8. اور اِنسانی شکل میں ظاہِر ہوکر اپنے آپ کو پَس کر دِیا اور یہاں تک فرمانبردار رہا کہ مَوت بلکہ صلِیبی مَوت گوارا کی۔
|
10. تاکہ یِسُوع کے نام پر ہر ایک گھُٹنا ٹِکے۔ خواہ آسمانِیوں کا ہو خواہ زمِینیوں کا۔ خواہ اُن کا جو زمِین کے نِیچے ہیں۔
|
12. پَس اَے میرے عزِیزو! جِس طرح تُم ہمیشہ سے فرمانبرداری کرتے آئے ہو اُسی طرح اَب بھی نہ صِرف میری حاضری میں بلکہ اِس سے بہُت زِیادہ میری غَیرحاضری میں ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اپنی نِجات کا کام کِئے جاؤ۔
|
13. کِیُونکہ جو تُم میں نِیّت اور عمل دونوں کو اپنے نیک اِرادہ کو انجام دینے کے لِئے پَیدا کرتا ہے وہ خُدا ہے۔
|
15. تاکہ تُم بے عَیب اور بھولے ہوکر ٹیڑھے اور کجرَو لوگوں میں خُدا کے بے نقص فرزند بنے رہو (جِن کے درمِیان تُم دُنیا میں چراغوں کی طرح دِکھائی دیتے ہو۔
|
16. اور زِندگی کا کلام پیش کرتے ہو) تاکہ مسِیح کے دِن مُجھے فخر ہو کہ نہ میری دَوڑ دھُوپ بے فائِدہ ہُوئی نہ میری محنت اکارت گئی۔
|
17. اور اگر مُجھے تُمہارے اِیمان کی قُربانی اور خِدمت کے ساتھ اپنا خُون بھی بہانا پڑے تَو بھی خُوش ہُوں اور تُم سب کے ساتھ خُوشی کرتا ہُوں۔
|
19. مُجھے خُداوند یِسُوع میں اُمِید ہے کہ تِیمُتھِیُس کو تُمہارے پاس جلد بھیجُوں گا تاکہ تُمہارا احوال دریافت کر کے میری بھی خاطِر جمع ہو۔
|
22. لیکِن تُم اُس کی پُختگی سے واقِف ہو کہ جَیسے بَیٹا باپ کی خِدمت کرتا ہے اَیسے ہی اُس نے میرے ساتھ خُوشخَبری پھَیلانے میں خِدمت کی۔
|
25. لیکِن مَیں نے اِپفُردِتُس کو تُمہارے پاس بھیجنا ضرُور سَمَجھا۔ وہ میرا بھائِی اور ہم خِدمت اور ہم سِپاہ اور تُمہارا قاصِد اور میری حاجت رفع کرنے کے لِئے خادِم ہے۔
|
26. کِیُونکہ وہ تُم سب کو بہُت مُشتاق تھا اور اِس واسطے بےقرار رہتا تھا کہ تُم نے اُس کی بِیماری کا حال سُنا تھا۔
|
27. بیشک وہ بِیماری سے مرنے کو تھا مگر خُدا نے اُس پر رحم کِیا اور فقط اُس ہی پر نہِیں بلکہ مُجھ پر بھی تاکہ مُجھے غم پر غم نہ ہو۔
|
28. اِس لِئے مُجھے اُس کے بھیجنے کا اَور بھی زِیادہ خیال ہُؤا کہ تُم بھی اُس کی مُلاقات سے پھِر خُوش ہو جاؤ اور میرا بھی غم گھٹ جائے۔
|
30. اِس لِئے کہ وہ مسِیح کے کام کی خاطِر مرنے کے قرِیب ہو گیا تھا اور اُس نے جان لگا دی تاکہ جو کمی تُمہاری طرف سے میری خِدمت میں ہُوئی اُسے پُورا کرے۔
|