2. اِس زمانہ کے آخِر میں ہم سے بَیٹے کی معرفت کلام کِیا جِسے اُس نے سب چِیزوں کا وارِث ٹھہرایا اور جِس کے وسِیلہ سے اُس نے عالم بھی پَیدا کِئے۔
|
3. وہ اُس کے جلال کا پرتَو اور اُس کی ذات کا نقش ہوکر سب چِیزوں کو اپنی قُدرت کے کلام سے سنبھالتا ہے۔ وہ گُناہوں کو دھو کر عالمِ بالا پر کِبریا کی دہنی طرف جا بَیٹھا۔
|
5. کِیُونکہ فرِشتوں میں سے اُس نے کب کِسی سے کہا کہ تُو میرا بَیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا؟ اور پھِر یہ کہ مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بَیٹا ہوگا؟
|
7. اور فرِشتوں کی بابت یہ کہتا ہے کہ وہ اپنے فرِشتوں کو ہوائیں اور اپنے خادِموں کو آگ کے شَعلے بناتا ہے۔
|
8. مگر بَیٹے کی بابت کہتا ہے کہ اَے خُدا تیرا تخت ابدُالآباد رہے گا اور تیری بادشاہی کا عصا راستی کا عصا ہے۔
|
9. تُو نے راستبازی سے محبّت اور بدکاری سے عَداوَت رکھّی۔ اِسی سبب سے خُدا یعنی تیرے خُدا نے خُوشی کے تیل سے تیرے ساتھِیوں کی بہ نِسبت تُجھے زِیادہ مسح کِیا۔
|
12. تُو اُنہِیں چادر کی طرح لپیٹے گا اور وہ پوشاک کی طرح بدل جائیں گے مگر تُو وُہی ہے اور تیرے برس ختم نہ ہوں گے۔
|
13. لیکِن اُس نے فرِشتوں میں سے کِسی کے بارے میں کب کہا کہ تُو میری دہنی طرف بَیٹھ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کر دُوں؟
|
14. کیا وہ سب خِدمتگُذار رُوحیں نہِیں جو نِجات کی مِیراث پانے والوں کی خاطِر خِدمت کو بھیجی جاتی ہیں؟
|