3. ویسے ہی میں بُطلان کے مہینوں کا مالک بنایا گیا ہُوں اور مصیبت کی راتیں میرے لئے ٹھہرائی گئی ہیں ۔
|
4. جب میں لیٹتا ہوں تو کہتا ہوں کب اُٹھو نگا ؟ پر رات لمبی ہوتی ہے اور دن نکلنے تک اِدھر اُدھر کروٹیں بدلتا رہتا ہوں ۔
|
8. جو مجھے اب دیکھتا ہے اُسکی آنکھ مجھے پھر نہ دیکھیگی ۔ تیری آنکھیں تو مجھ پر ہونگی پر میں نہ ہو نگا ۔
|
11. اِس لئے میں اپنا منہ بند نہیں رکھونگامیں اپنی رُوح کی تلخی میں بولتا جاؤنگا ۔ میں اپنی جان کے غذاب میں شکوہ کرونگا ۔
|
16. مجھے اپنی جان سے نفرت ہے۔میں ہمیشہ تک زندہ رہنا نہیں چاہتا ۔مجھے چھوڑ دے کیونکہ میرے دِن بُطلان ہیں ۔
|
19. تو کب تک اپنی نگا ہ میری طرف سے نہیں ہٹا ئیگا اور مجھے اِتنی بھی مہلت نہ دیگا کہ اپنا تھوک نگل لُوں ؟
|
20. اَے بنی آدم کے ناظر ! اگر میں نے گناہ کیا ہے تو تیرا کیا بگاڑتا ہُوں ؟تو نے کیوں مجھے اپنا نشانہ بنا لیا ہے یہاں تک کہ میں اپنے آپ پر بوجھ ہُوں ؟
|
21. تو میر ا گُناہ کیوں نہیں معاف کرتا اور میری بد کاری کیوں نہیں دُور کر دیتا ؟ اب تو میں مٹّی میں سو جاؤنگا اور تو مجھے خُوب ڈھونڈیگا پر میں نہ ہُونگا ۔
|