2. جَیسا یسعیاہ نبی کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغَمبَر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیّارکرے گا۔
|
5. اور یہُودیہ کے مُلک کے سب لوگ اور یروشلم کے سب رہنے والے نِکل کراُس کے پاس گئے اوراُنھوں نے اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردَن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔
|
6. اور یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کا لِباس پہنے اورچمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا اور ٹِڈیاں اور جنگلی شھد کھاتا تھا۔
|
7. اور منادی کرتا تھا کے میرے بعد وہ شَخص آنے والا ہے جو مُجھ سے زور آور ہے مَیں اِس لائِق نہِیں کہ جُھک کر اُس کی جُوتِیوں کا تَسمہ کھولُوں۔
|
10. اورجب وہ پانی سے نِکل کر اُوپر آیا تو فِی الفَور اُس نے آسمان کو پھٹتے اور رُوح کو کبُوتر کی مانِند اپنے اُوپر اُترتے دیکھا۔
|
13. اور وہ بِیابان میں چالِیس دِن تک شَیطان سے آزمایا گیا اور جنگلی جانوروں کے ساتھ رہا کِیا اور فرِشتے اُس کی خِدمت کرتے رہے۔
|
15. اور کہا کہ وقت پُورا ہوگیا ہے اور خُدا کی بادشاہی نزدِیک آگئی ہے۔ تَوبہ کرو اور خُوشخَبری پر اِیمان لاؤ۔
|
16. اور گلِیل کی جِھیل کے کِنارے جاتے ہُوئے اُس نے شمعُون اور شمعُون کے بھائِی اِندریاس کو جھِیل میں جال ڈالتے دیکھا کِیُونکہ وہ ماہی گِیر تھے۔
|
19. اور تھوڑی دُور بڑھ کر اُس نے زبدی کے بَیٹے یَعقُوب اور اُس کے بھائِی یُوحنّا کو کَشتی پر جالوں کی مُرَمَّت کرتے دیکھا۔
|
20. اُس نے فِی الفَور اُن کو بُلایا اور وہ اپنے باپ زبدی کو کَشتی پر مزدُوروں کے ساتھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہولئِے۔
|
21. پھِر وہ کفرنحُوم میں داخِل ہُوئے اور وہ فِی الفَور سَبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔
|
22. اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے کِیُونکہ وہ اُن کو فقِیہوں کی طرح نہِیں بلکہ صاحِب اِختیّار کی طرح تعلِیم دیتا تھا۔
|
23. اور فِی الفَور اُن کے عِبادت خانہ میں ایک شَخص مِلا جِس میں ناپاک رُوح تھی۔ وہ یُوں کہہ کر چِلّایا۔
|
24. کہ اَے یِسُوع ناصری! ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے۔ خُدا کا قُدُّوس ہے۔
|
27. اور سب لوگ حیَران ہُوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے؟ یہ تو نئی تعلِیم ہے! وہ ناپاک رُوحوں کو بھی اِختیّار کے ساتھ حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حُکم مانتی ہیں۔
|
29. اور وہ فِی الفَور عِبات خانہ سے نِکل کر یَعقُوب اور یُوحنّا کے ساتھ شمعُون اور اِندریاس کے گھر آئے۔
|
31. اُس نے پاس جا کر اور اُس کا ہاتھ پکڑکر اُسے اُٹھایا اور تَپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگی۔
|
32. شام کو جب سُورج ڈُوب گیا تو لوگ سب بِیماروں کو اور اُن کو جِن میں بَدرُوحیں تھِیں اُس کے پاس لائے۔
|
34. اور اُس نے بہُتوں کو جو طرح طرح کی بِیمارِیوں میں گِرفتار تھے اچّھا کِیا اوربہُت سی بَدرُوحوں کو نِکالا اور بَدرُوحوں کو بولنے نہ دِیا کِیُونکہ وہ اُسے پہچانتی تھِیں۔
|
35. اور صُبح ہی دِن نِکلنے سے بہُت پہلے وہ اُٹھ کر نِکلا اورایک وِیران جگہ میں گیا اور وہاں دُعا کی۔
|
38. اُس نے اُن سے کہا آؤ ہم اور کِہیں آس پاس کے شہروں میں چلیں تاکہ مَیں وہاں بھی منادی کرُوں کِیُونکہ مَیں اِسی لیے نِکلا ُہوں۔
|
40. اورایک کوڑھی نے اُس کے پاس آ کر اُس کی مِنّت کی اور اُس کے سامنے گھُٹنے ٹیک کراُس سے کہا اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔
|
41. اُس نے اُس پر ترس کھا کر ہاتھ بڑھایا اور اُسے چُھوکر اُس سے کہا مَیں چاہتا ہُوں۔ تُوپاک صاف ہوجا۔
|
44. اور اُس سے کہا خَبردار کِسی سے کُچھ نہ کہنا مگر جا کراپنے تِئیں کاِہن کو دِکھا اور اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت اُن چِیزوں کو جو مُوسی نے مُقرّر کِیں نذرگُزران تاکہ اُن کے لئِے گواہی ہو۔
|
45. لیکِن وہ باہِر جا کر بہُت چرچا کرنے لگا اور اِس بات کو اَیسا مشُہور کِیا کہ یِسُوع شہر میں پھِر ظاہِراً داخِل نہ ہوسکا بلکہ باہِر وِیران مقاموں میں رہا اور لوگ چاروں طرف سے اُس کے پاس آتے تھے۔
|