1. تب میں نے ہر کر اُس تمام ظُلم پر جو دُنیا میں ہوتا ہے نظر کی اور مُظلوموں کے آنسووں کو دیکھا اور اُن کو تسلی دہنے والا کوئی نہ تھا اور اُن پر ظلم کرنے والے زبردست تھے پر اُن کو تسلی دینے والا کوئی نہ تھا۔
|
3. بلکہ دونوں سے نیک بخت وہ ہے جو اب تک ہُوا ہی نہیں۔ جا نے وہ بُرائی جو دُنیا میں ہوتی ہے نہیں دیکھی۔
|
4. پھر میں نے ساری محنت کے کام اور ہر ایک اچھی دست کاری کو دیکھا کہ اس کے سبب سے آدمی اپنے ہمسایہ سے حسد کرتا ہے۔ یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
|
8. کوئی اکیلا ہے اور اُس کے ساتھ کوئی دُوسرا نہیں۔ اُس کے نہ بیٹا ہے نہ بھائی تو بھی اُس کی ساری محنت کی انہتا نہیں اور اُس کی آنکھ دولت سے سیر نہیں ہوتی۔ وہ کہتا ہے میں کس کے لے محنت کرتا اور اپنی جان کو عیش سے محروم رکھتا ہُوں ؟ یہ بھی بُطلان ہے ہاں یہ سخت دُکھ ہے۔
|
10. کیونکہ اگر وہ گریں تو ایک اپنے ساتھی کو اُٹھائے گا لیکن اُس پر افسوس جو اکیلا ہے جب وہ گرتا ہے کیونکہ کوئی دوسرا نہیں جو اُسے اُٹھا کھڑا کرے۔
|
14. کیونکہ وہ قید خانہ سے نکل کر بادشاہی کرنے آیا بُاوجودیکہ وہ جو سلطنت ہی میں پیدا ہُوا مسکین ہو چلا۔
|
15. میں نے سب زندوں کو جو دُنیا میں چلتے پھرتے ہیں دیکھا کہ وہ اُس دُوسرے جوان کے ساتھ تھے جو اُس کا جانشہن ہونے کے لے برپا ہُوا۔
|
16. اُن سب لوگوں کا یعنی اُن سب کا جن پر وہ حُکمران تھا کُچھ شُمار نہ تھا تو بھی وہ جو اُس کے بعد اُٹھیں گے اُس سے خُوش نہ ہوں گے۔ یقینا یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
|