انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. اور شیطان نے اِسرائیل کے خلاف اُٹھکر داؤد کو اُبارا کہ اِسرائیل کا شمار کرے۔
2. تب داؤد نے یُوآب سے اور لوگوں کے سرداروں سے کہا کہ جاؤ بریسبع سے دان تک اِسرائیل کا شمہار کرو اور مجھے خبر دو تاکہ مُجھے اُنکی تعداد معلوم ہو۔
3. یُوآب نےکہا خُداوند اپنے لوگوں کو جتنے ہیں اپس سے سَو گُنا زیادہ کرے لیکن ا۔ے میرے مالک بادشاہ کیا وہ سب کے سب میرے مالک کے خادِم نہیں ہیں ؟ پھر میرا خُداوند یہ بات کیوں چاہتا ہے؟ وہ اِسرائیل کے لئے خطا کا باعِث کیوں بنے؟۔
4. تو بھی بادشاہ کا فرمان یُوآب پر غالب رہا چُنانچہ یُوآب رُخصت ہوا اور تمام اِسرائیل میں پھرا اور یروشلیم کو لوَٹا۔
5. یُوآب نے لوگوں کے شمُار کی میزان داؤد کو بتائی اور سب اِسرائیلی گیارہ لاکھ شمشیر زن مرد اور یہوُداہ چار لکھ ستر ہزار شمشیر زن مرد تھے۔
6. لیکن اُس نے لاوی اور بنیمین کا شُمار اُنکے ساتھ نہیں کیا تھا کیونکہ بادشاہ کا حُکم یُوآب کے نزدیک نفرت انگیز تھا۔
7. لیکن خُدا ا،س بات سے ناراض ہُؤااِسلئے اُس نے اِسرائیل کو مارا۔
8. تب داؤد نے خُدا سے کہا کہ مُجھ سے بڑا گُنا ہُؤا کہ میں نے یہ کام کیا۔ اب میں تیری منِّت کرتا ہوں کہ اپنے بندہ کا قصور معُاف کر کیونکہ میں نے بیہودہ کام کیا ہے۔
9. اور خُداوند نے داؤد کے غیب بین جاد سے کہا۔
10. کہ جا کر داؤد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میں تیرے سامنے تین چیزیں پیش کرتا ہوُں ۔ اُن میں سے ایک چُن لے تا کہ میں اُسے تجھ پر بھیجوں ۔
11. سو جاؔد نے داؤد کے پاس آکر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو جسے چاہے اُسے چُن لے۔
12. یا تو قحط کے تین برس یا اپنے دُشمنوں کے آگے تین مہینے تک ہلاک ہوتے رہنا اَیسے حال میں کہ تیرے دُشمنوں کی تلوار رتجھ پر وار کرتی رہے یا تین دِن خُداوند کی تلوار یعنی مُلک میں وبارہے اور خُداوند کا فرشتہ اسرائیل کی سب سرحّدوں میں مارتا رہے اب سوچ لے کہ میں اپنے بھیجنے والے کو کیا جواب دُوں۔
13. داؤد نے جاد سے کہا میں بڑے شکنجہ میں ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے ہاتھ میں پڑوں کیونکہ اُسکی رحمتیں بُہت زیادہ ہیں ۔ لیکن اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑوُں۔
14. سو خُداوند نے ا،سرائیل میں وبا بھیجی اور اِسرائیل میں سے ستر ہزار آدمی مرگئے ۔
15. اور خُدا نے ایک فرشتہ یروشلیم کو بھیجا کہ اُسے ہلاک کرے اور جب وہ ہلاک کرنے ہی کو تھا تو خُداوند دیکھکر اُس بلا سے ملُول ہوا اور اُس ہلاک کرنے والے فرشتہ سے کہا بس اب اپنا ہاتھ کھینچ اور خُداوند کا فرشتہ یبوسی اُرنان کے کھلیہان کے پاس کھڑا تھا۔
