انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. اِن باتوں کے بعد یُوں ہُوا کہ خُدا نے ابرؔہام کو آزمایا اور اُسے کہا اَے ابرہام ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں ۔
2. تب اُس نے کہا کہ تُو اپنے بیٹے اِضؔحاق کو جو تیرا اِکلوتا ہے اور جِسے تُو پیار کرتا ہے ساتھ لیکر مؔوریا کے مُلک میں جا اور وہاں اُسے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ پر جَو میں تجھے بتاؤنگا سو ختنی قُربانی کے طَور پر چڑھا۔
3. تب اؔبرہام نے صبح سویرے اُٹھکر اپنے گدھے پر چارجامہ کسا اور پنے ساتھ دو جوانوں اور اپنے بیٹے اِضؔحاق کو لِیا اور سوختنی قُربانی کے لِئے لکڑیاں چیریں اور اُٹھ کر اُس جگہ کو جو خُدا نے اُسے بتائی تھی روانہ ہُوا ۔
4. تِیسرے دِن ابرؔہام نے نِگاہ کی اور اُس جگہ کو دُور سے دیکھا۔
5. تب ابرؔہام نے اپنے جوانوں سے کہا تم یہیں گدھے کے پاس ٹھہرو۔ مَیں اور یہ لڑکا دونوں زرا وہاں تک جاتے ہیں اور سِجدہ کرکے پھر تمہارے پاس لَوٹ آئینگے ۔
6. اور ابرؔہام نے سوختنی قُربانی کی لکڑیاں لیکر اپنے بیٹے اِضؔحاق پر رکھّیں اور آگ اور چُھری اپنے ہاتھ میں لی اور دونوں اِکٹھےّ روانہ ہُوئے۔
7. تب اِضؔحاق نے اپنے باپ ابؔرہام سے کہااَے باپ ! اُس نے جواب دیا کہ اِے میرے بیٹے مَیں حاضِر ہُوں ۔ اُس نے کہا دیکھ آگ اور لکڑیاں تو ہیں پر سوختنی قرُبانی کے لئے برہ کہا ں ہے؟۔
8. ابرؔہام نے کہا اَے میرے بیٹے خُدا آپ ہی اپنے واسطے سوختنی قُربانی کے لِئے برہّ مُہیا کرلیگا۔ سو وہ دونوں آگے چلتے گئے۔
9. اور اُس جگہ پہنچے جو خُدا نے بتائی تھی ۔ وہاں ابرؔہام نے قُربانگا بنائی اور اُس پر لکڑیاں چُنیں اور اپنے بیٹے اِضحاؔق کو باندھا اور اُسے قُربانگاہ پر لکڑیون کے اُوپر رکّھا۔
10. ابرؔہام نے ہاتھ بڑھا کر چُھری لی کہ اپنے بیٹے کو ذبھ کرے۔
11. تب خُداوند کے فرشتہ نے اُسے آسمان سے پُکارا کہ اَے ابرؔہام اَے ابرؔہام! اُس نے کا مَیں حاضِر ہُوں ۔
12. پِھر اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ لڑکے پر نہ چلا اور نہ اُس سے کُچھ کر کیونکہ مَیں اب جان گیا کہ تُو خُدا سے نہ ڈر تا ہے اَسلئے کہ تُو نے اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے مُجھ سے دریغ نہ کِیا۔
13. اور ابؔرہام نے نگاہ کی اور اپنے پیچھے ایک مینڈھا دیکھا جِسکے سِینگ جھاڑی میں اٹکے تھے۔ تب ابرؔہام نے جا کر اُس مینڈے کو پکڑا اور اپنے بیٹے کے بدلے سو ختنی قُربانی کے طَور پر چڑھایا۔
14. اور ابرؔہام نے اُس مقام کا نام یہوؔواہ یری رکھا چنانچہ آج تک یہ کہاوت ہے کہ خُداوند کے پہاڑ پر مُہیا کا جائیگا۔
