1. اگر مَیں فرِشتوں کی زبانیں بولُوں اور محبّت نہ رکھُّوں تو مَیں ٹھنٹھناتا پِیتل یا جھنجھناتی جھانجھ ہُوں۔
|
2. اور اگر مُجھے نُبُوّت مِلے اور سب بھیدوں اور کُل عِلم کی واقفِیت ہو اور میرا اِیمان یہاں تک کامِل ہو کہ پہاڑوں کو ہٹا دُوں اور محبّت نہ رکھُّوں تو مَیں کُچھ بھی نہِیں۔
|
3. اور اگر اپنا سارا مال غرِیبوں کو کھِلا دُوں یا اپنا بَدَن جلانے کو دے دُوں اور محبّت نہ رکھُّوں تو مُجھے کُچھ بھی فائِدہ نہِیں۔
|
7. سب کُچھ سہہ لیتی ہے۔ سب کُچھ یقِین کرتی ہے سب باتوں کی اُمِید رکھتی ہے۔ سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔
|
8. محبّت کو زوال نہِیں۔ نُبُوّتیں ہوں تو مَوقُوف ہو جائیں گی۔ زبانیں ہوں تو جاتی رہیں گی۔ عِلم ہو تو مِٹ جائے گا۔
|
11. جب مَیں بچّہ تھا تو بچّوں کی طرح بولتا تھا۔ بچّوں کی سی طبِیعت تھی۔ بچّوں کی سی سَمَجھ تھی لیکِن جب جوان ہُؤا تو بچپن کی باتیں ترک کر دِیں۔
|
12. اَب ہم کو آئِینہ میں دھُندلا سا دِکھائی دیتا ہے مگر اُس وقت رُوبرُو دیکھیں گے۔ اِس وقت میرا عِلم ناقِص ہے مگر اُس وقت اَیسے پُورے طَور پر پہچانُوں گا جَیسے مَیں پہچانا گیا ہُوں۔
|