1. تُرہی اپنے مُنہ سے کگا۔ وُہ عقاب کی طرح خُداوند کے گھر پر ٹوٹ پڑا ہے کیونکہ اُنہوں نے میرے عہد سے تجاوز کیا اور میری شریعت کے خلاف چلے۔
|
4. اُنہوں نے بادشاہ مُقرر کئے پر میری طرف سے نہیں۔ اُنہوں نے امرا کو ٹھہرایا ہے اور میں نے اُن کو نی جانا۔ اُنہوں نے اپنے سونے چاندی سے بت بنائے تاکہ نیست و نابُود ہوں۔
|
6. کیونکہ یہ بھی ہی کی کرتوت ہے۔کاریگر نے اُس کو بنایا ہے۔ وہ خُدا نہیں۔ سامریہ کا بچھڑا یقینا ٹُکڑے ٹکڑے کیا جائے گا۔
|
7. بے شک اُنہوں نے ہوا بوئی۔ وہ گرد باد کاٹیں گے نہ اُس میں ڈنٹھل نکلے گا نہ اُس کی بالوں سے غلہ پیدا ہو گا اور اگر پیدا ہو بھی تو اجنبی اُسے چٹ کر جائیں گے۔
|
10. اگرچہ اُنہوں نے قوموں کو اُجرت دی ہے تو بھی اب میں اُن کو جمع کُروں گا اور بادشاہ و اُمرا کے بوجھسے غمگین ہوں گے۔
|
11. چونکہ افرائیم نے گُنہگاری کے لے بُہت سی قربان گاہیں بنائیں اس لے وہ قربان گاہیں اس کے گُنہگاری کا باعث ہوئیں۔
|
12. اگرچہ میں نے اپنی شریعت کے احکام کو اُن کے لے ہزار ہا بار لکھا پر وہ اُن کو اجنبی خیال کرتے ہیں۔
|
13. وہ میرے ہدیوں کی قربانیوں کے لے گوشت گُزارنتے اور کھاتے ہیں لیکن خُداوند اُن کو قبُول نہیں کرتا۔ اب وہ اُن کی بدکاری کو یاد کرے گا اور اُن کو اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا۔ وپ مصر کو واپس جائیں گے۔
|
14. اسرائیل نے اپنے خالو کو فراموش کر کے بُت خانے بنائے ہیں اور یہُوداہ نے بُہت سے غصین شہر تعمیر کئے ہیں لیکن میں اُس کے شہروں پر آگ بھیجوں گا اور وہ اُن کے قصروں کو بھسم کر دے گی۔
|