2. اپنے لیے دو نرسنگے بنوا وہ دونوں گھڑ کر بنائے جائیں تو انکو جماعت کے بلانے اور لشکروں کے کوچ کے لیے کام میں لانا
|
6. اور جب تم دوبارہ سانس باندھ کر زور سے پھونکو تو ان لشکروں کا جا جنوب کی طرف ہیں کوچ ہو سو کوچ کے لیے سانس باندھ کر زور سے نرسنگا پھونکا کریں
|
10. اور جب تم اپنے ملک میں ایسے دشمن سے جو تمہیں ستاتا ہو لڑنےکو نکلو تو تم نرسنگوں کو سانس باندھ کر زور سے پھونکنا اس حال میں خداوند نمہارے خدا کے حضور تمہاری یاد ہوگی اور تم اپنے دشمنوں سے نجات پاؤ گے
|
11. اور تم اپنی خوشی کے دن اور اپنی مقرر عیدو ں کے د ن اور اپنے مہینوں کے شروع میں اپنی سوختنی قربانیوں اور سلامتی کی قربانیوں کے وقت نرسنگے پھونکنا تاکہ ان سے تمہارے خدا کے حضور تمہاری یادگاری ہو میں خداوند تمہارا خدا ہوں
|
15. اور سب سے پہلے بنی یہوداہ کے لشکر کا جھنڈ روانہ ہوا اور وہ اپنے دَلوں کے مطابق چلے انکے لشکر کا سردار عمینداب کا بیٹا نحسون تھا
|
19. پھر روبن کے لشکر کا جھنڈ آگے بڑھا اور وہ اپنے دَلوں کے مطابق چلے شدیور کا بیٹا الیصور انکے لشکر کا سردار تھا
|
23. پھر بنی افرائیم کا لشکر کا جھنڈ نکلا اور وہ اپنے دَلوں کے مطابق چلے انکے لشکر کا سردار عمیہود کا بیٹا الیسع تھا
|
26. اور بنی دا ن کے لشکر کا جھنڈ انکے اور سب لشکروں کے پیچھے پیچھے روانہ ہوا اور اپنے اپنے دَلوں کے مطابق چلے انکے لشکر کا سردار عمیشدی کا بیٹا اخیغرر تھا۔
|
30. سو موسیٰ نے اپنے خسر رعوایل مدیانی کے بیٹے حوباب سے کہا کہ ہم اس جگہ جا رہے ہیں جس کی بابت خداوند نے کہا ہے کہ میں اسے تم کو دونگا سو تو بھی سا تھ چل اور ہم تیرے ساتھ نیکی کریں گے کیونکہ خداوند نے بنی اسرائیل سے نیکی کا وعدہ کیا ہے
|
32. تب موسیٰ نے کہا کہ ہم کو چھوڑ مت کیونکہ یہ تجھ کو معلوم ہے کہ ہم کو بیابان میں کس طرح خیمہ زن ہو نا چاہیے سو تو ہمارے آنکھوں کا کام دے گا
|
33. اور اگر تو ہمارے ساتھ چلے تو اتنی بات ضرور ہوگی کہ جو نیکی خداوند ہم سے کرے وہی ہم تجھ سے کریں گے
|
34. پھر وہ خداوند کے پہاڑ سے سفر کرکے تین دن کی راہ چلے اور تینوں دن خداوند کے عہد کا صندوق ان کے لیے آرامگاہ تلاش کرتا ہوا ان کے آگے آگے چلتا رہا
|
36. اور صندوق کے کوچ کے وقت موسیٰ یہ کہا کرتا تھا اٹھ اے خداوند تیرے دشمن پراگندہ ہو جائیں اور جو تجھ سے کینہ رکھتے ہیں وہ تیرے آگے سے بھاگیں۔
|