انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. خداوند نے اپنے قہر میں دُخترصُیون کو کیسا بادل سے چھپادِیا ! اُس نے اِسرائیل کے جمال کو آسمان سے زمین پر گرادیا اور اپنے قہر کے دن اپنے پاؤں کی چوکی کو یاد نہ کیا۔
2. خداوند نے یعقوب کے تما م گھرغارت کئے اور رحم نہ کیا اُس نے اپنے قہر میں دُخترِیہوداہ کے تمام قلعے گراکر خاک میں ملا دِئے۔اُس نے مملکت اور اُسکے اُمرا کو ناپاک ٹھہرایا۔
3. اُس نے قہر شدید میں اِسرائیل کا سینگ بالکل کاٹ ڈالا ۔اُس نے دُشمن کے سامنے سے دہنا ہاتھ کھینچ لیا اور اُس نے شعلہ زن آگ کی طرح جو چاروں طرف بھسم کرتی ہے یعقوب کو جلا دیا۔
4. اُس نے دُشمن کی طرح کمان کھینچی ۔مخالف کی طرح دہنا ہاتھ بڑھایا۔اور دُختر صیون کے خیمہ میں سب حسینوں کو قتل کیا ۔اُس نے اپنے قہر کی آگ کو اُنڈیل دیا۔
5. خداوند دُشمن کی مانند ہوگیا ۔وہ اِسرائیل کو نگل گیا ۔وہ اُسکے تمام قصروں کو نگل گیا ۔اُ س نے اُسکے قلعے مسمار کردئے۔اور اُس نے دختر یہوداہ میں ماتم و نوحہ فراوان کر دیا۔
6. اور اُس نے اپنے مسکن کو یک لخت تباہ کردیا گویا خیمہ باغ تھا۔اور اپنے مجمع کے مکان کو برباد کردیا ۔ خداوند نے مقدس عیدوں اور سبتوں کو صیون سے فراموش کرادیا۔اور اپنے قہر کے جوش میں بادشاہ اور کاہن کو ذلیل کیا۔
7. خداوند نے اپنے مذبح کو رد کیا ۔اُس نے اپنے مقدس سے نفرت کی۔اُسکے قصروں کی دیواروں کو دُشمن کے حوالہ کردیا۔اُنہوں نے خداوند کے گھر میں اَیسا شور مچایا جیسا عید کے دن ۔
8. خداوندنے دُخترصیون کی فصل گرانے کا اِرادہ کیا ہے۔اُس نے ڈوری ڈالی ہے اور برباد کرنے سے دست بردار نہیں ہوا۔اُس نے فصل اور دیوار کو مغموم کیا ۔وہ باہم ماتم کرتی ہیں۔
9. اُسکے دروازے زمین میں غرق ہوگئے۔اُس نے اُسکے بینڈوں کو توڑکر برباد کر دیا۔ اُسکے بادشاہ اور اُمرا بے شریعت اِقوام میں ہیں ۔ اُسکے بنی بھی خداوند کی طرف سے کوئی رویا نہیں دیکھتے۔
10. دُخترصِیون کے بُزرگ خاک نشین اور خاموش ہیں ۔وہ اپنے سروں پر خاک ڈالتے اور ٹاٹ اوڑھتے ہیں ۔یروشلیم کی کنواریاں زمین تک سر نگون ہوتی ہیں۔
11. میری آنکھیں روتے روتے دُھندلا گئیں ۔میرے اندر پیچ و تاب ہے۔میری دُختر قوم کی بربادی کے باعث میرا کلیجہ نکل آیا ۔کیونکہ چھوٹے بچے اور شیر خوار شہر کے کوچوں میں بہوش ہیں ۔
12. جب وہ شہر کے کوچوں میں کے زخمیوں کی طرح غش کھاتے اور جب اپنی ماں کی گود میں جان بلب ہوتے ہیں تو اُن سے کہتے ہیں کہ غلہ اور مے کہاں ہے؟
13. اَے دختر یروشلیم میں تجھے کیا نصیحت کروں اور کس سے تشبیہ دُوں اَے کنواری دُختر صِیون تجھے کسکی مانند جان کر تسلی دُوں ؟کیونکہ تیرا زخم سُمندر سا بڑا ہے تجھے کون شفا دیگا؟
14. تیرے نبیوں نے تیرے لئے باطل اور بہودہ رویا دِیکھیں اور تیری بدکرداری ظاہر نہ کی تاکہ تجھے اِسیری سے واپس لاتے بلکہ تیرے لئے جھوٹے پیغام اور جلاوطنی کے سامان دیکھے ۔
15. سب آنے جانے والے تجھ پر تالیاں بجاتے ہیں ۔وہ دُختر یروشلیم پر سُسکارتے اور سر ہلاتے ہیں کہ کیا یہ وہی شہر ہے جسے لوگ کمالِ حُسن اور فرحت جہان کہتے تھے؟
