنگ کے ہتھیار اور اپنے رتھوں کے ساز بنوائیگا ۔
|
14. اور تُمہارے کھیتوں اور تاکِستانوں اور زَیتون کے باغوں کو جو اچھے سے اچھے ہونگے لیکر اپنے خِدمتگاروں کو عطا کریگا۔
|
16. اور تمہارے نوکر چاکروں اور لوَنڈیوں اور تُمہارے شِکیل جوانوں اور تُمہارے گدھوں کو لیکر اپنے کام پر لگائیگا ۔
|
18. اور تُم اُس دن اُس بادشاہ کے سبب سے جسے تُم نے اپنے لئِے چُنا ہوگا فریاد کروگے پر اپس دِن خُداوند تُم کو جواب نہ دیکگا۔
|
19. تو بھی لوگوں نے سؔموئیل کی بات نہ سُنی اور کہنے لگے نہیں ہم تو بادشاہ چاہتے ہیں جو ہمارے اُوپر ہو۔
|
20. تا کہ ہم بھی اَور سب قَوموں کی مانند ہوں اور ہمارا بادشا ہماری عدالت کرے اور ہمارے آگے آگے چلے اور ہماری طرف سے لڑائی کرے۔
|
22. اور خُداوند نے سموئیل کو فرمایا تو اُنکی بات مان اور اُنکے لئِے ایک بادشاہ مقُرر کر۔ تب سمؔوئیل نے اِؔسرائیل کے لوگوں سے کہا کہ تُم سب اپنے اپنے شہر کو چلے جاؤ۔
|