2. اور ایک شخص آندھی سے پناہ گاہ کی مانند ہو گا اورطوفان سے چھپنے کی جگہ اور خشک زمین میں پانی کی ندیوں کی مانند اور ماندگی زمین میں بڑی چٹان کی مانند ہو گا۔
|
6. کیونکہ احمق حماقت کی باتیں کریگا اوراسکا دل بدی کا منصوبہ باندھے گا کہ بے دینی کرے اور خداوند کے خلاف دروغگوئی کرے اور بھوکے کے پیٹ کو خالی کرےاور پیاسے کو پانی سے محروم رکھے۔
|
7. اور بخیل کے ہتھیار زبون ہیں ۔ وہ برے منصوبے باندھا کرتا ہے تاکہ جھوٹی باتوں سے مسکین کو اور محتاج کو جب کہ وہ حق بیان کرتا ہو ہلاک کرے۔
|
10. اے بے پرواہ عورتو! سال سے کچھ زیادہ عرصہ میں تم بے آرام ہو جاؤ گی کیونکہ انگور کی فصل جاتی رہیگی۔ پھل جمع کرنے کی نوبت نہ آئیگی۔
|
11. اے عورتو تم جو آرام میں ہو تھرتھراؤ اے بے پرواؤ مضطرب ہو۔ کپڑے اتار کر برہنہ ہو جاؤ۔ کمر پر ٹاٹ باندھو۔
|
13. میرے لوگوں کی سر زمین میں کانٹے اور جھاڑیاں ہونگی بلکہ خوش وقت شہر کے تمام شادمان گھروں میں بھی۔
|
14. کیونکہ قصر خالی ہو جائیگا۔ عوفل اور دیدبانی کا بُرج ہمیشہ تک ماند بنکر گورخروں کی آرام گاہیں اور گلوں کی چراگاہیں ہونگے۔
|
15. تا وقت کے عالم بالا سے ہم پر روح نازل نہ ہو اور بیابان شاداب میدان نہ نے اورشاداب میدان جنگل نہ گنا جائے۔
|
18. اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں اور بے خطر گھروں میں اور آسودگی اور آسایش کے کاشانوں میں رہینگے۔
|