انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. جس طر ح ایام گرمی میں برف اور درو کے وقت بارش اُسی طرح احمق کو عزت زیب نہیں دیتی۔
2. جس طرح گوریا آوارہ پھرتی اور ابابیل اُڑاتی رہتی ہے اُسی طرح بے سبب لعنت بے محل ہے۔
3. گھوڑے کے لئے چابک اور گدھے کے لئے لگام لیکن احمق کی پیٹھ کے لئے چھڑی ہے۔
4. احمق کو اُسکی حمایت کے مطابق جواب نہ دے مبادا تو بھی اُسکی مانند ہوجٓائے ۔
5. احمق کو اُسکی حمایت کے مطابق جواب دے مبادا وہ اپنی نظر میں دانا ٹھہرے ۔
6. جو احمق کے ہاتھ پیغام بھیجتا ہے اپنے پاوں پر کلہاڑا مارتا اور نقصان کا پیالہ پیتا ہے۔
7. جس طرح لنگڑے کی ٹانگ لڑکھڑاتی ہے اُسی طرح احمق کے منہ میں تمثیل ہے۔
8. احمق کی تعظیم کرنے والا گویا جواہر کو پتھروں کے ڈھیر میں رکھتا ہے ۔
9. احمق کے منہ میں تمثیل شرابی کے ہاتھ میں چبھنے والے کانٹے کی مانند ہے ۔
10. جو احمقوں اور راہگذروں کو مزدوری پر لگاتا ہے اُس تیر انذاز کی مانند ہے جو سب کو زخمی کرتا ہے۔
11. جس طرح کتا اپنے اُگلے ہوئے پھر کھاتا ہے اُسی طرح احمق اپنی حمایت کو دہراتا ہے۔
12. کیا تو اُسکوجو اپنی نظر میں دانا ہے دیکھتا ہے ؟ اُسکے مقابلہ میں احمق سے زیادہ اُمید ہے۔
13. سست آدمی کہتا ہے راہ میں شیر ہے۔شیر ببر گلیوں میں ہے۔
14. جس طرح دروازہ اپنی چولوں پر پھرتا ہے اُسی طرح سست آدمی اپنے بستر پر کروٹ بدلتا رہتا ہے۔
15. سست آدمی اپنا ہاتھ تھالی میں ڈالتا ہے اور اُسے پھر منہ تک لانا اُسکو تھکا دیتا ہے
16. کاہل اپنی نظر میں دانا ہے بلکہ دلیل لانے والے سات شخصوں سے بڑھکر ۔
17. جو راستہ چلتے ہوئے پرائے جھگرے میں دخل دیتا ہے اُسکی مانند ہے جو کتے کو کان سے پکڑتا ہے۔
18. جیسا وہ دیوانہ جو چلتی لکڑیاں اور موت کے تیر پھینکتا ہے
19. ویسا ہی وہ شخص ہے جو اپنے ہمسایہ کو دغا دیتا ہے اور کہتا ہے میں تو دِل لگی کر رہا تھا۔
20. لکڑی نہ ہونے سے آگ بجھ جٓاتی ہے سو جہاں غیبت گو نہیں وہاں جھگڑا موقوف ہو جٓاتا ہے۔
21. جیسے انگاروں پر کوئلے اور آگ پر ایندھن ہے ویسے ہی جھگڑالو جھگڑابرپاکرنے کے لئے ہے۔
22. غیبت گو کی باتیں لذیذنوالے ہیں اور وہ خوب ہضم ہو جٓاتی ہیں۔
23. اُلفتی لب بدخواہ دِل کے ساتھ اُس ٹھیکرے کی مانند ہیں جس پر کھٹی چاند ی منڈھی ہو۔
24. کینہ ور دِل میں دغا رکھتا ہے لیکن اپنی باتوں سے چھپاتا ہے۔
25. جب وہ میٹھی میٹھی باتیں کرے تو اُسکا یقین نہ کر کیونکہ اُسکے دِل میں کمال نفرت ہے۔
26. اگرچہ اُسکی بدخواہی مکر میں چھپی ہے تو بھی اُسکی بدی جماعت کے روبرو فاش کی جٓائیگی ۔
27. جو گڑھا کھودتا ہے آپ ہی اُس میں گریگا۔اور جو پتھر ڈھلکاتا ہے وہ پلٹ کر اُسی پر پڑیگا ۔
28. جھوٹی زبان اُنکا کینہ رکھتی ہے جنکو اُس نے گھایل کیا ہے اور چاپلوس منہ تباہی کرتا ہے۔
کل 31 ابواب, معلوم ہوا باب 26 / 31