16. اور داؤد نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر آسمان و زمین کے بیچ خُداوند کے فرشتہ کو کھڑے دیکھا اور اُسکے ہاتھ میں ننگی تلوار تھی جو یروشلیم پر بڑھائی ہوئی تھی ۔ تب داؤد اور بُزرگ ٹات اوڑھے ہُوئے منہ کے بل گِرے ۔
17. اور داؤد نے خُدا سے کہا کیاکیا میں ہی نے حکم نہیں کیا تھا کہ لوگوں کا شمار کیا جائے ؟ بُناہ تو میں نے کیا اور بڑی شرارت مجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کیا ہے؟ اِے خُداوند میرے خُدا تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو نہ کہ اپنے لوگو کے خلاف کہ وہ وبا میں مبُتلا ہو ں۔
18. تب خُداوند کے فرشتہ نے جاد کو حکم کیا کہ داؤد سے کہے کہ داؤد جا کر یبوسی اُرنان کے کھلیہان میں خُداوند کے لئے ایک قُربانگاہ بنائے۔
19. اور داؤد جاد کے کلام کے مُوافق جو اُس نے خُداوند کے نا م سے کہا تھا گیا۔
20. اور اُرنان نے مُڑ کر اُس فرشتہ کو دیکھا اور اُسکے چاروں بیٹے جو اُکے ساتھ تھے چھپ گئے ۔ اُس وقت اُرنان گیہوں داؤتا تھا۔
21. اور جب داؤد اُرنان کے پاس آیا تب اُرنان نے نِگاہ کی اور داؤد کو دیکھا اور کھلیہان سے باہر نکلکر داؤد کے آگے جُھکا اور زمین پر سر نگون ہوگیا۔
22. تب داؤد نے اُرنان سے کہا کہ ا،س کھلیہان کی یہ جگہ مجھے دیدے تاکہ میَں ا،س میں خُداوند کے لئے ایک قرُبانگاہ بناؤں تُو اِسکا پُورا ادام لیکر مجھے دے تاکہ وبا لوگوں سے دُور کر دی جائے ۔
23. اُرنان نے داؤد سے کہا تُو ا،سے لے لے اور میرا مالکِ بادشاہ جو کچھ اُسے بھالا معلوم ہو کرے دیکھ! میں اِن بیلوں کو سوختنی قُربانیوں کے لئے اور داؤنے کے سامان ایندھن کے لئے اور ییہ گیہوں نذر کی قُربانی کے لئے دیتا ہوُں۔ میں یہ سب کُچھ دِئے دیتا ہُوں ۔
24. داآد بادشاہ نے اُرنان سے کہا نہیں نہیں بلکہ مَیں ضرور پُورا دام دیکر تجھ سے خرید لوُنگا کیونکہ مَیں اُسے جو تیرا مال ہے خُداودن کے لئے نہیں لینے ک اور نہ بغیر کرچ کئے سوختنی قرُبانی چڑھاؤنگا۔
25. سو داؤد نے اُرنان کو اُس جگہ کے لئے چھ سَو مثقال سونا تول کر دیا۔
26. اور داؤد نے وہاں خُداوند کے لئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائیں اور خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے آسمان پر سے سوختنی قُربانی کے مذبح پر آگ بھیجکر اُسکو جواب دِیا۔
27. اور خُداوند نے اُس فرشتہ کو حکم دیا ۔ تب اُس نے اپنی تلوار پھر میان میں کرلی۔
28. اُس وقت جب داؤد نے دیکھا کہ خُداوند نے یبوُسی اُرنان کے کھلیہان میں اُسکو جواب دیا تھا تو اُو نے وہیں قُربانی چڑھائی ۔ کیونکہ اُس وقت خُداوند کا مسکن جِسے موُسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا اور سوختنی قُربانی کا مذبھ جبعون کی اُنچی جگہ میں تھے۔
29. (29-30) لیکن داؤد خُدا سے پُوچھنے کے لئے اُسکے آگے نہ جا سکا کیونکہ وہ خُداوند کے فرشتہ کی تلوار کے سبب سے ڈر گیا۔
30.
