انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. اور سُلیمان بادشاہ فرعون کی بیٹی کے علاوہ بہت سی اجنبی عورتوں سے یعنی موآبی ۔ عمونی ۔ ادومی ۔ صیدانی اور حتی عورتوں سے محبت کرنے لگا۔
2. یہ اُن قوموں کی تھیں جنکی بابت خُداوند نے بنی اسرائیل سے کہا تھا کہ تُم اُنکے بیچ نہ جانا اور نہ وہ تُمہارے بیچ آئیں کیونکہ وہ ضرور تُمہارے دلوں کو اپنے دیوتاوں کی طر مائل کر لینگی۔ سُلیمان اِن ہی کے عشق کا دم بھرنے لگا ۔
3. اور اُسکے پاس سات سو شہزادیاں اُسکی بیویاں اور تین سو حرمیں تھیں اور اُسکی بیویوں نے اُسکے دل کو پھیر دیا ۔
4. کیونکہ جب سپلیمان بُڈھا ہو گیا تو اُسکی بیویوں نے اُسکے دل کو غیر معبودوں کی طرف مائل کر لیا اور اُسکا دل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامل نہ رہا جیسا اُسکے باپ داود کا دل تھا ۔
5. کیونکہ سُلیمان صیدانیوں کی دیوی عستارات اور عنمونیوں کے نفرتی مِلکول کی پیروی کرنے لگا ۔
6. اور سُلیمان نے خُداوند کے آگے بدی کی اور اُس نے خُداوند کی پوری پیروی نہ کی جیسی اُس کے باپ داود نے کی تھی۔
7. پھر سُلیمان نے موآبیوں کے نفرتی کموس کے لیے اُس پہاڑ پر جو یروشلیم کے سامنے ہے اور بنی عمون کے نفرتی مولک کے لیے بُلند مقام بنا دیا ۔
8. اُس نے ایسا ہی اپنی سب اجنبی بیویوں کی خاطر کیا جو اپنے دیوتاوں کے حضور بخُور جلاتی اور قُربانی گذرانتی تھیں ۔
9. اور خُداوند سُلیمان سے ناراض ہوا کیونکہ اُسکا دل خُداوند اسرائیل کے خُدا سے پھر گیا تھا جس نے اُسے دوبارہ دکھائی دیکر ۔
10. اُسکو اِس بات کا حکم کیا تھا کہ وہ غیر معبودوں کی پیروی نہ کرے پر اُس نے وہ بات نہ مانی جسکا حکم خُداوند نے دیا تھا ۔
11. اِس سبب سے خُداوند نے سُلیمان کو کہا چونکہ تُجھ سے یہ فعل ہوا اور تُو نے میرے عہد اور میرے آئین کو جنکا میں نے تُجھے حکم دیا نہیں مانا اِس لیے مَیں سلطنت کو ضرور تُجھ سے چھینکر تیرے خادم کو دونگا۔
12. (12-13) تَو بھی تیرے باپ داود کی خاطر تیرے ایام میں یہ نہیں کرونگا بلکہ اپنے بندہ داود کی خاطر اور یروشلیم کی خاطر جسے مَیں نے چُن لیا ہے ایک قبیلہ تیرے بیٹے کو دونگا۔
13.
