1. جب وہ ہَیکل سے باہِر جارہا تھا تو اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے اُستاد۔ دیکھ یہ کیَسے کیَسے پتھّراور کیَسی کیَسی عمِارتیں ہیں!۔
|
2. یِسُوع نے اُس کہا تُو اِن بڑی بڑی عمِارتوں کودیکھتا ہے؟ یہاں کِسی پتھّر پر پتھّر باقی نہ رہے گا جو گِرایا نہ جائے۔
|
3. جب وہ زَیتُون کے پہاڑ پر ہَیکل کے سامنے بَیٹھا تھا تو پطرس اور یَعقُوب اور یوحُنّا اور اِندریاس نے تنہائی میں اُس سے پُوچھا ۔
|
7. اور جب تُم لڑائیاں اور لڑائیوں کی افواہیں سُنوتو گھبرا نہ جانا۔ اِن کا واقع ہونا ضرُور ہے لیکِن اُس وقت خاتِمہ نہ ہوگا۔
|
8. کِیُونکہ قَوم قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی۔ جگہ جگہ بَھونچال آئیں گے اور کال پڑیں گے۔ یہ باتیں مُصِیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔
|
9. لیکِن تُم خَبردار رہو کِیُونکہ لوگ تُم کو عدالتوں کے حوالہ کریں گے اور تُم عِبادت خانوں میں ِپیٹے جاوگے اور حاکموں اور بادشاہوں کے سامنے میری خاطِر حاضِر کِئے جاؤ گے تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔
|
11. لیکِن جب تمُہیں لیجا کر حوالہ کریں تو پہلے سے فِکر نہ کرنا کہ ہم کیا کہیں بلکہ جو کُچھ اُس گھٹری تمُہیں بتایا جائے وُہی کہنا کِیُونکہ کہنے والے تُم نہِیں ہو بلکہ رُوحُ القُدس ہے۔
|
12. اور بھائِی کو بھائِی اور بَیٹے کو باپ قتل کے لِئے حوالہ کرے گا اور بَیٹے ماں باپ کے برخِلاف کھٹرے ہوکر اُنہِیں مروا ڈالیں گے۔
|
13. اور میرے نام کے سبب سے سب لوگ تُم سے عَداوَت رکھّیں گے مگر جو آخِرتک برداشت کرے گا وہ نِجات پائے گا۔
|
14. پَس جب تُم اُس اُجاڑنے والی مکُر وہ چِیز کو اُس جگہ کھٹری ہُوئی دیکھو جہاں اُس کا کھٹرا ہونا روانہِیں(پڑھنے والا سَمَجھ لے)اُس وقت جو یہُودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر بھاگ جائیں۔
|
19. کِیُونکہ وہ دِن اَیسی مُصِیبت کے ہوں گے کہ خِلقَت کے شُرُوع سے جِسے خُدا نے خلق کیا نہ اَب تک ہُوئی ہے نہ کبھی ہوگئی۔
|
20. اور اگر خُداوند اُن دِنوں کو نہ گھٹاتا تو کوئی بشر نہ بچتا مگر اُن برگزُیدوں کی خاطِر جِن کو اُس نے چُنا ہے اُن دِنوں کو گھٹایا۔
|
22. کِیُونکہ جھُوٹے مسِیح اور جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور نِشان اور عجِیب کام دِکھائیں گے تاکہ اگر مُمکِن ہوتو برگِزُیدوں کو بھی گُمراہ کردیں۔
|
27. اُس وقت وہ فرِشتوں کو بھیج کر اپنے برگزُیدوں کو زمِین کی اِنتہا سے آسمان کی اِنتہا تک چاروں طرف سے جمع کرے گا۔
|
28. اب اِنجیر کے دَرخت سے ایک تَمثِیل سِیکھو۔ جُو نہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی اور پتے نِکلتے ہیں تُم جان لیتے ہوکہ گرمی نزدِیک ہے۔
|
34. اُس آدمِی کا سا حال ہے جو پردیس گیا اور اُس نے گھر سے رُخصت ہوتے وقت اپنے نَوکروں کو اِختیّار دِیا یعنی ہر ایک کو اُس کا کام بتا دِیا اور دربان کو حُکم دِیا کہ جاگتا رہے۔
|
35. پَس جاگتے رہو کِیُونکہ تُم نہِیں جانتے کہ گھر کا مالِک کب آئے گا۔ شام کو یا آدھی رات کو یا مُرغ کے بانگ دیتے وقت یا صُبح کو۔
|