انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. تب یوسف کے بیٹے منسی کی اولاد کے گھرانوں میں سے صلادحفحاد بن جعفر بن جلعاد بن مکیر بن منسی کی بیٹیاں جن کے نام محالاہ اور نوعاہ اور حجلاہ اور ملکا ہ اور تر ضاہ ہیں پاس آ کر
2. خیمہ اجتماع کے دروازہ پر موسیٰ اور الیعزر اور سب امیروں اور سب جماعت کے سامنے کھڑی ہوئی اور کہنے لگیں کہ
3. ہمار ا باپ بیابان میں مرا پر وہ ان لوگوں میں شامل نہ تھا جنہوں نے قورح کے فریق کے ساتھ مل کر خداوند کے خلاف سر اٹھایا تھا نلکہ وہ اپنے گناہ میں مرا اور اسکے کوئی بیٹا نہ تھا
4. سو بیٹا نہ ہونے کے سبب سے ہمارے باپ کا نام اس گھرانے سے کیوں مٹنے پائے اس لیے ہم کو بھی ہمارے باپ بھائیوں کے ساتھ حصہ دو
5. موسیٰ ان کے معاملہ کو خداوند کے حضور لے گیا
6. خداوند نے موسیٰ سے کہا
7. صلافحاد کی بیٹیاں ٹھیک کہتی ہیں تو انکو ان کے باپ کے بھائیوں کے ساتھ ضرور ہی میراث میں حصہ دینا یعنی انکو انکے باپ کی میراث ملے
8. اور بنی اسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی شخص مر جائے اور اس ک ےکوئی بیٹا نہ ہو تو اس کی میراث اسکی بیٹی کو دینا
9. اور اگر اس کی بیٹی بھی نہ ہو تو اس کےبھائیوں کو اس کی میراث دینا۔
10. اور اگر اسکے بھائی بھی نہ ہوں تو اس کی میراث اس کے با پ کے بھائیوں کا دینا ۔
11. اور اگر اس کے باپ کا بھی کوئی بھائی نہ ہو تو جو شخص اسکے گھرانے میں اسکا سب قریبی رشتہ دار ہو اسے اسکی میراث دینا وہ اسکا وارث ہوگا اور حکم بنی اسرائیل نے جیسا موسیٰ کو فرمایا واجبی فرض ہوگا۔
12. پھر خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ تو عباریم کے اس پہاڑ پر چڑھ کر اس ملک کو جو میں نے بنی اسرائیل کو عنایت کیا ہے دیکھ لے
13. اور جب تو اسے دیکھ لے گا تو تُو بھی اپنے لوگوں میں اپنے بھائی ہارون کی طرح جاملیگا
14. کیونکہ جب دشت صین میں جب جماعت نے مجھ سے جھگڑا کیا تو برعکس اس کے کہ وہاں پانی کے چشمہ پر تم دونوں انکی آنکھوں کے سامنے میری تقدیس کرتے تم نے میرے حکم سے سر کشی کی یہ وہی مریبہ کا چشمہ ہے جو دشت صین کے قادس میں ہے
15. موسیٰ نے خداوند سے کہا کہ
16. خداوند سارے بشر کی روحوں کا خدا کسی آدمی کو اس جماعت پر مقرر کرے
17. جسکی آمدورفت ان کے روبرو ہو اور انکو باہر لے جانے اور اند ر لے آنے میں ان کا راہبر ہو تاکہ خداوند کی جماعت ان بھیڑوں کی مانند نہ رہے جن کا کوئی چرواہا نہیں
18. خداوند نے موسیٰ سے کہا تو نون کے بیٹے یشوع کو لے کر اس پر اپنا ہاتھ رکھ کیونکہ اس شخص میں روح ہے
19. اور اسے الیعزر کاہن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کر کے انکی آنکھوں کے سامنے ان کو وصیت کر
20. اور اپنے رعب داب سے اسے بہرہ ور کر دے تاکہ بنی اسرائیل کی ساری جماعت اسکی فرمانبرداری کرے
21. وہ الیعزر کاہن کے آگے کھڑا ہوا کرے جو اسکی جانب سے خداوند کے حضور اوریم کا حکم دریافت کیا کریگا اسی کے کہنے سے وہ اور بنی اسرائیل کی ساری جماعت نکلا کریں اور اسی کے کہنے سے لوٹا بھی کریں
22. سو موسیٰ سے خداوند کے حکم کے مطابق عمل کیا اور اس نے یشوع کو لے کر اسے الیعزر کاہن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کیا
23. اور اس نے اپنے ہاتھ اس پر رکھے اور جیسا خداوند نے اسکو حکم دیا تھا اسے وصیت کی۔
کل 36 ابواب, معلوم ہوا باب 27 / 36