14. سو خُداوند نے ادومی ہدد کو سُلیمان کا مُخالف بنا کر کھڑا کیا ۔ یہ ادوم کی شاہی نسل سے تھا ۔
15. کیونکہ جن داود ادوم میں تھا تو لشکر کا سردار یوآب ادوم میں ہر ایک مرد کو قتل کر کے اُن مقتولوں کو دفن کرنے گیا ۔
16. ( کیونکہ یوآب اور سب اسرائیلی چھ مہینے تک وہیں رہے جب تک کہ اُس نے ادوم میں ہر ایک مرد کو قتل نہ کر ڈالا)۔
17. تو ہدد کئی ایک ادومیوں کے ساتھ جو اُس کے باپ کے مُلازم تھے مصر جانے کو بھاگ نکلا ۔ اُس وقت ہدد چھوٹا لڑکا ہی تھا ۔
18. اور وہ مدیان سے نکل کر فاران میں آئے اور فاران سے لوگ ساتھ لیکر شاہِ مصر فرعون کے پاس مصر میں گئے ۔ اُس نے اُسکو ایک گھر دیا اور اُسکے لیے رسد مُقرر کی اور اُسے جاگیر دی۔
19. اور ہدد کو فرعون کے حضور اِتنا رسوخ حاصل ہُوا کہ اُس نے اپنی سالی یعنی ملکہ تحفنیس کی بہن اُسی کو بیاہ دی ۔
20. اور تحفنیس کی بہن کے اُس سے اُسکا بیٹا جنوبت پیدا ہُدا جسکا دودھ تحفنس نے فرعون کے محل میں چھُڑایا اور جنوبت فرعون کے بیٹوں کے ساتھ فرعون کے محل میں رہا ۔
21. سو جب ہدد نے مصر میں سُنا کہ داود اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور لشکر کا سردار یوآب بھی مر گیا ہے تو ہدد نے فرعون سے کہا مجھے رخصت کر دے تاکہ میں اپنے مُلک کو چلا جاوں۔
22. تب فرعون نے اُس سے کہا بھلا تُجھے میرے پاس کس چیز کی کمی ہوئی کہ تُو اپنے مُلک کو جانے کے در پے ہے؟ اُس نے کہا کچھ نہیںپھر بھی تُو مجھے جس طرح ہو رخصت ہی کر دے ۔
23. اور خُدا نے اُس کے لیے ایک اور مُخالف الیدع کے بیٹے روزن کو کھڑا کیا جو اپنے آقا ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر کے پاس سے بھاگ گیا تھا ۔
24. اور اُس نے اپنے پاس لوگ جمع کر لیے اور جب داود نے ضوباہ والوں کو قتل کیا تو وہ ایک فوج کا سردار ہو گیا اور وہ دمشق کو جاکر رہیں رہنے اور دمشق میں سلطنت کرنے لگے ۔
25. سو ہدد کی شرارت کے علاوہ یہ بھی سُلیمان کی ساری عُمر اسرائیل کا دُشمن رہا اور اُس نے اسرائیل س نفرت رکھی اور ارام پر حکومت کرتا رہا ۔
26. اور صریدہ کے افرائمی نباط کا بیٹا یربعام جو سُلیمان کا مُلازم تھا اور جسکی ماں کا نام جو بیوہ تھی صروعہ تھا اُس نے بھی بادشاہ کے خلاف اپنا ہاتھ اُٹھایا ۔
27. اور بادشاہ کے خلاف اُسکے ہاتھ اُٹھانے کا یہ سبب ہُوا کہ بادشاہ مِلو کو بناتا تھا اور اپنے باپ داود کے شہر رخنہ کی مرمت کرتا تھا ۔
28. اور وہ شخص یربعام ایک زبردست سُورما تھا اور سُلیمان نے اُس جوانکو دیکھا کہ محنتی ہے ۔ سو اُس نے اُسے بنی یوسف کے سارے کام پر مُختار بنا دیا ۔
29. اُس وقت یُربعام یروشلیم سے نکلر جا رہا تھا تو سیلانی اخیاہ نبی اُسے راہ میں مِلا اور اخیاہ ایک نئی چادر اوڑھے ہوئے تھا ۔ یہ دونوں میدان میں اکیلے تھے۔
30. سو اخیاہ نے اُس نئی چادر کو جو اُس پر تھی لیکر اُسکے بارہ ٹکڑے پھاڑے ۔
31. اور اُس نے یُربعام سے کہا کہ تُو اپنے لیے دس ٹکڑے لے لے کیونکہ خُداوند اسرائیل کا خُدا یوں کہتا ہے کہ دیکھ میں سُلیمان کے ہاتھ سے سلطنت چھین لونگا اور دس قبیلے تُجھے دونگا۔
32. ( لیکن میرے بندہ داود کی خاطر اور یروشلیم یعنی اُس شہر کی خاطر جسے میں نے بنی اسرائیل کے سب قبیلوں میں سے چُن لیا ہے ایک قبیلہ اُسکے پاس رہےگا)۔
33. کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کیا اور صیدانیوں کی دیوی عستارات اور موآبیوں کے دیوتا کموس اور بنی عمون کے دیوتا مِلکول کی پرستش کی ہے اور میری راہوں پر نہ چلے کہ وہ کام کرتے جو میری نظر میں بھلا تھا اور میرے آئین اور احکام کو مانتے جیسا اُس کے باپ داود نے کیا ۔
34. (34-35) پھر بھی مَیں ساری مملکت اُسکے ہاتھ سے نہیں لونگا بلکہ اپنے بندہ داود کی خاطر جسے میں نے اِس لیے چُن لیا کہ اُس نے میرے احکام اور آئین مانے ۔ مَیں اُس کے بیٹے کے ہاتھ سے سلطنت یعنی دس قبیلوں کو لیکر اُنکو تُجھے دونگا۔
35.