16. تیرے سب دُشمنوں نے تجھ پر منہ پسارا ہے۔وہ سُسکارتے اور دانت پیستے ہیں۔وہ کہتے ہیں ہم اُسے نگل گئے۔بیشک ہم اِسی دِن کے منتظر تھے سو�آ پہنچا اور ہم نے دیکھ لیا
17. خداوند نے جو ٹھانا وُہی کیا ۔اُس نے اپنے کلام کو جو ایام قدیم میں فرمایا تھا پُورا کیا۔اُس نے گرادیا اور رحم نہ کیا اور اُس نے دشمن کو تجھ پر شادمان کیا۔اُس نے تیرے مُخالفوں کا سینگ بلند کیا۔
18. اُنکے دِلوں نے خداوند سے فریاد کی ۔اَے دُخترصِیون کی فصیل شب وروزآنسونہر کی طرح جاری رہیں ۔تو بالکل آرام نہ لے۔تیری آنکھ کی پتلی آرام نہ کرے ۔
19. اُٹھ رات کو پہروں کے شروع میں فریاد کر۔خداوند کے حضور اپنا دِل پانی کی مانند اُنڈیل دے ۔اپنے بچوں کی زندگی کے لئے جو سب کوچوں میں بھُوک سے بہوش پڑے ہیں اُسکے حضور میں دست دُعا بلند کر
20. اَے خداوند نظر کر اور دیکھ کہ تو نے کس سے یہ کیا!کیا عورتیں اپنے پھل یعنی اپنے لاڈلے بچوں کو کھائیں ؟کیا کاہن اور بنی خداوند کے مقدس میں قتل کئے جائیں ؟
21. پیرو جوان گلیوں میں خاک پر پڑے ہیں۔ میری کنواریاں اور میرے جوان تلوار سے قتل ہوئے تو نے اپنے قہر کے دِن اُنکو قتل کیا ۔تونے اُنکو کاٹ ڈالا اور رحم نہ کیا ۔
22. تونے میری دہشت کو ہر طرف سے گویا عید دِن بُلا لیا اور خداوند کے قہر کے دن نہ کوئی بچانہ باقی رہا۔جنکو میں نے گود میں کھلایا اور پالا پوسا میرے دُشمنوں نے فنا کردیا۔
کل 5 ابواب, معلوم ہوا باب 2 / 5
1 2 3 4 5
1 خداوند نے اپنے قہر میں دُخترصُیون کو کیسا بادل سے چھپادِیا ! اُس نے اِسرائیل کے جمال کو آسمان سے زمین پر گرادیا اور اپنے قہر کے دن اپنے پاؤں کی چوکی کو یاد نہ کیا۔ 2 خداوند نے یعقوب کے تما م گھرغارت کئے اور رحم نہ کیا اُس نے اپنے قہر میں دُخترِیہوداہ کے تمام قلعے گراکر خاک میں ملا دِئے۔اُس نے مملکت اور اُسکے اُمرا کو ناپاک ٹھہرایا۔ 3 اُس نے قہر شدید میں اِسرائیل کا سینگ بالکل کاٹ ڈالا ۔اُس نے دُشمن کے سامنے سے دہنا ہاتھ کھینچ لیا اور اُس نے شعلہ زن آگ کی طرح جو چاروں طرف بھسم کرتی ہے یعقوب کو جلا دیا۔ 4 اُس نے دُشمن کی طرح کمان کھینچی ۔مخالف کی طرح دہنا ہاتھ بڑھایا۔اور دُختر صیون کے خیمہ میں سب حسینوں کو قتل کیا ۔اُس نے اپنے قہر کی آگ کو اُنڈیل دیا۔ 5 خداوند دُشمن کی مانند ہوگیا ۔وہ اِسرائیل کو نگل گیا ۔وہ اُسکے تمام قصروں کو نگل گیا ۔اُ س نے اُسکے قلعے مسمار کردئے۔اور اُس نے دختر یہوداہ میں ماتم و نوحہ فراوان کر دیا۔ 6 اور اُس نے اپنے مسکن کو یک لخت تباہ کردیا گویا خیمہ باغ تھا۔اور اپنے مجمع کے مکان کو برباد کردیا ۔ خداوند نے مقدس عیدوں اور سبتوں کو صیون سے فراموش کرادیا۔اور اپنے قہر کے جوش میں بادشاہ اور کاہن کو ذلیل کیا۔ 7 خداوند نے اپنے مذبح کو رد کیا ۔اُس نے اپنے مقدس سے نفرت کی۔اُسکے قصروں کی دیواروں کو دُشمن کے حوالہ کردیا۔اُنہوں نے خداوند کے گھر میں اَیسا شور مچایا جیسا عید کے دن ۔ 8 خداوندنے دُخترصیون کی فصل گرانے کا اِرادہ کیا ہے۔