1. اِن باتوں کے بعد یِسُوع گلِیل میں پِھرتا رہا کِیُونکہ یہُودیہ میں پِھرنا نہ چاہتا تھا۔ اِس لِئے کہ یہُودی اُس کے قتل کی کوشِش میں تھے۔
|
3. پَس اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا یہاں سے روانہ ہوکر یہُودیہ کو چلاجا تاکہ جو کام تُو کرتا ہے اُنہِیں تیرے شاگِرد بھی دیکھیں۔
|
4. کِیُونکہ اَیسا کوئی نہِیں جو مشہُور ہونا چاہے اور چِھپ کر کام کرے۔ اگر تُو یہ کام کرتا ہے تو اپنے آپ کو دُنیا پر ظاِہر کر۔
|
7. دُنیا تُم سے عَداوَت نہِیں رکھ سکتی لیکِن مُجھ سے رکھتی ہے کِیُونکہ مَیں اُس پر گواہی سیتا ہُوں کہ اُس کے کام بُرے ہیں۔
|
12. اور لوگوں میں اُس کی بابت چُپکے چُپکے بہُت سی گُفتگو ہُوئی۔ بعض کہتے تھے وہ نیک ہے اور بعض کہتے تھے نہِیں بلکہ وہ لوگوں کو گُمراہ کرتا ہے۔
|
17. اگر کوئی اُس کی مرضی پر چلنا چاہے تو وہ اِس تعلِیم کی بابت جان جائے گا کہ خُدا کی طرف سے ہے یا مَیں اپنی طرف سے کہتا ہُوں۔
|
18. جو اپنی طرف سے کُچھ کہتا ہے وہ اپنی عِزّت چاہتا ہے لیکِن جو اپنے بھیجنے والے کی عِزّت چاہتا ہے وہ سّچا ہے اور اُس میں ناراستی نہہیں۔
|
19. کیا مُوسٰی نے تُمہیں شَرِیعَت نہِیں دی؟تُو بھی تُم میں سے شَرِیعَت پر کوئی عمل نہِیں کرتا۔ تُم کِیُوں میرے قتل کی کوشِش میں ہو؟۔
|
22. اِس سبب سے مُوسٰی نے تُمہیں ختنہ کا حُکم دِیا ہے(حالانکہ وہ مُوسٰی کی طرف سے نہِیں بلکہ باپ دادا سے چلا آیا ہے)اور تُم سَبت کے دِن آدمِی کا ختنہ کرتے ہو۔
|
23. جب سبب کو آدمِی کا ختنہ کِیا جاتا تاکہ مُوسٰی کی شَرِیعَت کا حُکم نہ ٹُوٹے تو کیا مُجھ سے اِس لِئے ناراض ہو کہ مَیں نے سبب کے دِن ایک آدمِی کو بالکُل تندرسُت کر دِیا؟۔
|
26. لیکِن دیکھو یہ صاف صاف کہتا ہے اور وہ اِس سے کُچھ نہِیں کہتے۔ کیا ہو سکتا ہے کہ سَرداروں نے سَچ جان لِیا کہ مسِیح یہی ہے؟۔
|
28. پَس یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت پُکار کر کہا کہ تُم مُجھے بھی جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں کا ہُوں اور مَیں آپ سے نہِیں آیا مگر جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سّچا ہے۔ اُس کو تُم نہِیں جانتے۔
|
30. پَس وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے لیکِن اِس لِئے کہ اُس کا وقت ابھی نہ آیا تھا کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔
|
31. مگر بِھیڑ میں سے بہُتیرے اُس پر اِیمان لائے اور کہنے لگے کہ مسِیح جب آئے گا تو کیا اِن سے زیادہ مُعجِزے دِکھائے گا جو اِس نے دِکھائے؟۔
|
32. فرِیسِیوں نے لوگوں کو سُنا کہ اُس کی بابت چُپکے چُپکے یہ گُفتگو کرتے ہیں۔ پَس سَردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُسے پکڑنے کو پیادے بھیجے۔
|
33. یِسُوع نے کہا مَیں اَور تھوڑے دِنوں تک تُمہارے پاس ہُوں۔ پھِر اپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔
|
35. یہُودِیوں نے آپس میں کہا یہ کہاں جائے گا کہ ہم اِسے نہ پائیں گے؟کیا اُن کے پاس جائے گا جو یُونانِیوں میں جابجا رہتے ہیں اور یُونانِیوں کو تعلِیم دے گا؟۔
|
36. یہ کیا بات ہے جو اُس نے کہی کہ تُم مُجھے ڈھُونڈوگے مگر نہ پاوگے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہِیں آسکتے؟۔
|
37. پِھر عِید کے آخِری دِن جو خاص دِن ہے یِسُوع کھڑا ہُؤا اور پُکار کر کہا اگر کوئی پیاسا ہو تو میرے پاس آ کر پئے۔
|
38. جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اَندر سے جَیسا کہ کتاِب مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندیاں جاری ہوں گی۔
|
39. اُس نے یہ بات رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کِیُونکہ رُوح اَب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُوع ابھی اپنے جلال کو نہ پہُنچا تھا۔
|
42. کیا کِتاب مُقدّس میں یہ نہِیں آیا کہ مسِیح داؤد کی نسل اور بیت لحم کے گاؤں سے آئے گا جہاں کا داؤد تھا؟۔
|
45. پَس پیادے سَردار کاہِنوں اور فِریسیوں کے پاس آئے اور اِنہوں نے اُن سے کہا تُم اُسے کِیُوں نہ لائے؟۔
|
51. کیا ہماری شَرِیعَت کِسی شَخص کو مُجرم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟۔
|
52. اُنہوں نے اُس کے جواب میں کہا کیا تُو بھی گلِیل کا ہے؟تلاش کر اور دیکھ کہ گلِیل میں سے کوئی نبی برپا نہِیں ہونیکا۔
|