36. اور اُسکے بیٹے کو ایک قبیلہ دونگا تاکہ میرے بندہ داود کا چراغ یروشلیم یعنی اُس شہر میں جسے میں نے اپنا نام رکھنے کے لیے چُن لیا ہے ہمیشہ میرے آگے رہے۔
37. اور مَیں تُجھے لونگا اور تُو اپنے دل کی پُوری خواہش کے موافق سلطنت کریگا اور اسرائیل کا بادشاہ ہو گا ۔
38. اور ایسا ہو گا کہ اگر تُو اُن سب باتوں کوجنکا میں تُجھے حکم دوں سُنے اور میری روہوں پر چلے اور جو کام میری نظر میں بھلا ہے اُسکو کرے اور میرے آئین اور احکام مانے جیسا میرے بندہ داود نے کِیا تو مَیں تیرے ے ساتھ رہونگا اور تیرے لئے ایک پایدار گھر بناونگا جیسا میں نے داود کے لیے بنایا اور اسرائیل کو تُجھے دونگا ۔
39. اور میں اِسی سبب سے داود کی نسل کو دُکھ دونگا پر ہمیشہ تک نہیں ۔
40. اِسی لیے سُلیمان یُربعام کے قتل کے در پے ہُوا پر یُربعام اُٹھکر مصر کو شاہِ مصر سیساق کے پاس بھاگ گیا اور سُلیمان کی وفات تک مصر میں رہا۔
41. اور سُلیمان کا باقی حال اور سب کچھ جو اُس نے کیا اور اُسکی حکمت سو کیا وہ سُلیمان کے احوال کی کتاب میں درج نہیں ؟
42. اور وہ مُدت جس میں سُلیمان نے یروشلیم میں سب اسرائیل پر سلطنت کی چالیس برس کی تھی ۔
43. اور سُلیمان اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داود کے شہر میں دفن ہُوا اور اُسکا بیٹا رجعام اُسکی جگہ بادشاہ ہُوا۔
کل 22 ابواب, معلوم ہوا باب 11 / 22
1 اور سُلیمان بادشاہ فرعون کی بیٹی کے علاوہ بہت سی اجنبی عورتوں سے یعنی موآبی ۔ عمونی ۔ ادومی ۔ صیدانی اور حتی عورتوں سے محبت کرنے لگا۔ 2 یہ اُن قوموں کی تھیں جنکی بابت خُداوند نے بنی اسرائیل سے کہا تھا کہ تُم اُنکے بیچ نہ جانا اور نہ وہ تُمہارے بیچ آئیں کیونکہ وہ ضرور تُمہارے دلوں کو اپنے دیوتاوں کی طر مائل کر لینگی۔ سُلیمان اِن ہی کے عشق کا دم بھرنے لگا ۔ 3 اور اُسکے پاس سات سو شہزادیاں اُسکی بیویاں اور تین سو حرمیں تھیں اور اُسکی بیویوں نے اُسکے دل کو پھیر دیا ۔ 4 کیونکہ جب سپلیمان بُڈھا ہو گیا تو اُسکی بیویوں نے اُسکے دل کو غیر معبودوں کی طرف مائل کر لیا اور اُسکا دل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامل نہ رہا جیسا اُسکے باپ داود کا دل تھا ۔ 5 کیونکہ سُلیمان صیدانیوں کی دیوی عستارات اور عنمونیوں کے نفرتی مِلکول کی پیروی کرنے لگا ۔ 6 اور سُلیمان نے خُداوند کے آگے بدی کی اور اُس نے خُداوند کی پوری پیروی نہ کی جیسی اُس کے باپ داود نے کی تھی۔ 7 پھر سُلیمان نے موآبیوں کے نفرتی کموس کے لیے اُس پہاڑ پر جو یروشلیم کے سامنے ہے اور بنی عمون کے نفرتی مولک کے لیے بُلند مقام بنا دیا ۔ 8 اُس نے ایسا ہی اپنی سب اجنبی بیویوں کی خاطر کیا جو اپنے دیوتاوں کے حضور بخُور جلاتی اور قُربانی گذرانتی تھیں ۔ 9 اور خُداوند سُلیمان سے ناراض ہوا کیونکہ اُسکا دل خُداوند اسرائیل کے خُدا سے پھر گیا تھا جس نے اُسے دوبارہ دکھائی دیکر ۔ 