1. خُداوند میری روشنی اور میری نجات ہے۔ مجھے کس کی دہشت؟ خُداوند میری زندگی کا پُشتہ ہے۔ مجھے کس کی ہیبت؟
|
2. جب شریر یعنی میرے مخالف اور میرے دُشمن میراگوشت کھانے کو مجھ پر چڑھ آئے تو وہ ٹھوکر کھا کر گِر پڑے۔
|
3. خواہ میرے خلاف لشکر خیمہ زن ہو میرا دِل نہیں ڈریگا۔ خواہ میرے مُقابلہ میں جنگ برپا ہو تَو بھی مَیں خاطر جمع رہونگا۔
|
4. مَیں نے خُداوند سے ایک درخواست کی ہے۔ مَیں اِسی کا طالب رہونگا کہ مَیں عُمر بھر خُداوند کے گھر میں رہوں تاکہ خُداوند کے جمال کو دیکھُوں اور اُس کی ہیکل میں اِستفسار کیا کرُوں۔
|
5. کیونکہ مُصیبت کے دِن وہ مجھے اپنے شامیانہ میں پوشیدہ رکھےگا وہ مجھے اپنے خیمہ کے پردہ میں چھپالیگا۔ وہ مجھے چٹان پر چڑھادیگا۔
|
6. اب مَیں اپنے چاروں طرف کے دُشمنوں پر سرفراز کیا جاؤنگا۔ مَیں اُس کے خیمہ میں خُوشی کی قربانیاں گذرانونگا۔ میں گاؤنگا۔ مَیں خُداوند کی مدح سرائی کرُونگا۔
|
8. جب تُو نے فرمایا کہ میرے دیدار کے طالب ہو تو میرے دِل نے تجھ سے کہا۔ اَے خُداوند مَیں تیرے دیدار کا طالب رہونگا۔
|
9. مجھ سے رُو پوش نہ ہو۔ اپنے بندہ کو قہر سے نہ نکال۔ تُو میرا مددگار رہا ہے۔ نہ مجھے ترک کر نہ مجھے چھوڑا اَے میرے نجات دینے والے خُدا!
|
12. مجھے میرے مخالفوں کی مرضی پر نہ چھوڑ کیونکہ جھُوٹے گواہ اور بے رحمی سے پھُنکارنے والے میرے خلاف اُٹھے ہیں۔
|