1 جس طر ح ایام گرمی میں برف اور درو کے وقت بارش اُسی طرح احمق کو عزت زیب نہیں دیتی۔ 2 جس طرح گوریا آوارہ پھرتی اور ابابیل اُڑاتی رہتی ہے اُسی طرح بے سبب لعنت بے محل ہے۔ 3 گھوڑے کے لئے چابک اور گدھے کے لئے لگام لیکن احمق کی پیٹھ کے لئے چھڑی ہے۔ 4 احمق کو اُسکی حمایت کے مطابق جواب نہ دے مبادا تو بھی اُسکی مانند ہوجٓائے ۔ 5 احمق کو اُسکی حمایت کے مطابق جواب دے مبادا وہ اپنی نظر میں دانا ٹھہرے ۔ 6 جو احمق کے ہاتھ پیغام بھیجتا ہے اپنے پاوں پر کلہاڑا مارتا اور نقصان کا پیالہ پیتا ہے۔ 7 جس طرح لنگڑے کی ٹانگ لڑکھڑاتی ہے اُسی طرح احمق کے منہ میں تمثیل ہے۔ 8 احمق کی تعظیم کرنے والا گویا جواہر کو پتھروں کے ڈھیر میں رکھتا ہے ۔ 9 احمق کے منہ میں تمثیل شرابی کے ہاتھ میں چبھنے والے کانٹے کی مانند ہے ۔ 10 جو احمقوں اور راہگذروں کو مزدوری پر لگاتا ہے اُس تیر انذاز کی مانند ہے جو سب کو زخمی کرتا ہے۔ 11 جس طرح کتا اپنے اُگلے ہوئے پھر کھاتا ہے اُسی طرح احمق اپنی حمایت کو دہراتا ہے۔ 12 کیا تو اُسکوجو اپنی نظر میں دانا ہے دیکھتا ہے ؟ اُسکے مقابلہ میں احمق سے زیادہ اُمید ہے۔ 13 سست آدمی کہتا ہے راہ میں شیر ہے۔شیر ببر گلیوں میں ہے۔ 14 جس طرح دروازہ اپنی چولوں پر پھرتا ہے اُسی طرح سست آدمی اپنے بستر پر کروٹ بدلتا رہتا ہے۔ 15 سست آدمی اپنا ہاتھ تھالی میں ڈالتا ہے اور اُسے پھر منہ تک لانا اُسکو تھکا دیتا ہے 16 کاہل اپنی نظر میں دانا ہے بلکہ دلیل لانے والے سات شخصوں سے بڑھکر ۔ 17 جو راستہ چلتے ہوئے پرائے جھگرے میں دخل دیتا ہے اُسکی مانند ہے جو کتے کو کان سے پکڑتا ہے۔ 18 جیسا وہ دیوانہ جو چلتی لکڑیاں اور موت کے تیر پھینکتا ہے 19 ویسا ہی وہ شخص ہے جو اپنے ہمسایہ کو دغا دیتا ہے اور کہتا ہے میں تو دِل لگی کر رہا تھا۔ 20 لکڑی نہ ہونے سے آگ بجھ جٓاتی ہے سو جہاں غیبت گو نہیں وہاں جھگڑا موقوف ہو جٓاتا ہے۔ 21 جیسے انگاروں پر کوئلے اور آگ پر ایندھن ہے ویسے ہی جھگڑالو جھگڑابرپاکرنے کے لئے ہے۔ 22 غیبت گو کی باتیں لذیذنوالے ہیں اور وہ خوب ہضم ہو جٓاتی ہیں۔ 23 اُلفتی لب بدخواہ دِل کے ساتھ اُس ٹھیکرے کی مانند ہیں جس پر کھٹی چاند ی منڈھی ہو۔ 24 کینہ ور دِل میں دغا رکھتا ہے لیکن اپنی باتوں سے چھپاتا ہے۔ 25 جب وہ میٹھی میٹھی باتیں کرے تو اُسکا یقین نہ کر کیونکہ اُسکے دِل میں کمال نفرت ہے۔ 26 اگرچہ اُسکی بدخواہی مکر میں چھپی ہے تو بھی اُسکی بدی جماعت کے روبرو فاش کی جٓائیگی ۔ 27 جو گڑھا کھودتا ہے آپ ہی اُس میں گریگا۔اور جو پتھر ڈھلکاتا ہے وہ پلٹ کر اُسی پر پڑیگا ۔ 28 جھوٹی زبان اُنکا کینہ رکھتی ہے جنکو اُس نے گھایل کیا ہے اور چاپلوس منہ تباہی کرتا ہے۔
کل 31 ابواب, معلوم ہوا باب 26 / 31
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References