2. اور اُس نے اپنی بِیوی کے جانتے ہُوئے قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑ اور ایک حِصّہ لاکر رَسُولوں کے پاؤں میں رکھ دِیا ۔
|
3. مگر پطرس نے کہا اَے حننِیاہ ۔ کِیُوں شَیطان نے تیرے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ تُو رُوحُ القدُس سے جُھوٹ بولے اور زمِین کی قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑے؟ ۔
|
4. کیا جب تک وہ تیرے پاس تھی تیری نہ تھی؟ اور جب بیچی گئی تو تیرے اِختیّار میں نہ رہی؟ تُو نے کِیُوں اپنے دِل میں اِس بات کا خیال باندھا؟ تُو آدمِیوں سے نہِیں بلکہ خُدا سے جُھوٹ بولا ۔
|
5. یہ باتیں سُنتے ہی حننِیاہ گِر پڑا اور اُس کا دم نِکل گیا اور سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا ۔
|
8. پطرس نے اُس سے کہا مُجھے بتا تو ۔ کیا تُم نے اِتنے ہی کو زمِین بیچی تھی؟ اُس نے کہا ہاں ۔ اِتنے ہی کو ۔
|
9. پطرس نے اُس سے کہا تُم نے کِیُوں خُداوند کے رُوح کو آزمانے کے لِئے ایکا کیا؟ دیکھ تیرے شوَہر کے دفن کرنے والے دروازہ پر کھڑے ہیں اور تُجھے بھی باہِر لے جائیں گے ۔
|
10. وہ اُسی دم اُس کے قدموں پر گِر پڑی اور اُس کا دم نِکل گیا اور جوانوں نے اَندر آ کر اُسے مُردہ پایا اور باہِر لے جا کر اُس کے شوَہر کے پاس دفن کر دِیا ۔
|
12. اور رَسُولوں کے ہاتھوں سے بہُت سے نِشان اور عِجیب کام لوگوں میں ظاہِر ہوتے تھے ۔ اور وہ سب ایک دِل ہوکر سُلیمان کے برآمدہ میں جمع ہُؤا کرتے تھے ۔
|
15. یہاں تک کہ لوگ بِیماروں کو سڑکوں پر لالاکر چارپائِیوں اور کھٹولوں پر لٹا دیتے تھے تاکہ جب پطرس آئے تو اُس کا سایہ ہی اُن میں سے کِسی پر پڑجائے ۔
|
16. اور یروشلِیم کی چاروں طرف کے شہروں سے بھی لوگ بِیماروں اور ناپاک رُوحوں کے ستائے ہُوؤں کو لاکر کثرت سے جمع ہوتے تھے اور وہ سب اچھّے کر دِئے جاتے تھے ۔
|
21. وہ یہ سُن کر صُبح ہوتے ہی ہَیکل میں گئے اور تعلِیم دینے لگے مگر سَردار کاہِن اور اُس کے ساتھِیوں نے آ کر صدرِ عدالت والوں اور بنی اِسرائیل کے سب بُزُرگوں کو جمع کِیا اور قَید خانہ میں کہلا بھیجا کہ اُنہِیں لائیں ۔
|
23. کہ ہم قَید خانہ کو تو بڑی حِفاظت سے بند کِیا ہُؤا اور پہرے والوں کو دروازوں پر کھڑے پایا مگر جب کھولا تو اَندر کوئی نہ مِلا ۔
|
24. جب ہَیکل کے سَردار اورسَردار کاہِنوں نے یہ باتیں سُِنیں تو اُن کے بارے میں حَیران ہُوئے کہ اِس کا کیا انجام ہوگا ۔
|
25. اِتنے میں کِسی نے آ کر اُنہِیں خَبر دی کہ دیکھو ۔ وہ آدمِی جنِہیں تُم نے قَید کیا تھا ہَیکل میں کھڑے لوگوں کو تعلِیم دے رہے ہیں ۔
|
26. تب سَردار پیادوں کے ساتھ جا کر اُنہِیں لے آیا لیکِن زبردستی نہِیں کِیُونکہ لوگوں سے ڈرتے تھے کہ ہم کو سنگسار نہ کریں ۔
|
28. کہ ہم نے تو تمُہیں سخت تاکِید کی تھی کہ یہ نام لے کر تعلِیم نہ دینا مگر دیکھو تُم نے تمام یروشلِیم میں اپنی تعلِیم پَھیلا دی اور اُس شَخص کا خُون ہماری گَردَن پر رکھنا چاہتے ہو ۔
|
29. پطرس اور رَسُولوں نے جواب میں کہا کہ ہمیں آدمِیوں کے حُکم کی نِسبت خُدا کا حُکم ماننا زیادہ فرض ہے ۔
|
31. اُسی کو خُدا نے مالِک اور مُنجّی ٹھہرا کر اپنے دہنے ہاتھ سے سر بُلند کِیا تاکہ اِسرائیل کو تَوبہ کی تَوفِیق اور گُناہوں کی مُعافی بخشے ۔
|
32. اور ہم اِن باتوں کے گواہ ہیں اور رُوح القدُس بھی جِسے خُدا نے اُنہِیں بخشا ہے جو اُس کا حُکم مانتے ہیں ۔
|
34. مگر گملی ایل نام ایک فرِیسی نے جو شرع کا مُعلِّم اور سب لوگوں میں عِزّت دار تھا عدالت میں کھڑے ہوکر حُکم دِیا کہ اِن آدمِیوں کو تھوڑی دیر کے لِئے باہِر کردو ۔
|
36. کِیُونکہ کہ اِن دِنوں سے پہلے تھیُوداس نے اُٹھ کر دعویٰ کِیا تھا کہ مَیں بھی کُچھ ہُوں اور تخمینا چارسَو آدمِی اُس کے ساتھ ہوگئے تھے مگر وہ مارا گیا اور جتِنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہُوئے اور مِٹ گئے ۔
|
37. اِس شَخص کے بعد یہُوداہ گلِیلی اِسم نِویسی کے دِنوں میں اُٹھا اور اُس نے کُچھ لوگ اپنی طرف کر لِئے ۔ وہ بھی ہلاک ہُؤا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہوگئے ۔
|
38. پَس اَب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِن آدمِیوں سے کِنارہ کرو اور اِن سے کُچھ کام نہ رکھّو ۔ کِہیں اَیسا نہ ہو کہ خُدا سے بھی لڑنے والے ٹھہرو کِیُونکہ یہ تدِبیریا کام اگر آدمِیوں کی طرف سے ہے تو آپ برباد ہوجائے گا ۔
|
40. اُنہوں نے اُس کی بات مانی اور رَسُولوں کو پاس بُلاکر اُن کو پِٹوایا اور یہ حُکم دے کر چھوڑ دِیا کہ یِسُوع کا نام لے کر بات نہ کرنا ۔
|
41. پَس عدالت سے اِس بات پر خُوش ہوکر چلے گئے کہ ہم اُس نام کی خاطِر بے عِزّت ہونے کے لائِق تو ٹھہرے ۔
|
42. اور وہ ہَیکل میں اور گھروں میں ہر روز تعلِیم دینے اور اِس بات کی خُوشخَبری سُنانے سے یِسُوع ہی مسِیح ہے باز نہ آئے ۔
|