1. اُن دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ قَیصراَوگوُستُس کی طرف سے یہ حُکم جاری ہُؤا کہ ساری دُنیا کے لوگوں کے نام لِکھے جائیں۔
|
4. پَس یُوسُف بھی گلِیل کے شہر ناصرۃ سے داؤد کے شہر بیت لحم کو گیا جو یہُودیہ میں ہے۔ اِس لِئے کہ وہ داؤد کے گھرانے اور اَولاد سے تھا۔
|
7. اور اُس کا پہلوٹا بَیٹا پَیدا ہُؤا اور اُس نے اُس کو کپڑے میں لپیٹ کر چرنی میں رکھّا کِیُونکہ اُن کے واسطے سرای میں جگہ نہ تھی۔
|
9. اور خُداوند کا فرِشتہ اُن کے پاس آکھڑ ہُؤا اور خُداوند کا جلال اُن کے چَوگِرد چمکا اور وہ نِہایت ڈر گئے۔
|
10. مگر فرِشتہ نے اُن سے کہا ڈرو مَت کِیُونکہ دیکھو مَیں تُمہیں بڑی خُوشی کی بشارت دیتا ہُوں جو ساری اُمّت کے واسطے ہوگی۔
|
12. اور اِس کا تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے کہ تُم ایک بچّے کو کپڑے میں لِپٹا اور چرنی میں پڑا ہُؤا پاؤ گے۔
|
13. اور یکایک اُس فرِشتہ کے ساتھ آسمانی لشکر کی ایک گروہ خُدا کی حمد کرتی اور یہ کہتی ظاہِر ہُوئی کہ۔
|
15. جب فرِشتے اُن کے پاس سے آسمان پر چلے گئے تو اَیسا ہُؤا کہ چرواہوں نے آپس میں کہا کہ آؤ بیت لحم کو چلیں اور یہ بات جو ہُوئی ہے اور جِس کی خُداوند نے ہم کو خَبر دی ہے دیکھیں۔
|
20. اور چرواہے جَیسا اُن سے کہا گیا تھا وَیسا ہی سب کُچھ سُن کر اور دیکھ کر خُدا کی تمجِید اور حمد کرتے ہُوئے لَوٹ گئے۔
|
21. جب آٹھ دِن پُورے ہُوئے اور اُس کے ختنہ کا وقت آیا تو اُس کا نام یِسُوع رکھّا گیا جو فرِشتہ نے اُس کے رَحم میں پڑنے سے پہلے رکھّا تھا۔
|
22. پھِر جب مُوسٰے کی شَرِیعَت کے مُوافِق اُن کے پاک ہونے کے دِن پُورے ہوگئے تو وہ اُس کو یروشلِیم میں لائے تاکہ خُداوند کے آگے حاضِر کریں۔
|
24. اور خُداوند کی شَرِیعَت کے اِس قَول کے مُوافِق قُربانی کریں کہ قُمریوں کا ایک جوڑا یا کبُوتر کے دو بچّے لاؤ۔
|
25. اور دیکھو یروشلِیم میں شمعُون نام ایک آدمِی تھا اور وہ آدمِی راستباز اور خُدا ترس اور اِسرائیل کی تسلّی کا مُنتّظِر تھا اور رُوحُ القُدس اُس پر تھا۔
|
26. اور اُس کو رُوحُ القُدس سے آگاہی ہُوئی تھی کہ جب تک تُو خُداوند کے مسِیح کو دیکھ نہ لے مَوت کو نہ دیکھیگا۔
|
27. وہ رُوح کی ہِدایت سے ہَیکل میں آیا اور جِس وقت ماں باپ اُس لڑکے یِسُوع کو اَندر لائے تاکہ اُس کے لِئے شَرِیعَت کے دستُور پر عمل کریں۔
|
34. اور شمعُون نے اُن کے لِئے دُعایِ خَیر کی اور اُس کی ماں مریم سے کہا دیکھ یہ اِسرائیل میں بہُتوں کے گِرنے اور اُٹھنے کے لِئے اور اَیسا نِشان ہونے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مُخالفت کی جائے گی۔
|
36. اور آشر کے قبِیلہ میں سے حنّاہ نام فنوایل کی بیٹی ایک نبِیّہ تھی۔ وہ بہُت عُمر رسِیدہ تھی اور اُس نے اپنے کنوارپن کے بعد سات برس ایک شَوہر کے ساتھ گُذارے تھے۔
|
37. وہ چَوراسی برس سے بیوہ تھی اور ہَیکل سے جُدا نہ ہوتی تھی بلکہ رات دِن روزوں اور دُعاؤں کے ساتھ عِبادت کِیا کرتی تھی۔
|
38. اور وہ اُسی گھڑی وہاں آ کر خُدا کا شُکر کرنے لگی اور اُن سب سے جو یروشلِیم کے چھُٹکارے کے مُنتظِر تھے اُس کی بابت باتیں کرنے لگی۔
|
39. اور جب وہ خُداوند کی شَرِیعَت کے مُطابِق سب کُچھ کر چُکے تو گلِیل میں اپنے شہر ناصرۃ کو پھِر گئے۔
|
43. جب وہ اُن دِنوں کو پُورا کر کے لَوٹے تو وہ لڑکا یِسُوع یروشلِیم میں رہ گیا اور اُس کے ماں باپ کو خَبر نہ ہُوئی۔
|
44. مگر یہ سَمَجھ کر کہ وہ قافِلہ میں ہے ایک منزل نِکل گئے اور اُسے اپنے رِشتہ داروں اور جان پہچانوں میں ڈھُونڈنے لگے۔
|
46. اور تِین روز کے بعد اَیسا ہُؤا کہ اُنہوں نے اُسے ہَیکل میں اُستادوں کے بِیچ میں بَیٹھے اُن کی سُنتے اور اُن سے سوال کرتے ہُوئے پایا۔
|
48. وہ اُسے دیکھ کر حَیران ہُوئے اور اُس کی ماں نے اُس سے کہا! تُو نے کِیُوں ہم سے اَیسا کِیا؟ دیکھ تیرا باپ اور میں کُڑھتے ہُوئے تُجھے ڈھُونڈتے تھے۔
|
49. اُس نے اُن سے کہا تُم مُجھے کِیُوں ڈھُونڈتے تھے؟ کیا تُم کو معلُوم نہ تھا کہ مُجھے اپنے باپ کے ہاں ہونا ضرُور ہے؟
|
51. اور وہ اُن کے ساتھ روانہ ہوکر ناصرۃ میں آیا اور اُن کے تابِع رہا اور اُس کی ماں نے یہ سب باتیں اپنے دِل میں رکھِّیں۔
|