1. زبُور 39میں نے کہا میں اپنی راہ کی نگرانی کرونگا تاکہ میری زبان سے خطا نہ ہو جب تک شریر میرے سامنے ہے میں اپنے مُنہ کو لگام دِئے رہونگا۔
|
4. اَے خُداوند! ایسا کہ کہ میں اپنے انجام سے واقف ہو جاؤں اور اِس سے بھی کہ میری عمر کی میعاد کیا ہے۔ میں جان لوں کہ کیسا فانی ہوں۔
|
5. دیکھ! تُو نے میری عمر بالشت بھر کی رکھی ہے اور میری زندگی تیرے حضور بے حقیقت ہے یقیناً ہر انسان بہترین حالت میں بھی بالکل بے ثبات ہے(سلاہ)۔
|
6. درحقیقت انسان سایہ کی طرح چلتا پھرتا ہے۔ یقیناً وہ فضول گھبراتے ہیں۔ وہ ذخیرہ کرتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اُسے کون لیگا۔
|
11. جب تُو انسان کو بدی پر ملامت کرکے تنبیہ کرتا ہے تو اُس کے حُسن کو پتنگے کی طرح فنا کردیتا ہے۔ یقیناً ہر انسان بے ثبات ہے (سلاہ)۔
|
12. اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریادپر کان لگا۔ میری آنسوؤں کو دیکھ کر خاموش نہ رہ کیونکہ میں تیرے حضور پردیسی اور مُسافر ہوں۔ جیسے میرے سب باپ دادا تھے۔
|