1. کِیُونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب ہمارا خَیمہ کا گھر جو زمِین پر ہے گِرایا جائے گا تو ہم کو خُدا کی طرف سے آسمان پر ایک اَیسی عِمارت مِلے گی جو ہاتھ کا بنا ہُؤا گھر نہِیں بلکہ ابدی ہے۔
|
4. کِیُونکہ ہم اِس خَیمہ میں رہ کر بوجھ کے مارے کراہتے ہیں۔ اِس لِئے نہِیں کہ یہ لِباس اُتارنا چاہتے ہیں بلکہ اِس پر اَور پہننا چاہتے ہیں تاکہ وہ جو فانی ہے زِندگی میں غرق ہو جائے۔
|
6. پَس ہمیشہ ہماری خاطِر جمع رہتی ہے اور یہ جانتے ہیں کہ جب تک ہم بَدَن کے وطن میں ہیں خُداوند کے ہاں سے جلاوطن ہیں۔
|
8. غرض ہماری خاطِر جمع ہے اور ہم کو بَدَن کے وطن سے جُدا ہوکر خُداوند کے وطن میں رہنا زِیادہ منظُور ہے۔
|
10. کِیُونکہ ضرُور ہے کہ مسِیح کے تختِ عدالت کے سامنے جا کر ہم سب کا حال ظاہِر کِیا جائے تاکہ ہر شَخص اپنے اُن کاموں کا بدلہ پائے جو اُس نے بَدَن کے وسِیلہ سے کِئے ہوں۔ خواہ بھلے ہوں خواہ بُرے۔
|
11. پَس ہم خُداوند کے خَوف کو جان کر آدمِیوں کو سَمَجھاتے ہیں اور خُدا پرہمارا حال ظاہِر ہے اور مُجھے اُمِید ہے کہ تُمہارے دِلوں پر بھی ظاہِر ہُؤا ہوگا۔
|
12. ہم پھِر اپنی نیک نامی تُم پر نہِیں جتاتے بلکہ ہم اپنے سبب سے تُم کو فخر کرنے کا مَوقع دیتے ہیں تاکہ تُم اُن کو جواب دے سکو جو ظاہِر پر فخر کرتے ہیں اور باطِن پر نہِیں۔
|
14. کِیُونکہ مسِیح کی محبّت ہم کو مجبُور کر دیتی ہے اِس لِئے کہ ہم یہ سَمَجھتے ہیں کہ جب ایک سب کے واسطے مُؤا تو سب مر گئے۔
|
15. اور وہ اِس لِئے سب کے واسطے مُؤا کہ جو جِیتے ہیں وہ آگے کو اپنے لِئے نہ جِئیں بلکہ اُس کے لِئے جو اُن کے واسطے مُؤا اور پھِر جی اُٹھا۔
|
16. پَس اَب سے ہم کِسی کو جِسم کی حَیثِیت سے نہ پہچانیں گے۔ ہاں اگرچہ مسِیح کو بھی جِسم کی حَیثِیت سے جانا تھا مگر اَب سے نہِیں جانیں گے۔
|
17. اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہیں۔ دیکھو وہ نئی ہوگئِیں۔
|
18. اور سب چِیزیں خُدا کی طرف سے ہیں جِس نے مسِیح کے وسِیلہ سے اپنے ساتھ ہمارا میل مِلاپ کر لِیا اور میل مِلاپ کی خِدمت ہمارے سُپُرد کی۔
|
19. مطلب یہ ہے کہ خُدا نے مسِیح میں ہوکر اپنے ساتھ دُنیا کا میل مِلاپ کر لِیا اور اُن کی تقصِیروں کو اُن کے ذِمّہ نہ لگایا اور اُس نے میل مِلاپ کا پَیغام ہمیں سَونپ دِیا ہے۔
|
20. پَس ہم مسِیح کے ایلچی ہیں۔ گویا ہمارے وسِیلہ سے خُدا اِلتماس کرتا ہے۔ ہم مسِیح کی طرف سے مِنّت کرتے ہیں کہ خُدا سے میل مِلاپ کر لو۔
|
21. جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہوکر خُدا کی راستبازی ہو جائیں۔
|