1. خُدا اور مسِیح یِسُوع کو جو زِندوں اور مُردوں کی عدالت کرے گا گواہ کر کے اور اُس کے ظُہُور اور بادشاہی کو یاد دِلا کر مَیں تُجھے تاکِید کرتا ہُوں۔
|
2. کہ تُو کلام کی منادی کر۔ وقت اور بے وقت مُستعِد رہ۔ ہر طرح کے تحمُّل اور تعلِیم کے ساتھ سَمَجھا دے اور ملامت اور نصِیحت کر۔
|
3. کِیُونکہ اَیسا وقت آئے گا کہ لوگ صحیح تعلِیم کی برداشت نہ کریں گے بلکہ کانوں کی کھُجلی کے باعِث اپنی اپنی خواہِشوں کے مُوافِق بہُت سے اُستاد بنا لیں گے۔
|
8. آیندہ کے لِئے میرے واسطے راستبازی کا وہ تاج رکھّا ہُؤا ہے جو عادِل مُنصِف یعنی خُداوند مُجھے اُس دِن دے گا اور صِرف مُجھے ہی نہِیں بلکہ اُن سب کو بھی جو اُس کے ظُہُور کے آرزو مند ہوں۔
|
10. کِیُونکہ دیماس نے اِس موجُودہ جہان کو پسند کر کے مُجھے چھوڑ دِیا اور تھِسّلنیکے کو چلا گیا اور کریسکینس گلتیہ کو اور طِطُس دلمتیہ کو۔
|
13. جو چوغہ مَیں تروآس میں کرپُس کے ہاں چھوڑ آیا ہُوں جب تُو آئے تو وہ اور کِتابیں خاص کر رقّ کے طُومار لیتا آئیو۔
|
16. میری پہلی جواب دہی کے وقت کِسی نے میرا ساتھ نہ دِیا بلکہ سب نے مُجھے چھوڑ دِیا۔ کاش کہ اُنہِیں اِس کا حِساب دینا نہ پڑے۔
|
17. مگر خُداوند میرا مددگار تھا اور اُس نے مُجھے طاقت بخشی تاکہ میری معرفت پَیغام کی پُوری منادی ہو جائے اور سب غَیرقَومویں سُن لیں۔ اور مَیں شیر کے مُنہ سے چھُڑایا گیا۔
|
18. خُداوند مُجھے ہر ایک بُرے کام سے چھُڑائے گا اور اپنی آسمانی بادشاہی میں صحیح سَلامت پہُنچا دے گا۔ اُس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے۔ آمِین۔
|
21. جاڑوں سے پہلے میرے پاس آ جانے کی کوشِش کر۔ یُوبُولُس اور پُودینس اور لِینُس اور کلَودیہ اور اَور سب بھائِی تُجھے سَلام کہتے ہیں۔
|