کل 29 ابواب, معلوم ہوا باب 21 / 29
1 اور شیطان نے اِسرائیل کے خلاف اُٹھکر داؤد کو اُبارا کہ اِسرائیل کا شمار کرے۔ 2 تب داؤد نے یُوآب سے اور لوگوں کے سرداروں سے کہا کہ جاؤ بریسبع سے دان تک اِسرائیل کا شمہار کرو اور مجھے خبر دو تاکہ مُجھے اُنکی تعداد معلوم ہو۔ 3 یُوآب نےکہا خُداوند اپنے لوگوں کو جتنے ہیں اپس سے سَو گُنا زیادہ کرے لیکن ا۔ے میرے مالک بادشاہ کیا وہ سب کے سب میرے مالک کے خادِم نہیں ہیں ؟ پھر میرا خُداوند یہ بات کیوں چاہتا ہے؟ وہ اِسرائیل کے لئے خطا کا باعِث کیوں بنے؟۔ 4 تو بھی بادشاہ کا فرمان یُوآب پر غالب رہا چُنانچہ یُوآب رُخصت ہوا اور تمام اِسرائیل میں پھرا اور یروشلیم کو لوَٹا۔ 5 یُوآب نے لوگوں کے شمُار کی میزان داؤد کو بتائی اور سب اِسرائیلی گیارہ لاکھ شمشیر زن مرد اور یہوُداہ چار لکھ ستر ہزار شمشیر زن مرد تھے۔ 6 لیکن اُس نے لاوی اور بنیمین کا شُمار اُنکے ساتھ نہیں کیا تھا کیونکہ بادشاہ کا حُکم یُوآب کے نزدیک نفرت انگیز تھا۔ 7 لیکن خُدا ا،س بات سے ناراض ہُؤااِسلئے اُس نے اِسرائیل کو مارا۔ 8 تب داؤد نے خُدا سے کہا کہ مُجھ سے بڑا گُنا ہُؤا کہ میں نے یہ کام کیا۔ اب میں تیری منِّت کرتا ہوں کہ اپنے بندہ کا قصور معُاف کر کیونکہ میں نے بیہودہ کام کیا ہے۔ 9 اور خُداوند نے داؤد کے غیب بین جاد سے کہا۔ 10 کہ جا کر داؤد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میں تیرے سامنے تین چیزیں پیش کرتا ہوُں ۔ اُن میں سے ایک چُن لے تا کہ میں اُسے تجھ پر بھیجوں ۔ 11 سو جاؔد نے داؤد کے پاس آکر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو جسے چاہے اُسے چُن لے۔ 12 یا تو قحط کے تین برس یا اپنے دُشمنوں کے آگے تین مہینے تک ہلاک ہوتے رہنا اَیسے حال میں کہ تیرے دُشمنوں کی تلوار رتجھ پر وار کرتی رہے یا تین دِن خُداوند کی تلوار یعنی مُلک میں وبارہے اور خُداوند کا فرشتہ اسرائیل کی سب سرحّدوں میں مارتا رہے اب سوچ لے کہ میں اپنے بھیجنے والے کو کیا جواب دُوں۔ 13 داؤد نے جاد سے کہا میں بڑے شکنجہ میں ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے ہاتھ میں پڑوں کیونکہ اُسکی رحمتیں بُہت زیادہ ہیں ۔ لیکن اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑوُں۔ 14 سو خُداوند نے ا،سرائیل میں وبا بھیجی اور اِسرائیل میں سے ستر ہزار آدمی مرگئے ۔ 15 اور خُدا نے ایک فرشتہ یروشلیم کو بھیجا کہ اُسے ہلاک کرے اور جب وہ ہلاک کرنے ہی کو تھا تو خُداوند دیکھکر اُس بلا سے ملُول ہوا اور اُس ہلاک کرنے والے فرشتہ سے کہا بس اب اپنا ہاتھ کھینچ اور خُداوند کا فرشتہ یبوسی اُرنان کے کھلیہان کے پاس کھڑا تھا۔ 16 اور داؤد نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر آسمان و زمین کے بیچ خُداوند کے فرشتہ کو کھڑے دیکھا اور اُسکے ہاتھ میں ننگی تلوار تھی جو یروشلیم پر بڑھائی ہوئی تھی ۔ تب داؤد اور بُزرگ ٹات اوڑھے ہُوئے منہ کے بل گِرے ۔ 17 اور داؤد نے خُدا سے کہا کیاکیا میں ہی نے حکم نہیں کیا تھا کہ لوگوں کا شمار کیا جائے ؟ بُناہ تو میں نے کیا اور بڑی شرارت مجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کیا ہے؟ اِے خُداوند میرے خُدا تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو نہ کہ اپنے لوگو کے خلاف کہ وہ وبا میں مبُتلا ہو ں۔ 18 تب خُداوند کے فرشتہ نے جاد کو حکم کیا کہ داؤد سے کہے کہ داؤد جا کر یبوسی اُرنان کے کھلیہان میں خُداوند کے لئے ایک قُربانگاہ بنائے۔ 19 اور داؤد جاد کے کلام کے مُوافق جو اُس نے خُداوند کے نا م سے کہا تھا گیا۔ 20 اور اُرنان نے مُڑ کر اُس فرشتہ کو دیکھا اور اُسکے چاروں بیٹے جو اُکے ساتھ تھے چھپ گئے ۔ اُس وقت اُرنان گیہوں داؤتا تھا۔ 21 اور جب داؤد اُرنان کے پاس آیا تب اُرنان نے نِگاہ کی اور داؤد کو دیکھا اور کھلیہان سے باہر نکلکر داؤد کے آگے جُھکا اور زمین پر سر نگون ہوگیا۔ 22 تب داؤد نے اُرنان سے کہا کہ ا،س کھلیہان کی یہ جگہ مجھے دیدے تاکہ میَں ا،س میں خُداوند کے لئے ایک قرُبانگاہ بناؤں تُو اِسکا پُورا ادام لیکر مجھے دے تاکہ وبا لوگوں سے دُور کر دی جائے ۔ 23 اُرنان نے داؤد سے کہا تُو ا،سے لے لے اور میرا مالکِ بادشاہ جو کچھ اُسے بھالا معلوم ہو کرے دیکھ! میں اِن بیلوں کو سوختنی قُربانیوں کے لئے اور داؤنے کے سامان ایندھن کے لئے اور ییہ گیہوں نذر کی قُربانی کے لئے دیتا ہوُں۔ میں یہ سب کُچھ دِئے دیتا ہُوں ۔ 24 داآد بادشاہ نے اُرنان سے کہا نہیں نہیں بلکہ مَیں ضرور پُورا دام دیکر تجھ سے خرید لوُنگا کیونکہ مَیں اُسے جو تیرا مال ہے خُداودن کے لئے نہیں لینے ک اور نہ بغیر کرچ کئے سوختنی قرُبانی چڑھاؤنگا۔ 25 سو داؤد نے اُرنان کو اُس جگہ کے لئے چھ سَو مثقال سونا تول کر دیا۔ 26 اور داؤد نے وہاں خُداوند کے لئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائیں اور خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے آسمان پر سے سوختنی قُربانی کے مذبح پر آگ بھیجکر اُسکو جواب دِیا۔ 27 اور خُداوند نے اُس فرشتہ کو حکم دیا ۔ تب اُس نے اپنی تلوار پھر میان میں کرلی۔ 28 اُس وقت جب داؤد نے دیکھا کہ خُداوند نے یبوُسی اُرنان کے کھلیہان میں اُسکو جواب دیا تھا تو اُو نے وہیں قُربانی چڑھائی ۔ کیونکہ اُس وقت خُداوند کا مسکن جِسے موُسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا اور سوختنی قُربانی کا مذبھ جبعون کی اُنچی جگہ میں تھے۔ 29 (29-30) لیکن داؤد خُدا سے پُوچھنے کے لئے اُسکے آگے نہ جا سکا کیونکہ وہ خُداوند کے فرشتہ کی تلوار کے سبب سے ڈر گیا۔ 30
کل 29 ابواب, معلوم ہوا باب 21 / 29
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References