1 تب یوسف کے بیٹے منسی کی اولاد کے گھرانوں میں سے صلادحفحاد بن جعفر بن جلعاد بن مکیر بن منسی کی بیٹیاں جن کے نام محالاہ اور نوعاہ اور حجلاہ اور ملکا ہ اور تر ضاہ ہیں پاس آ کر 2 خیمہ اجتماع کے دروازہ پر موسیٰ اور الیعزر اور سب امیروں اور سب جماعت کے سامنے کھڑی ہوئی اور کہنے لگیں کہ 3 ہمار ا باپ بیابان میں مرا پر وہ ان لوگوں میں شامل نہ تھا جنہوں نے قورح کے فریق کے ساتھ مل کر خداوند کے خلاف سر اٹھایا تھا نلکہ وہ اپنے گناہ میں مرا اور اسکے کوئی بیٹا نہ تھا 4 سو بیٹا نہ ہونے کے سبب سے ہمارے باپ کا نام اس گھرانے سے کیوں مٹنے پائے اس لیے ہم کو بھی ہمارے باپ بھائیوں کے ساتھ حصہ دو 5 موسیٰ ان کے معاملہ کو خداوند کے حضور لے گیا 6 خداوند نے موسیٰ سے کہا 7 صلافحاد کی بیٹیاں ٹھیک کہتی ہیں تو انکو ان کے باپ کے بھائیوں کے ساتھ ضرور ہی میراث میں حصہ دینا یعنی انکو انکے باپ کی میراث ملے 8 اور بنی اسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی شخص مر جائے اور اس ک ےکوئی بیٹا نہ ہو تو اس کی میراث اسکی بیٹی کو دینا 9 اور اگر اس کی بیٹی بھی نہ ہو تو اس کےبھائیوں کو اس کی میراث دینا۔ 10 اور اگر اسکے بھائی بھی نہ ہوں تو اس کی میراث اس کے با پ کے بھائیوں کا دینا ۔ 11 اور اگر اس کے باپ کا بھی کوئی بھائی نہ ہو تو جو شخص اسکے گھرانے میں اسکا سب قریبی رشتہ دار ہو اسے اسکی میراث دینا وہ اسکا وارث ہوگا اور حکم بنی اسرائیل نے جیسا موسیٰ کو فرمایا واجبی فرض ہوگا۔ 12 پھر خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ تو عباریم کے اس پہاڑ پر چڑھ کر اس ملک کو جو میں نے بنی اسرائیل کو عنایت کیا ہے دیکھ لے 13 اور جب تو اسے دیکھ لے گا تو تُو بھی اپنے لوگوں میں اپنے بھائی ہارون کی طرح جاملیگا 14 کیونکہ جب دشت صین میں جب جماعت نے مجھ سے جھگڑا کیا تو برعکس اس کے کہ وہاں پانی کے چشمہ پر تم دونوں انکی آنکھوں کے سامنے میری تقدیس کرتے تم نے میرے حکم سے سر کشی کی یہ وہی مریبہ کا چشمہ ہے جو دشت صین کے قادس میں ہے 15 موسیٰ نے خداوند سے کہا کہ 16 خداوند سارے بشر کی روحوں کا خدا کسی آدمی کو اس جماعت پر مقرر کرے 17 جسکی آمدورفت ان کے روبرو ہو اور انکو باہر لے جانے اور اند ر لے آنے میں ان کا راہبر ہو تاکہ خداوند کی جماعت ان بھیڑوں کی مانند نہ رہے جن کا کوئی چرواہا نہیں 18 خداوند نے موسیٰ سے کہا تو نون کے بیٹے یشوع کو لے کر اس پر اپنا ہاتھ رکھ کیونکہ اس شخص میں روح ہے 19 اور اسے الیعزر کاہن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کر کے انکی آنکھوں کے سامنے ان کو وصیت کر 20 اور اپنے رعب داب سے اسے بہرہ ور کر دے تاکہ بنی اسرائیل کی ساری جماعت اسکی فرمانبرداری کرے 21 وہ الیعزر کاہن کے آگے کھڑا ہوا کرے جو اسکی جانب سے خداوند کے حضور اوریم کا حکم دریافت کیا کریگا اسی کے کہنے سے وہ اور بنی اسرائیل کی ساری جماعت نکلا کریں اور اسی کے کہنے سے لوٹا بھی کریں 22 سو موسیٰ سے خداوند کے حکم کے مطابق عمل کیا اور اس نے یشوع کو لے کر اسے الیعزر کاہن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کیا 23 اور اس نے اپنے ہاتھ اس پر رکھے اور جیسا خداوند نے اسکو حکم دیا تھا اسے وصیت کی۔
کل 36 ابواب, معلوم ہوا باب 27 / 36
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References