15. اور خُداوند کے فرشتہ نے آسمان سے دوبارہ ابرؔہام کو پُکارا اور کہا کہ ۔
16. خُداوند فرماتا ہے چُونکہ تُو نے یہ کام کِیا کہ اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے دریغ نہ رکّھااِسلئےمیں نے بھی اپنی ذات کی قسم کھائی ہے کہ ۔
17. مَیں تجھے برکت پر برکت دُونگا اور تیری نسل کو بڑھاتے بڑھاتے آسمان کے تاروں اور سمندر کے کنارے کی ریت کی مانِند کر دُونگا اور تیری اَولاد اپنے دُشمنوں کے پھا ٹک کی مالِک ہوگی۔
18. اور تیری نسل کے وسیلہ سے زمین کی سب قومٰن برکت پائینگی کیونکہ تُو نے میری بات مانی۔
19. تب ابرؔہام نے اپنے جوانوں کے پاس لَوٹ گیا اور وہ اُٹھے اور اِکٹھے بیرسؔبع کو گئے اور ابرؔہام بیرؔسبع میں رہا۔
20. اِن باتوں کے بعد یُوں ہُوا کہ ابرؔہام کو یہ خبر مِلی کہ مَکاؔہ کے بھی تیرے بھائی نؔحور سے بیٹے ہوئے ہیں ۔
21. یعنی عُوضؔ جو اُسکا پہلوٹھا ہے اور اُسکا بھائی بُوز اور قمؔوایل ارؔام کا باپ۔
22. اور کسؔد اور حؔزوُ اور فِلدؔاس اور اِدلان اور بتیوؔایل ۔
23. اور بتیوؔایل سے رِبؔقہ پَیدا ہوئی۔ یہ آٹھوں ابؔرہام کے بائی نُحوؔر سے مِلکؔاہ کے پَیدا ہوئے۔
24. اور اُسکی حرم سے بھی جِسکا نام رُومؔہ تھا طِؔنج اور جاؔحم اور تخؔص اور مؔعکہ پَیدا ہوئے۔
کل 50 ابواب, معلوم ہوا باب 22 / 50
1 اِن باتوں کے بعد یُوں ہُوا کہ خُدا نے ابرؔہام کو آزمایا اور اُسے کہا اَے ابرہام ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں ۔ 2 تب اُس نے کہا کہ تُو اپنے بیٹے اِضؔحاق کو جو تیرا اِکلوتا ہے اور جِسے تُو پیار کرتا ہے ساتھ لیکر مؔوریا کے مُلک میں جا اور وہاں اُسے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ پر جَو میں تجھے بتاؤنگا سو ختنی قُربانی کے طَور پر چڑھا۔ 3 تب اؔبرہام نے صبح سویرے اُٹھکر اپنے گدھے پر چارجامہ کسا اور پنے ساتھ دو جوانوں اور اپنے بیٹے اِضؔحاق کو لِیا اور سوختنی قُربانی کے لِئے لکڑیاں چیریں اور اُٹھ کر اُس جگہ کو جو خُدا نے اُسے بتائی تھی روانہ ہُوا ۔ 4 تِیسرے دِن ابرؔہام نے نِگاہ کی اور اُس جگہ کو دُور سے دیکھا۔ 5 تب ابرؔہام نے اپنے جوانوں سے کہا تم یہیں گدھے کے پاس ٹھہرو۔ مَیں اور یہ لڑکا دونوں زرا وہاں تک جاتے ہیں اور سِجدہ کرکے پھر تمہارے پاس لَوٹ آئینگے ۔ 6 اور ابرؔہام نے سوختنی قُربانی کی لکڑیاں لیکر اپنے بیٹے اِضؔحاق پر رکھّیں اور آگ اور چُھری اپنے ہاتھ میں لی اور دونوں اِکٹھےّ روانہ ہُوئے۔ 7 تب اِضؔحاق نے اپنے باپ ابؔرہام سے کہااَے باپ ! اُس نے جواب دیا کہ اِے میرے بیٹے مَیں حاضِر ہُوں ۔ اُس نے کہا دیکھ آگ اور لکڑیاں تو ہیں پر سوختنی قرُبانی کے لئے برہ کہا ں ہے؟۔ 