انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. جب حصُورکے بادشاہ یابین یہ سنا تو اس نے مدون کے بادشاہ یواب اور سمرون کے باشاہ اور اکشاف کے بادشاہ کو ۔
2. اور ان بادشاہوں کو جو شمال کی طرف کوہستانی ملک اور کِنرت کے جنوب کے میدان اور نشیب کی زمین اور مغرب کی طرف دور کی مُرتفع زمین میں رہتے تھے۔
3. اور مشرق اور مغرف کے کنعانیوں اوراموریوں اور حِتیوں اور جو حرمون کے نیچے مِصفاہ کے ملک میں رہتے تھے بلُوا بھیجا ۔
4. تب وہ اور ان کے ساتھ ان کے لشکر یعنی ایک انبوةکِثیرجو تعداد میں سمندر کے کنارے کی ریت کی مانند تھا بہت سے گھوڑوں اور رتھوں کو ساتھ لیکر نکلے ۔
5. اور یہ سب بادشاہ مل کر آئے اور انہوں نے میرُوم کی جھیل پر اکٹھے ڈیرے ڈالے تاکہ اسرائیلیوں سے لڑے۔
6. تب خداوند نے یشوع سے کہا کہ ان سے نہ ڈر کیونکہ کل اس وقت میں ان سب کو اسرائیلیوں کے سامنے مار کر ڈال دونگا تُوان کے گھوڑوں کی کُونچیں کاٹ ڈالنا اور ان کے رتھ آگ سے جلا دینا۔
7. چنانچہ یشوع اور سب جنگی مرد اس کے ساتھ میرُوم کی جھیل پر ناگہانان کے مقابلہ کو آئے اور ان پر ٹوٹ پڑے۔
8. اور خداوند نے ان کو اسرائیلیوں کے قبضہ میں کر دیا سو انہوں نے ان کو مارا اور بڑے صیدا اور مِسرفات المائم اور مشرق میںمِصفاہ کی وادی تک ان کو رگیدا اورقتل کیا یہاں تک کہ ان میں سے ایک بھی باقی نہ چھوڑا۔
9. اور یشوع نے خداوند کے حکم کے موافق ان سے کیا کہ ان کے گھوڑوں کی کونچیں کاٹ ڈالیں اور ان کے رتھ آگ سے جلا دئے۔
10. پھر یشوع اسی وقت لوٹا اور اس نے حصُورکو سر کر کے اسکے بادشاہ کو تلوار سے مارا کیونکہ اگلے وقت میں حصُور ان سب سلطنتوں کا سردار تھا ۔
11. اور انہوں نے ان سب لوگوں کو جو وہاں تھے تِہ تیغ کرکے انکو بالکل ہلاک کردیا۔وہاں کوئی متنفس باقی نہ رہا۔پھر اس نے حُصور کو آگ سے جلادیا۔
12. اور یشوع نے ان بادشاہوں کے سب شہروں کو اور ان شہروں کے سب بادشاہوں کو لیکر اور انکو تہ تیغ کرکے بالکل ہلاک کردیا جیسا خداوند کے بندہ موسی نے حکم کیا تھا۔
13. لیکن جو شہر اپنے ٹیلوں پر نبے ہوئے تھے ان میں کسی کو اسرئیلیوں نے نہیں جلایا سوا حصُور کے جسے یشوع نے پھونک دیا تھا۔
14. اور ان شہر وں کے تمام مال غنیمت اور چوپایوں کو نبی اسرائیل نے اپنے واسطے لوٹ میں لے لیا لیکن ہر ایک آدمی کو تلوار کی دھار سے قتل کیا یہاں تک کہ انکو نابود کردیا اور ایک متنفس کو بھی باقی نہ چھوڑا۔
15. جیسا خداوند نے اپنے بندہ موسی کو حکم دیا تھا ویسا ہی موسی نے یشوع کو حکم دیا اور یشوع نے ویسا ہی کیا اور جو جو حکم خداوند نے موسی کو دیا تھا ان میں سے کسی کو اس نے بغیر پورا کئے نہ چھوڑا۔
16. سو یشوع نے اس سارے ملک کو یعنی کوہستانی ملک اور سارے جنوبی قطعہ اور جشن کے سارے ملک اور نشیب کی زمین اور میدان اور اسرائیلیوں کے کوہستانی ملک اور اسی کے نشیب کی زمین ۔
