3. یہ وُہی ہے جِس کا ذِکر یسعیاہ نبی کی معرفت یُوں ہُؤا کہ بِیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سیدھے بناؤ۔
|
4. یہ یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کی پوشاک پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا تھا اور اِس کی خوراک ٹِڈیاں اور جنگلی شہد تھا۔
|
7. مگر جب اُس نے بہُت سے فرِیسِیوں اور صدُوقِیوں کو بپتِسمہ کے لِئے اپنے پاس آتے دیکھا تو اُن سے کہا کہ اَے سانپ کے بچّو تُم کو کِس نے جتا دِیا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟
|
9. اور اپنے دِلوں میں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرہام ہمارا باپ ہے کِیُونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتھّروں سے ابرہام کے لِئے اُولاد پَیدا کر سکتا ہے۔
|
10. اور اَب دَرختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہُؤا ہے۔ پَس جو دَرخت اچھّا پھَل نہِیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے۔
|
11. میں تو تُم کو توبہ کے لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں لیکِن جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے زورآور ہے۔ میں اُس کی جُوتیاں اُٹھانے کے لائِق نہِیں۔ وہ تُم کو رُوح اُلقدُس اور آگ سے بپتِسمہ دے گا۔
|
12. اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرئے گا اور اپنے گیہوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بھُجنے کی نہِیں۔
|
14. مگر یُوحنّا یہ کہہ کر اُسے منع کرنے لگا کہ مَیں آپ تُجھ سے بپتِسمہ لینے کا محتاج ہُوں اور تُو میرے پاس آیا ہے؟
|
15. یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا اَب تو ہونے ہی دے کِیُونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مناسب ہے۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔
|
16. اور یِسُوع بپتِسمہ لے کر فِی الفَور پانی کے پاس سے اُوپر گیا اور دیکھو اُس کے لِئے آسمان کھُل گیا اور اُس نے خُدا کے رُوح کو کبُوتر کی مانِند اُترتے اور اپنے اُوپر آتے دیکھا۔
|