8 ابرؔہام نے کہا اَے میرے بیٹے خُدا آپ ہی اپنے واسطے سوختنی قُربانی کے لِئے برہّ مُہیا کرلیگا۔ سو وہ دونوں آگے چلتے گئے۔ 9 اور اُس جگہ پہنچے جو خُدا نے بتائی تھی ۔ وہاں ابرؔہام نے قُربانگا بنائی اور اُس پر لکڑیاں چُنیں اور اپنے بیٹے اِضحاؔق کو باندھا اور اُسے قُربانگاہ پر لکڑیون کے اُوپر رکّھا۔ 10 ابرؔہام نے ہاتھ بڑھا کر چُھری لی کہ اپنے بیٹے کو ذبھ کرے۔ 11 تب خُداوند کے فرشتہ نے اُسے آسمان سے پُکارا کہ اَے ابرؔہام اَے ابرؔہام! اُس نے کا مَیں حاضِر ہُوں ۔ 12 پِھر اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ لڑکے پر نہ چلا اور نہ اُس سے کُچھ کر کیونکہ مَیں اب جان گیا کہ تُو خُدا سے نہ ڈر تا ہے اَسلئے کہ تُو نے اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے مُجھ سے دریغ نہ کِیا۔ 13 اور ابؔرہام نے نگاہ کی اور اپنے پیچھے ایک مینڈھا دیکھا جِسکے سِینگ جھاڑی میں اٹکے تھے۔ تب ابرؔہام نے جا کر اُس مینڈے کو پکڑا اور اپنے بیٹے کے بدلے سو ختنی قُربانی کے طَور پر چڑھایا۔ 14 اور ابرؔہام نے اُس مقام کا نام یہوؔواہ یری رکھا چنانچہ آج تک یہ کہاوت ہے کہ خُداوند کے پہاڑ پر مُہیا کا جائیگا۔ 15 اور خُداوند کے فرشتہ نے آسمان سے دوبارہ ابرؔہام کو پُکارا اور کہا کہ ۔ 16 خُداوند فرماتا ہے چُونکہ تُو نے یہ کام کِیا کہ اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے دریغ نہ رکّھااِسلئےمیں نے بھی اپنی ذات کی قسم کھائی ہے کہ ۔ 17 مَیں تجھے برکت پر برکت دُونگا اور تیری نسل کو بڑھاتے بڑھاتے آسمان کے تاروں اور سمندر کے کنارے کی ریت کی مانِند کر دُونگا اور تیری اَولاد اپنے دُشمنوں کے پھا ٹک کی مالِک ہوگی۔ 18 اور تیری نسل کے وسیلہ سے زمین کی سب قومٰن برکت پائینگی کیونکہ تُو نے میری بات مانی۔ 19 تب ابرؔہام نے اپنے جوانوں کے پاس لَوٹ گیا اور وہ اُٹھے اور اِکٹھے بیرسؔبع کو گئے اور ابرؔہام بیرؔسبع میں رہا۔ 20 اِن باتوں کے بعد یُوں ہُوا کہ ابرؔہام کو یہ خبر مِلی کہ مَکاؔہ کے بھی تیرے بھائی نؔحور سے بیٹے ہوئے ہیں ۔ 21 یعنی عُوضؔ جو اُسکا پہلوٹھا ہے اور اُسکا بھائی بُوز اور قمؔوایل ارؔام کا باپ۔ 22 اور کسؔد اور حؔزوُ اور فِلدؔاس اور اِدلان اور بتیوؔایل ۔ 23 اور بتیوؔایل سے رِبؔقہ پَیدا ہوئی۔ یہ آٹھوں ابؔرہام کے بائی نُحوؔر سے مِلکؔاہ کے پَیدا ہوئے۔ 24 اور اُسکی حرم سے بھی جِسکا نام رُومؔہ تھا طِؔنج اور جاؔحم اور تخؔص اور مؔعکہ پَیدا ہوئے۔
کل 50 ابواب, معلوم ہوا باب 22 / 50
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References