1. پھر وہ مجھے شمالی راہ سے بےرونی صحن میں لے گےا اور اس کو ٹھری میں جو الگ جگہ اور عمارت کے سامنے شمال کی طرف تھی لے آیا۔
|
3. بیس ہاتھ کے مقابل جو اندرونی صحن کے لئے تھے اور بےرونی صحن کے فرش کے مقابل کوٹھرےاں تےن طبقوں میں ایک دوسری کے مقابل تھےں ۔
|
4. اور کو ٹھریوں کے سامنے اندر کی طرف دس ہاتھ چوڑا راستہ تھا اور ایک راستہ ایک ہاتھ کا اور ان کے دروازے شمال کی طرف تھے ۔
|
5. اوپر کی کو ٹھرےاں چھو ٹی تھےں کیو نکہ ان کے بر آمدوں نے عمارت کی نچلی اور درمیانی منزل کے مقابلہ میں ان سے زیادہ جگہ روک لی تھی۔
|
6. کیو نکہ وہ تےن درجوں کی تھےں لیکن ان کے ستون صحن کے ستو نوں کی ماند نہ تھے ۔ اس لئے وہ نچلی اور درمیانی منزل سے تنگ تھےں ۔
|
11. اور ان کے سامنے ایک ایسا راستہ تھا جیسا شمال کی طرف کی کو ٹھریوں کے سامنے تھا ۔ ان کی لمبائی اور چوڑائی برابر تھی اور ان کے تمام مخرج ان کی ترتےب اور ان کے دروازوں کے مطابق تھے۔
|
12. اور جنوب کی طرف کی کو ٹھریوں کے دروازوں کے مطابق ایک ادروازہ راہ کے سرے پر تھا یعنی سیدھی دےوار کی راہ پر مشرق کی طرف جہاں سے ان میں داخل ہوتے تھے ۔
|
13. اور اس نے مجھ سے کہا کہ شمالی اور جنوبی کوٹھریاں جو الگ جگہ کے مقابل ہیں مقدس کو ٹھریاں ہیں جہاں کاہن جو خداوند کے حضور جاتے ہیں اقدس چیزیں کھائیں گے اور اقدس چیزیں اور نذرکی قربانی اور خطا کی قربانی اور جرم کی قربانی وہاں رکھیں گے کیو نکہ وہ مکان مقدس ہے ۔
|
14. جب کاہن داخل ہو ں تو وہ مقدس سے بےرونی صحن میں نہ جائیں بلکہ اپنی خدمت کے لباس وہیں اتار دیں کیو نکہ وہ مقدس ہیں اور وہ دوسرے کپڑے پہن کر عام مکان میں جائیں ۔
|
15. پس جب وہ اندرونی گھر کو ناپ چکا تھا تو مجھے اس پھاٹک کی راہ سے لایا جس کا رخ مشرق کی طرف ہے اور گھر کو چاروں طرف سے ناپا ۔
|
20. اس نے اس کو چاروں طرف سے ناپا۔اس کی چاروں طرف ایک دیوار پانچ سو سر کنڈے لمبی اور پانچ سو چوڑی تھی تا کہ مقدس کو عام سے جدا کرے۔
|