17. کوہِ خلق سے لیکر جو سعیر کی طرف جاتا ہے بعل جد تک جو وادی لبنان میں کوہ ِحرمون کے نیچے ہے سب کو لے لیا اور انکے سب بادشاہوں پر فتح حاصل کرکے اس نے انکو مارا اور قتل کیا۔
18. اور یشوع مدت تک ان سب بادشاہوں سے لڑتا رہا۔
19. سوا حویوں کے جو جبعون کے باشندے تھے اور کسی شہر نے نبی اسرائیل سے صلح نہیں کی بلکہ سب کو انہوں نے لڑکر فتح کیا۔
20. کیونکہ یہ خداوند ہی کی طرف سے تھا کہ انکے دلوں کو ایسا سخت کردے کہ وہ جنگ میں اسرائیل کا مقابلہ کریں تاکہ وہ انکو بالکل ہلاک کر ڈالے اور ان پر کچھ مہربانی نہ ہو بلکہ وہ انکو نیست ونابُود کردے جیسا خداوند نے موسی کو حکم دیا تھا۔
21. پھر اس وقت یشوع نے آکر عناقیم کو کوہستانی ملک یعنی جرون اور دبیر اور عناب سے بلکہ یہواد ہ کے سارے کوہستانی ملک اور اسرائیل کے سارے کوہستانی ملک سے کاٹ ڈالا ۔یشوع نے انکو انکے شہروں سمیت بالکل ہلاک کردیا۔
22. سو عناقیم میں کوئی بنی اسرائیل کے ملک میں باقی نہ رہا۔فقط غزہ اور جات اور شدوُد میں تھوڑے سے باقی رہے۔
23. پس جیسا خداوند نے موسی سے کہا تھا اُسکے مطابق یشوع نے سارے ملک کو لے لیا اور یشوع نے اُسے اسرائیلیوں کو انکے قبیلوں کی تقسیم کے موافق میراث کے طور پر دے دیا اور ملک کو جنگ سے فراغت ملی۔
کل 24 ابواب, معلوم ہوا باب 11 / 24
1 جب حصُورکے بادشاہ یابین یہ سنا تو اس نے مدون کے بادشاہ یواب اور سمرون کے باشاہ اور اکشاف کے بادشاہ کو ۔ 2 اور ان بادشاہوں کو جو شمال کی طرف کوہستانی ملک اور کِنرت کے جنوب کے میدان اور نشیب کی زمین اور مغرب کی طرف دور کی مُرتفع زمین میں رہتے تھے۔ 3 اور مشرق اور مغرف کے کنعانیوں اوراموریوں اور حِتیوں اور جو حرمون کے نیچے مِصفاہ کے ملک میں رہتے تھے بلُوا بھیجا ۔ 4 تب وہ اور ان کے ساتھ ان کے لشکر یعنی ایک انبوةکِثیرجو تعداد میں سمندر کے کنارے کی ریت کی مانند تھا بہت سے گھوڑوں اور رتھوں کو ساتھ لیکر نکلے ۔ 5 اور یہ سب بادشاہ مل کر آئے اور انہوں نے میرُوم کی جھیل پر اکٹھے ڈیرے ڈالے تاکہ اسرائیلیوں سے لڑے۔ 6 تب خداوند نے یشوع سے کہا کہ ان سے نہ ڈر کیونکہ کل اس وقت میں ان سب کو اسرائیلیوں کے سامنے مار کر ڈال دونگا تُوان کے گھوڑوں کی کُونچیں کاٹ ڈالنا اور ان کے رتھ آگ سے جلا دینا۔ 7 چنانچہ یشوع اور سب جنگی مرد اس کے ساتھ میرُوم کی جھیل پر ناگہانان کے مقابلہ کو آئے اور ان پر ٹوٹ پڑے۔ 8 اور خداوند نے ان کو اسرائیلیوں کے قبضہ میں کر دیا سو انہوں نے ان کو مارا اور بڑے صیدا اور مِسرفات المائم اور مشرق میںمِصفاہ کی وادی تک ان کو رگیدا اورقتل کیا یہاں تک کہ ان میں سے ایک بھی باقی نہ چھوڑا۔ 9 اور یشوع نے خداوند کے حکم کے موافق ان سے کیا کہ ان کے گھوڑوں کی کونچیں کاٹ ڈالیں اور ان کے رتھ آگ سے جلا دئے۔ 