اُس نے ڈوری ڈالی ہے اور برباد کرنے سے دست بردار نہیں ہوا۔اُس نے فصل اور دیوار کو مغموم کیا ۔وہ باہم ماتم کرتی ہیں۔ 9 اُسکے دروازے زمین میں غرق ہوگئے۔اُس نے اُسکے بینڈوں کو توڑکر برباد کر دیا۔ اُسکے بادشاہ اور اُمرا بے شریعت اِقوام میں ہیں ۔ اُسکے بنی بھی خداوند کی طرف سے کوئی رویا نہیں دیکھتے۔ 10 دُخترصِیون کے بُزرگ خاک نشین اور خاموش ہیں ۔وہ اپنے سروں پر خاک ڈالتے اور ٹاٹ اوڑھتے ہیں ۔یروشلیم کی کنواریاں زمین تک سر نگون ہوتی ہیں۔ 11 میری آنکھیں روتے روتے دُھندلا گئیں ۔میرے اندر پیچ و تاب ہے۔میری دُختر قوم کی بربادی کے باعث میرا کلیجہ نکل آیا ۔کیونکہ چھوٹے بچے اور شیر خوار شہر کے کوچوں میں بہوش ہیں ۔ 12 جب وہ شہر کے کوچوں میں کے زخمیوں کی طرح غش کھاتے اور جب اپنی ماں کی گود میں جان بلب ہوتے ہیں تو اُن سے کہتے ہیں کہ غلہ اور مے کہاں ہے؟ 13 اَے دختر یروشلیم میں تجھے کیا نصیحت کروں اور کس سے تشبیہ دُوں اَے کنواری دُختر صِیون تجھے کسکی مانند جان کر تسلی دُوں ؟کیونکہ تیرا زخم سُمندر سا بڑا ہے تجھے کون شفا دیگا؟ 14 تیرے نبیوں نے تیرے لئے باطل اور بہودہ رویا دِیکھیں اور تیری بدکرداری ظاہر نہ کی تاکہ تجھے اِسیری سے واپس لاتے بلکہ تیرے لئے جھوٹے پیغام اور جلاوطنی کے سامان دیکھے ۔ 15 سب آنے جانے والے تجھ پر تالیاں بجاتے ہیں ۔وہ دُختر یروشلیم پر سُسکارتے اور سر ہلاتے ہیں کہ کیا یہ وہی شہر ہے جسے لوگ کمالِ حُسن اور فرحت جہان کہتے تھے؟ 16 تیرے سب دُشمنوں نے تجھ پر منہ پسارا ہے۔وہ سُسکارتے اور دانت پیستے ہیں۔وہ کہتے ہیں ہم اُسے نگل گئے۔بیشک ہم اِسی دِن کے منتظر تھے سو�آ پہنچا اور ہم نے دیکھ لیا 17 خداوند نے جو ٹھانا وُہی کیا ۔اُس نے اپنے کلام کو جو ایام قدیم میں فرمایا تھا پُورا کیا۔اُس نے گرادیا اور رحم نہ کیا اور اُس نے دشمن کو تجھ پر شادمان کیا۔اُس نے تیرے مُخالفوں کا سینگ بلند کیا۔ 18 اُنکے دِلوں نے خداوند سے فریاد کی ۔اَے دُخترصِیون کی فصیل شب وروزآنسونہر کی طرح جاری رہیں ۔تو بالکل آرام نہ لے۔تیری آنکھ کی پتلی آرام نہ کرے ۔ 19 اُٹھ رات کو پہروں کے شروع میں فریاد کر۔خداوند کے حضور اپنا دِل پانی کی مانند اُنڈیل دے ۔اپنے بچوں کی زندگی کے لئے جو سب کوچوں میں بھُوک سے بہوش پڑے ہیں اُسکے حضور میں دست دُعا بلند کر 20 اَے خداوند نظر کر اور دیکھ کہ تو نے کس سے یہ کیا!کیا عورتیں اپنے پھل یعنی اپنے لاڈلے بچوں کو کھائیں ؟کیا کاہن اور بنی خداوند کے مقدس میں قتل کئے جائیں ؟ 21 پیرو جوان گلیوں میں خاک پر پڑے ہیں۔ میری کنواریاں اور میرے جوان تلوار سے قتل ہوئے تو نے اپنے قہر کے دِن اُنکو قتل کیا ۔تونے اُنکو کاٹ ڈالا اور رحم نہ کیا ۔ 22 تونے میری دہشت کو ہر طرف سے گویا عید دِن بُلا لیا اور خداوند کے قہر کے دن نہ کوئی بچانہ باقی رہا۔جنکو میں نے گود میں کھلایا اور پالا پوسا میرے دُشمنوں نے فنا کردیا۔
کل 5 ابواب, معلوم ہوا باب 2 / 5
1 2 3 4 5
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References