1. تب سب اِسرا۴یلی حبرُون میں داؔؤد کے پاس جمع ہو کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہی ہڈّی اور تیرا ہی گوشت ہیں ۔
|
2. اور گُذشتہ زمانہ میں اُس وقت بھی جب ساؔؤل بادشاہ تھا تُو ہی لے جانے اور لے آنے میں اِسرائیلیوں کا رہبر تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تجھے فرمایا کہ تُو میری قَوم اِسراؔئیل کی گلہ بانی کریگا اور تُو ہی میری قَوم اِسؔرائیل کا سردار ہوگا۔
|
3. غرض اِسراؔ ئیل کے سب بُزرگ ھبرُون میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؤد نے حبرُؔون میں اُنکے ساتھ کُداوند کے حُضور عہد کیا اور اُنہوں نے خُداوند کے کلام کے مطُابق جو اُس نے سمؔوایل کی معرفت فرمایا تھا داؔؤد کو ممُسوح کیا تا کہ وہ اِسرائیلیوں کا بادشاہ ہو۔
|
4. اور داؔؤد اور تمام اِسرائیلی یرؔوشلیم کو گئے (یبُوس یہی ہے) اور اُس ُملک کے باشنِدے سے یُبوسی وہاں تھے۔
|
5. اور یُبوس کے باشندوں نے داؤد سے کہا کہ تُو نے یہاں آنے نہ پائیگا تَو بھی داؔؤد نے صّیُون کا قلعہ لے لِیا ۔ یہی داؔؤد کا شہر ہے۔
|
6. اور داؔؤد نے کہا کہ جو کوئی پہلے یبُوسیوں کو مارے وہ سردار اور سِپہ سلار ہوگا اور یُوآب بن ضرویاہ پہلے چڑھ گیا اور سردار بنا۔
|
8. اور اُس نے شہر کو گِرداگرِد یعنی ملوِّ سے لیکر گِرد اگرِد بنایا اور یُوآب نے باقی شہر کی مرمّت کی۔
|
10. اور داؔؤد کے سُورماؤں کے سردار یہ ہیں جنہوں نے اُسکی سلطنت میں سارے ا،سرائیل کے ساتھ اُسے تقویّت دی تا کہ جَیسا خُداوند نے اِسرائیل کے حق میں کہا تھا اپسے بادشاہ بنائیں ۔
|
11. اور داؔؤد کے سُورماؤں کا شُمار یہ ہے یسوؔبعام بن حکمونی جو تیسوں کا سردار تھا ۔ اپس نے تین سَو پر اپنا بھالا چلایا اور اُنکو ایک ہی وقت میں قتل کیا ۔
|
13. وہ داؔؤد کے ساتھ فسؔدمیّم میں تھا جہاں فلِستی جنگ کرنے کو جمع ہُوئے تھے ۔ وہاں زمین کا ایک قِطہ جَو سے بھرا ہُوا تھا اور لوگ فلِستیوں کے آّگے سے بھاگے۔
|
14. تب اُنہوں ے اُس قِطعہ کے بیچ میں کھڑے ہو کر اُسے بچایا اور فلستیوں کو قتل کیا اور خُداوند نے بری فتح دیکر اُنکو رہائی بخشی ۔
|
15. اور اُن تیِسوں سرداروں میں سے تین داؔؤد کے ساتھ اپس چٹان پر یعنی عدُلام کے مغارہ میں اُتر گئے اور فلِستیوں کی فوج رفائیم کی وادی میں خَیمہ زن تھی ۔
|
17. اور داؤد نے ترسکر کہا اِے کاش کوئی بیت لحم کے اُس کوئیں کا پانی جو پھاٹک کے قریب ہے مجھے پینے کو دیتا!۔
|
18. تب وہ تینوں فلِستیوں کی صف توڑ کر نِکل گئے اور بَیتؔ لحم کے اپس کوئیں میں سے جو پھاٹک کے قریب ہے پانی بھر لیا اور اُسے داؔؤد کے پاس لائے لیکن داؔؤد نے نہ چاہا کہ اُسے پانے بلکہ اُسے خُداوند کے لئے تپایا۔
|
19. اور کہنے لگا کہ خُدا نہ کرے کہ میں ا۔یسا کرُوں ۔ کیا میں اِن لوگوں کا خون پُیوں جو اپنی جانوں پر کھیلے ہیں ؟ کیونکہ وہ جان بازی کرکے اُسکو لائے ہیں ۔ سو اُس نے نہ پیا پر نہ پیا ۔ وہ تینوں سُورما ا۔یسے اَیسے کام کرتے تھے۔
|
20. اور یُوآب کا بھائی ابی شے تینوں کا سردار تھا ۔ اُس نے تین سَو پر بھالا چلایا اور اُنکو مار ڈالا ۔ وہ اِن تینوں میں نامی تھا ۔
|
21. یہ اُن تینوں میں اُن دونوں سے زیادہ معّزز تھا اور اُنکا سردار بنا لیکن اُن پہلے تینوں کے درجہ کو نہ پہنچانا ۔
|
22. اور بِنایاہ بن یہویدع ایک ایک قبضیئیلی سُورما کا بیٹا تھا جس نے بری بہادری کے کام کئے تھے ۔ اُس نے موآب کے اریؔ ایل کے دونوں بیٹوں کو قتل کیا اور جا کر برف کے موسم میں ایک گڑھے کے بیچ ایک شیر کو مارا۔
|
23. اور اُس نے پانچ ہاتھ کے ایک قد آوار مصری کو قتل کیا حالا نکہ اُس مصرِ ی کے ہاتھ میں جُلا ہے کے شہتیر کے برابر ایک بھالا تھا پر وہ ایل لاٹھی لئے ہُوئے اُسکے پاس گیا اور بھالے کو اُس مصرِی کے ہاتھ سے چھینکر اُسی کے بھالے سے اُسکو قتل کیا۔ ۰
|
25. وہ اُن تیسوں سے معزّز تھا پر پہلے تینوں کے درجہ کو نہ پہُنچا اور داؤد نے اُسے اپنے مُحافظ سپاہیوں کا سردار بنایا۔
|
46. الیؔ ایل محاوی اور لنعم کے بیٹے یریبی اور یپوساویاہ اور یتمہ موآبی۔ الی ایل اور عوبید اور یعسی ایل مصنوبائی۔
|