10 اُسکو اِس بات کا حکم کیا تھا کہ وہ غیر معبودوں کی پیروی نہ کرے پر اُس نے وہ بات نہ مانی جسکا حکم خُداوند نے دیا تھا ۔ 11 اِس سبب سے خُداوند نے سُلیمان کو کہا چونکہ تُجھ سے یہ فعل ہوا اور تُو نے میرے عہد اور میرے آئین کو جنکا میں نے تُجھے حکم دیا نہیں مانا اِس لیے مَیں سلطنت کو ضرور تُجھ سے چھینکر تیرے خادم کو دونگا۔ 12 (12-13) تَو بھی تیرے باپ داود کی خاطر تیرے ایام میں یہ نہیں کرونگا بلکہ اپنے بندہ داود کی خاطر اور یروشلیم کی خاطر جسے مَیں نے چُن لیا ہے ایک قبیلہ تیرے بیٹے کو دونگا۔ 13 14 سو خُداوند نے ادومی ہدد کو سُلیمان کا مُخالف بنا کر کھڑا کیا ۔ یہ ادوم کی شاہی نسل سے تھا ۔ 15 کیونکہ جن داود ادوم میں تھا تو لشکر کا سردار یوآب ادوم میں ہر ایک مرد کو قتل کر کے اُن مقتولوں کو دفن کرنے گیا ۔ 16 ( کیونکہ یوآب اور سب اسرائیلی چھ مہینے تک وہیں رہے جب تک کہ اُس نے ادوم میں ہر ایک مرد کو قتل نہ کر ڈالا)۔ 17 تو ہدد کئی ایک ادومیوں کے ساتھ جو اُس کے باپ کے مُلازم تھے مصر جانے کو بھاگ نکلا ۔ اُس وقت ہدد چھوٹا لڑکا ہی تھا ۔ 18 اور وہ مدیان سے نکل کر فاران میں آئے اور فاران سے لوگ ساتھ لیکر شاہِ مصر فرعون کے پاس مصر میں گئے ۔ اُس نے اُسکو ایک گھر دیا اور اُسکے لیے رسد مُقرر کی اور اُسے جاگیر دی۔ 19 اور ہدد کو فرعون کے حضور اِتنا رسوخ حاصل ہُوا کہ اُس نے اپنی سالی یعنی ملکہ تحفنیس کی بہن اُسی کو بیاہ دی ۔ 20 اور تحفنیس کی بہن کے اُس سے اُسکا بیٹا جنوبت پیدا ہُدا جسکا دودھ تحفنس نے فرعون کے محل میں چھُڑایا اور جنوبت فرعون کے بیٹوں کے ساتھ فرعون کے محل میں رہا ۔ 21 سو جب ہدد نے مصر میں سُنا کہ داود اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور لشکر کا سردار یوآب بھی مر گیا ہے تو ہدد نے فرعون سے کہا مجھے رخصت کر دے تاکہ میں اپنے مُلک کو چلا جاوں۔ 22 تب فرعون نے اُس سے کہا بھلا تُجھے میرے پاس کس چیز کی کمی ہوئی کہ تُو اپنے مُلک کو جانے کے در پے ہے؟ اُس نے کہا کچھ نہیںپھر بھی تُو مجھے جس طرح ہو رخصت ہی کر دے ۔ 23 اور خُدا نے اُس کے لیے ایک اور مُخالف الیدع کے بیٹے روزن کو کھڑا کیا جو اپنے آقا ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر کے پاس سے بھاگ گیا تھا ۔ 24 اور اُس نے اپنے پاس لوگ جمع کر لیے اور جب داود نے ضوباہ والوں کو قتل کیا تو وہ ایک فوج کا سردار ہو گیا اور وہ دمشق کو جاکر رہیں رہنے اور دمشق میں سلطنت کرنے لگے ۔ 25 سو ہدد کی شرارت کے علاوہ یہ بھی سُلیمان کی ساری عُمر اسرائیل کا دُشمن رہا اور اُس نے اسرائیل س نفرت رکھی اور ارام پر حکومت کرتا رہا ۔ 26 اور صریدہ کے افرائمی نباط کا بیٹا یربعام جو سُلیمان کا مُلازم تھا اور جسکی ماں کا نام جو بیوہ تھی صروعہ تھا اُس نے بھی بادشاہ کے خلاف اپنا ہاتھ اُٹھایا ۔ 27 اور بادشاہ کے خلاف اُسکے ہاتھ اُٹھانے کا یہ سبب ہُوا کہ بادشاہ مِلو کو بناتا تھا اور اپنے باپ داود کے شہر رخنہ کی مرمت کرتا تھا ۔ 