1. اور خُدا وند نے نُوحؔ سے کہا کہ تُو اپنے پُورے خاندان کے ساتھ کشتی میں آ کیونکہ مَیں نے تجھی کو پنے سامنے اِس زمانہ میں راستباز دیکھا ہے ۔
|
2. کُل پاک جانوروں میں ساتھ سات نر اور اُنکی مادہ اور اُن میں جو پاک نہیں ہیں دو دو نر اور اُنکی مادہ اپنے ساتھ لے لینا۔
|
4. کیونکہ سات دِن کے بعد مَیں زمین پر چالیس دِن اور چالیس رات پانی برساوٗں گااور ہر جاندار شے کو جِسے مَیں نے بنایا زمین پر سے مِٹا ڈالُونگا۔
|
7. تب نُوحؔ اور اُسکے بیٹے اور اُسکی بیوی اور اُسکے بیٹوں کی بیویاں اُسکے ساتھ طُوفان کے پانی سے بچنے کے لئے کشتی میں گئے ۔
|
8. اور پاک جانوروں میں سے اور اُن جانوروں میں سے جو پاک نہیں اور پرندوں میں سے اور زمین پر کے ہر رینگنے والے جاندار میں سے۔
|
11. نُوحؔ کی عمُر چھ سواں سال تھا کہ اُس کے دُوسرے مہینے کی ٹِھیک سترھویں تاریخ کو بڑے سمندر کے سب سوتے پُھوٹ نِکلےاور آسمان کی کِھڑکیاں کُھل گئیں ۔
|
13. اُسی روز نُوحؔ اور نُوحؔ کے بیٹے سؔم اور حؔام اور یافؔت اور نُوحؔ کی بیوی اور اُسکے بیٹوں کی تینوں بیویاں۔
|
14. اور ہر قِسم کا جانور اور ہر قِسم کا چوپایہ اور ہر قسم کا زمین پر کارینگنے والا جاندار اور ہر قِسم کا پرندہ اور ہر قِسم کی چڑیا یہ سب کشتی میں داخِل ہوئے ۔
|
16. اور جواندر آئے وہ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دیا تھا سب جانوروں کے نر و مادہ تھے۔ تب خُدا وند نے اُسکو باہر سے بند کر دیا ۔
|
17. اور چالیس دِن تک زمین پر طُوفان رہا اور پانی بڑھا اور اُس نے کشتی کو اُوپراُٹھا دِیا۔سو کشتی زمین پر سے اُٹھ گئی۔
|
21. اور سب جانور جو زمین پر چلتے تھے پرندے اور چوپائے اور جنگلی جانور اور زمین پر کے سب رینگنے والے جاندار اور سب آدمی مر گئے ۔
|
23. بلکہ ہر جاندار شَے جو رُویِ زمین پر تھی مر مِٹی ۔ کیا اِنسان کیا حَیوان ۔ کیا رینگنے والا جاندار کیا ہوا کا پرندہ یہ سب کے سب زمین پر سے مرمِٹے ۔ فقط ایک نُوحؔباقی بچیا وہ جو اُسکے ساتھ کشتی میں تھے ۔
|