10 پھر یشوع اسی وقت لوٹا اور اس نے حصُورکو سر کر کے اسکے بادشاہ کو تلوار سے مارا کیونکہ اگلے وقت میں حصُور ان سب سلطنتوں کا سردار تھا ۔ 11 اور انہوں نے ان سب لوگوں کو جو وہاں تھے تِہ تیغ کرکے انکو بالکل ہلاک کردیا۔وہاں کوئی متنفس باقی نہ رہا۔پھر اس نے حُصور کو آگ سے جلادیا۔ 12 اور یشوع نے ان بادشاہوں کے سب شہروں کو اور ان شہروں کے سب بادشاہوں کو لیکر اور انکو تہ تیغ کرکے بالکل ہلاک کردیا جیسا خداوند کے بندہ موسی نے حکم کیا تھا۔ 13 لیکن جو شہر اپنے ٹیلوں پر نبے ہوئے تھے ان میں کسی کو اسرئیلیوں نے نہیں جلایا سوا حصُور کے جسے یشوع نے پھونک دیا تھا۔ 14 اور ان شہر وں کے تمام مال غنیمت اور چوپایوں کو نبی اسرائیل نے اپنے واسطے لوٹ میں لے لیا لیکن ہر ایک آدمی کو تلوار کی دھار سے قتل کیا یہاں تک کہ انکو نابود کردیا اور ایک متنفس کو بھی باقی نہ چھوڑا۔ 15 جیسا خداوند نے اپنے بندہ موسی کو حکم دیا تھا ویسا ہی موسی نے یشوع کو حکم دیا اور یشوع نے ویسا ہی کیا اور جو جو حکم خداوند نے موسی کو دیا تھا ان میں سے کسی کو اس نے بغیر پورا کئے نہ چھوڑا۔ 16 سو یشوع نے اس سارے ملک کو یعنی کوہستانی ملک اور سارے جنوبی قطعہ اور جشن کے سارے ملک اور نشیب کی زمین اور میدان اور اسرائیلیوں کے کوہستانی ملک اور اسی کے نشیب کی زمین ۔ 17 کوہِ خلق سے لیکر جو سعیر کی طرف جاتا ہے بعل جد تک جو وادی لبنان میں کوہ ِحرمون کے نیچے ہے سب کو لے لیا اور انکے سب بادشاہوں پر فتح حاصل کرکے اس نے انکو مارا اور قتل کیا۔ 18 اور یشوع مدت تک ان سب بادشاہوں سے لڑتا رہا۔ 19 سوا حویوں کے جو جبعون کے باشندے تھے اور کسی شہر نے نبی اسرائیل سے صلح نہیں کی بلکہ سب کو انہوں نے لڑکر فتح کیا۔ 20 کیونکہ یہ خداوند ہی کی طرف سے تھا کہ انکے دلوں کو ایسا سخت کردے کہ وہ جنگ میں اسرائیل کا مقابلہ کریں تاکہ وہ انکو بالکل ہلاک کر ڈالے اور ان پر کچھ مہربانی نہ ہو بلکہ وہ انکو نیست ونابُود کردے جیسا خداوند نے موسی کو حکم دیا تھا۔ 21 پھر اس وقت یشوع نے آکر عناقیم کو کوہستانی ملک یعنی جرون اور دبیر اور عناب سے بلکہ یہواد ہ کے سارے کوہستانی ملک اور اسرائیل کے سارے کوہستانی ملک سے کاٹ ڈالا ۔یشوع نے انکو انکے شہروں سمیت بالکل ہلاک کردیا۔ 22 سو عناقیم میں کوئی بنی اسرائیل کے ملک میں باقی نہ رہا۔فقط غزہ اور جات اور شدوُد میں تھوڑے سے باقی رہے۔ 23 پس جیسا خداوند نے موسی سے کہا تھا اُسکے مطابق یشوع نے سارے ملک کو لے لیا اور یشوع نے اُسے اسرائیلیوں کو انکے قبیلوں کی تقسیم کے موافق میراث کے طور پر دے دیا اور ملک کو جنگ سے فراغت ملی۔
کل 24 ابواب, معلوم ہوا باب 11 / 24
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References