28 اور وہ شخص یربعام ایک زبردست سُورما تھا اور سُلیمان نے اُس جوانکو دیکھا کہ محنتی ہے ۔ سو اُس نے اُسے بنی یوسف کے سارے کام پر مُختار بنا دیا ۔ 29 اُس وقت یُربعام یروشلیم سے نکلر جا رہا تھا تو سیلانی اخیاہ نبی اُسے راہ میں مِلا اور اخیاہ ایک نئی چادر اوڑھے ہوئے تھا ۔ یہ دونوں میدان میں اکیلے تھے۔ 30 سو اخیاہ نے اُس نئی چادر کو جو اُس پر تھی لیکر اُسکے بارہ ٹکڑے پھاڑے ۔ 31 اور اُس نے یُربعام سے کہا کہ تُو اپنے لیے دس ٹکڑے لے لے کیونکہ خُداوند اسرائیل کا خُدا یوں کہتا ہے کہ دیکھ میں سُلیمان کے ہاتھ سے سلطنت چھین لونگا اور دس قبیلے تُجھے دونگا۔ 32 ( لیکن میرے بندہ داود کی خاطر اور یروشلیم یعنی اُس شہر کی خاطر جسے میں نے بنی اسرائیل کے سب قبیلوں میں سے چُن لیا ہے ایک قبیلہ اُسکے پاس رہےگا)۔ 33 کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کیا اور صیدانیوں کی دیوی عستارات اور موآبیوں کے دیوتا کموس اور بنی عمون کے دیوتا مِلکول کی پرستش کی ہے اور میری راہوں پر نہ چلے کہ وہ کام کرتے جو میری نظر میں بھلا تھا اور میرے آئین اور احکام کو مانتے جیسا اُس کے باپ داود نے کیا ۔ 34 (34-35) پھر بھی مَیں ساری مملکت اُسکے ہاتھ سے نہیں لونگا بلکہ اپنے بندہ داود کی خاطر جسے میں نے اِس لیے چُن لیا کہ اُس نے میرے احکام اور آئین مانے ۔ مَیں اُس کے بیٹے کے ہاتھ سے سلطنت یعنی دس قبیلوں کو لیکر اُنکو تُجھے دونگا۔ 35 36 اور اُسکے بیٹے کو ایک قبیلہ دونگا تاکہ میرے بندہ داود کا چراغ یروشلیم یعنی اُس شہر میں جسے میں نے اپنا نام رکھنے کے لیے چُن لیا ہے ہمیشہ میرے آگے رہے۔ 37 اور مَیں تُجھے لونگا اور تُو اپنے دل کی پُوری خواہش کے موافق سلطنت کریگا اور اسرائیل کا بادشاہ ہو گا ۔ 38 اور ایسا ہو گا کہ اگر تُو اُن سب باتوں کوجنکا میں تُجھے حکم دوں سُنے اور میری روہوں پر چلے اور جو کام میری نظر میں بھلا ہے اُسکو کرے اور میرے آئین اور احکام مانے جیسا میرے بندہ داود نے کِیا تو مَیں تیرے ے ساتھ رہونگا اور تیرے لئے ایک پایدار گھر بناونگا جیسا میں نے داود کے لیے بنایا اور اسرائیل کو تُجھے دونگا ۔ 39 اور میں اِسی سبب سے داود کی نسل کو دُکھ دونگا پر ہمیشہ تک نہیں ۔ 40 اِسی لیے سُلیمان یُربعام کے قتل کے در پے ہُوا پر یُربعام اُٹھکر مصر کو شاہِ مصر سیساق کے پاس بھاگ گیا اور سُلیمان کی وفات تک مصر میں رہا۔ 41 اور سُلیمان کا باقی حال اور سب کچھ جو اُس نے کیا اور اُسکی حکمت سو کیا وہ سُلیمان کے احوال کی کتاب میں درج نہیں ؟ 42 اور وہ مُدت جس میں سُلیمان نے یروشلیم میں سب اسرائیل پر سلطنت کی چالیس برس کی تھی ۔ 43 اور سُلیمان اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داود کے شہر میں دفن ہُوا اور اُسکا بیٹا رجعام اُسکی جگہ بادشاہ ہُوا۔
کل 22 ابواب, معلوم ہوا باب 11 / 22
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References