2. تو میں نے یروشیلم کو اپنے بھائی حنائی اور قلعہ کے حاکم حنانیاہ کے سپرد کیا کیونکہ وہ امانت دار اور بہتوں سے زیادہ خدا ترس تھا۔
|
3. اور میں نے اُن سے کہا کہ جب تک دُھوپ تیز نہ ہو یروشیلم کے پھاٹک نہ کھلیں اور جب وہ پہرے پر کھڑے ہوں تو کواڑے بند کئے جائیں اور تم اُن میں اُڑ بنگے لگاؤ اور یروشیلم کے باشندوں میں سے پہرے والے مُقرر کرو کہ ہر ایک اپنے گھرکے سامنے اپنے پہرے پر رہے۔
|
5. اور میرے خدا نے میرے دِل میں ڈالا کہ اِمیروں اور سرداروں اور لوگوں کو اِکٹھا کروں تاکہ نسب نامہ کے مطابق اُن کا شمار کیا جائے اور مجھے اُن لوگوں کانسب نامہ ملا جو پہلے آئے تھے اور اُس میں یہ لکھا ہوا پایا۔
|
6. ملک کے جن لوگوں کو شاہ بابل نبوکدنضر بابل کو لے گیا تھا اُن اِسیروں کی اِسیری میں سے وہ جو نکل آئے اور یروشیلم اور یہوداہ میں اپنے اپنے شہر کو گئے یہ ہیں۔
|
61. اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسااور کر وب اور اُدون اور اِمیر سے گئے تھے پر اپنے آبائی خاندانوں اور نسل کا پتہ نہ دے سکے کہ اِسرائیل میں سے تھے یا نہیں سو یہ ہیں۔
|
63. اور کاہنوں میں سے بنی حبایا ہ بنی ہقوص اور برزلی کی اُولاد جس نے جلعادی برزلی کی بیٹیوں میں سے ایک لڑکی کو بیاہ لیا اور اُنکے نام سے کہلایا ۔
|
64. اُنہوں نے اپنی سند اُنکے درمیان جو نسب ناموں کے مطابق گنے گئے تھے ۔ڈھونڈی پر وہ نہ ملی اِسلئے وہ ناپاک مانے گئے اور کہانت سے خارج ہوئے۔
|
65. اور حاکم نے اُن سے کہا کہ وہ پاکترین چیزویں میں سے نہ کھائیں جب تک کوئی کا ہن اُوریم وتمیم لئے ہوئے برپانہ ہو۔
|
67. علاوہ اُنکے غلاموں اور لونڈیوں کا شمار سات ہزار تین سو سینتیس تھا اور اُنکے ساتھ دو سو پینتالیس گانے والے اورگانے والیاں تھیں ۔
|
70. اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے اُس کام کے لئے دِیا۔حاکم نے ایک ہزار سونے کے درہم اور پچاس پیالے اور کاہنوں کے پانچسوتیس پیراہن خزانہ میں داخل کئے۔
|
71. اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے اُس کام کے خزانہ میں بیس ہزارسونے کے درہم اور دو ہزار دوسو منہ چاندی دی۔
|
72. اور باقی لوگوں نے جو دِیا وہ بیس ہزار سونے کے درہم اور دو ہزار منہ چاندی اور کاہنوں کے سڑسٹھ پیراہن تھے۔
|
73. سو کاہن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور بعض لوگ اور نتنیم اور تمام اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں بس گئے اور جب ساتواں مہینہ آیا تو بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں تھے۔
|