1. اب بُتوں کی قُربانِیوں کی بابت یہ ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم سب عِلم رکھتے ہیں۔ عِلم غرُور پَیدا کرتا ہے لیکِن محبّت ترقّی کا باعِث ہے۔
|
4. پَس بُتوں کی قُربانِیوں کے گوشت کھانے کی نِسبت ہم جانتے ہیں کہ بُت دُنیا میں کوئی چِیز نہِیں اور سِوا ایک کے اَور کوئی خُدا نہِیں۔
|
5. اگرچہ آسمان اور زمِین میں بہُت سے خُدا کہلاتے ہیں (چُنانچہ بہُتیرے خُدا اور بہُتیرے خُداوند ہیں)۔
|
6. لیکِن ہمارے نزدِیک تو ایک ہی خُدا ہے یعنی باپ جِس کی طرف سے سب چِیزیں ہیں اور ہم اُسی کے لِئے ہیں اور ایک ہی خُداوند ہے یعنی یِسُوع مسِیح جِس کے وسِیلہ سے سب چِیزیں مَوجُود ہُوئیں اور ہم بھی اُسی کے وسِیلہ سے ہیں۔
|
7. لیکِن سب کو یہ عِلم نہِیں بلکہ بعض کو اَب تک بُت پرستی کی عادت ہے۔ اِس لِئے اُس گوشت کو بُت کی قُربانی جان کر کھاتے ہیں اور اُن کا دِل چُونکہ کمزور ہے آلُودہ ہو جاتا ہے۔
|
8. کھانا ہمیں خُدا سے نہِیں مِلائے گا اگر نہ کھائیں تو ہمارا کُچھ نُقصان نہِیں اور اگر کھائیں تو کُچھ نفع نہِیں۔
|
10. کِیُونکہ اگر کوئی تُجھ صاحبِ عِلم کو بُت خانہ میں کھانا کھاتے دیکھے اور وہ کمزور شَخص ہو تو کیا اُس کا دِل بُتوں کی قُربانی کھانے پر دِلیر نہ ہو جائے گا؟
|
12. اور تُم اِس طرح بھائِیوں کے گُنہگار ہوکر اور اُن کے کمزور دِل کو گھایل کر کے مسِیح کے گُنہگار ٹھہرتے ہو۔
|
13. اِس سبب سے اگر کھانا میرے بھائِی کو ٹھوکر کھِلائے تو مَیں کبھی ہرگِز گوشت نہ کھاؤں گا تاکہ اپنے بھائِی کے لِئے ٹھوکر کا سبب نہ بنُوں۔
|