1. اے جزیرو! میرے حضور خاموش رہو اورامتیں از سرنو زورحاصل کریں۔ وہ نزدیک آ کر عرض کریں۔ آؤ ہم ملکر عدالت کے لیے نزدیک ہوں۔
|
2. کس نے مشرق سے اسکو برپا کیا جسکو وہ صداقت سے اپنے قدموں میں بلاتا ہے؟ وہ قوموں کو اسکے حوالے کرتا اور اسے بادشاہوں پر مسلط کرتا ہے اورانکو خاک کی مانند اسکی تلوار کے اور اڑتی ہوئی بھوسی کی مانند اسکی کمان کے حوالہ کرتاہے۔
|
4. یہ کس نے کیااورابتدائی پشتوں کو طلب کر کے انجام دیا؟ میں خداوند نے جو اوّل و آخر ہوں۔ وہ میں ہی ہوں۔
|
7. بڑھئی نے سنار کی اور اس نے جو ہتھوڑی سے صاف کرتا ہے اسکی جو نہائی پر پیٹتا ہے ہمت بڑھائی اور کہا جوڑ تو اچھا ہے۔ سو انہوں نے اسکو میخوں سے مضبوط کیا تاکہ قائم رہے۔
|
9. تو جسکو میں نے زمین کی انتہا سے بلایا اور اسکے سِوانوں سے طلب کیا اورتجھ کو کہا تو میرا بندہ ہے میں تجھے پسند کیا اورتجھے رد نہ کیا۔
|
10. تو مت ڈر کیونکہ میں تیرے ساتھ ہوں۔ ہراسان نہ ہو کیونکہ میں تیرا خدا ہوں میں تجھے زوربخشونگا۔ میں یقیناً تیری مدد کرونگا اور میں اپنی صداقت کے دہنے ہاتھسے تجھے سنبھالونگا۔
|
11. دیکھ وہ سب جو تجھ پر غضبناک ہیں پشیمان اور رسوا ہونگے وہ جو تجھ سے جھگڑتےہیں ناچیز ہو جائیں گے اور ہلاک ہونگے۔
|
14. ہراسان نہ ہو اے کیڑے یعقوب! اے اسرائیل کی قلیل جماعت میں تیری مدد کرونگا خداوند فرماتا ہے ہا ں میں جو اسرائیل کا قدوس تیرا فدیہ دینے والا ہوں۔
|
15. دیکھ میں تجھے گہائی کا نیا اور تیز دندانہ دار آلہ بناونگا۔ تو پہاڑوں کو کوٹیگا اور انکو ریزہ ریزہ کریگا اورٹیلوں کو بھوسے کی مانند بنائیگا۔
|
16. تو انکو اسائیگا اور ہوا انکو اڑا لے جائیگی اورگرد باد انکو تتر بتر کردیگا پر تو خداوند سے شادمان ہو گا اوراسرائیل کے قدوس پر فخر کریگا۔
|
17. محتاج اور مسکین پانی ڈھونڈتےپھرتےہیں پر نہیں ملتا۔ انکی زبان پیاس سے خشک ہے میں خداوند انکی سنونگا۔ میں اسرائیل کا خدا انکو ترک نہ کرونگا ۔
|
18. میں ننگے ٹیلوں پر نہریں اوروادیوں میں چشمے کھولونگا صحرا کو تالاب اور خشک زمین کو پانی کا چشمہ بنا دونگا ۔
|
20. تاکہ وہ سب دیکھیں اور جانیں اورغور کریں اور سمجھیں کہ خداوند ہی کے ہاتھ نے یہ بنایا اوراسرائیل کے قدوس نے یہ پیدا کیا۔
|
22. وہ انکو حاضر کریں تاکہ وہ ہمکو ہونے ولی چیزوں کی خبر دیں۔ ہم سے اگلی باتیں بیان کرو کہ کیا تھیں تاکہ ہم ان پر سوچیں اور انکے آیام کو سمجھیں یا آئیندہ کو ہونے والی باتوں سے انکو آگاہ کرو۔
|
23. بتاؤ کہ آگے کو کیا ہوگا تاکہ ہم جانیں کہ تم اِلٰہ ہو ۔ ہاں بھلا یا بُرا کچھ تو کرو تاکہہ ہم متعجب ہوں اور باہم اسے دیکھیں۔
|
25. میں نے شمال سے ایک کو برپا کیا ہے وہ آ پہنچا ہے وہ آفتاب سے مطلع ہو کر میرا نام لیگا اور شاہزادوں کو گارے کی طرح لتاڑیگا۔ جیسے کمہار مٹی گوندھتا ہے ۔
|
26. کس نے یہ ابتدا سے بیان کیا کہ ہم جانیں؟ اور کس نے آگے سے خبر دی کہ ہم کہیں کہ یہ سچ ہے؟ کوئی اسکا بیان کرنے والا نہیں۔ کوئی اسکی خبر دینے والا نہیں کوئی نہیں جو تمہاری باتیں سنے۔
|
27. میں ہی نے پہلے صیون سے کہا کہ دیکھ ۔ انکو دیکھ اور میں ہی یروشلیم کو ایک بشارت دینے والا بخشونگا۔
|