3. پَس جو کُچھ وہ تُمہیں بتائیں وہ سب کرو اور مانو لیکِن اُن کے سے کام نہ کرو کِیُونکہ وہ کہتے ہیں اور کرتے نہِیں۔
|
4. وہ اَیسے بھاری بوجھ جِن کو اُٹھانا مُشکِل ہے باندھ کر لوگوں کے کندھوں پر رکھتے ہیں مگر آپ اُن کو اپنی اُنگلی سے بھی ہِلانا نہِیں چاہتے۔
|
5. وہ اپنے سب کام لوگوں کو دِکھانے کو کرتے ہیں کِیُونکہ وہ اپنے تعوِیز بڑے بناتے اور اپنی پوشاک کے کِنارے چوڑے رکھتے ہیں۔
|
12. اور جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گا۔
|
13. اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ آسمان کی بادشاہی لوگوں پر بند کرتے ہو کِیُونکہ نہ تو آپ داخِل ہوتے ہو اور نہ داخِل ہونے دیتے ہو۔
|
14. اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ تُم بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہو اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہو۔ تُمہیں زیادہ سزا ہوگی۔
|
15. اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ ایک مُرید کرنے کے لِئے تری اور خُشکی کا دورہ کرتے ہو اور جب وہ مُرید ہو چُکتا ہے تو اُسے اپنے سے دُونا جہنّم کا فرزند بنا دیتے ہو۔
|
16. اَے اَندھے راہ بتانے والو تُم پر افسوس! جو کہتے ہو کہ اگر کوئی مَقدِس کی قَسم کھائے تو کُچھ بات نہِیں لیکِن اگر مَقدِس کے سونے کی قَسم کھائے تو اُس کا پاِبنِد ہوگا۔
|
18. اور پھِر کہتے ہو کہ اگر کوئی قُربان گاہ کی قَسم کھائے تو کُچھ بات نہِیں لیکِن جو نذر اُس پر چڑھی ہو اگر اُس کی قَسم کھائے تو اُس کا پاِبنِد ہوگا۔
|
23. اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ پودِینہ اور سونف اور زِیرہ تو دہ یکی دیتے ہو پر تُم نے شَرِیعَت کی زیادہ بھاری باتوں یعنی اِنصاف اور رحم اور اِیمان کو چھوڑ دِیا ہے۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے۔
|
25. اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ پیالے اور رِکابی کو اُوپر سے صاف کرتے ہو مگر وہ اَندر لُوٹ اور ناپرہیزگاری سے بھرے ہیں۔
|
27. اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ تُم سفیدی پھِری ہُوئی قَبروں کی مانِند ہو جو اُوپر سے تو خُوبصُورت دِکھائی دیتی ہیں۔ مگر اَندر مُردوں کی ہڈیّوں اور ہر طرح کی نجاست سے بھری ہیں۔
|
28. اِسی طرح تُم بھی ظاہِر میں تو لوگوں کو راستباز دِکھائی دیتے ہو مگر باطِن میں رِیاکاری اور بےدِینی سے بھرے ہو۔
|
29. اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسیو تُم پر افسوس! کہ نبِیوں کی قَبریں بناتے ہو اور راستبازوں کے مقَبرے آراستہ کرتے ہو۔
|
30. اور کہتے ہو کہ اگر ہم اپنے باپ دادا کے زمانہ میں ہوتے تو نبِیوں کے خُون میں اُن کے شرِیک نہ ہوتے۔
|
34. اِس لِئے دیکھو میں نبِیوں اور داناؤں اور فقِیہوں کو تُمہارے پاس بھیجتا ہُوں۔ اُن میں سے تُم بعض کو قتل کرو گے اور صلیب پر چڑھاؤ گے اور بعض کو اپنے عِبادت خانوں میں کوڑے مارو گے اور شہر بشہر ستاتے پھِرو گے۔
|
35. تاکہ سب راستبازوں کا خُون جو زمِین پر بہایا گیا تُم پر آئے۔ راستباز ہابِل کے خُون سے لے کر برکیاہ کے بَیٹے زکریاہ کے خُون تک جِسے تُم نے مَقدِس اور قربانگاہ کے درمِیان میں قتل کِیا۔
|
37. اَے یروشلِیم! اَے یروشلِیم! تُو جو نبِیوں کو قتل کرتی اور جو تیرے پاس بھیجے گئے اُن کو سنگسار کرتی ہے! کِتنی بار میں نے چاہا کہ جِس طرح مُرغی اپنے بچّوں کو پروں تَلے جمع کر لیتی ہے اُسی طرح میں بھی تیرے لڑکوں کو جمع کر لُوں مگر تُم نے نہ چاہا!۔
|
39. کِیُونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اَب سے مُجھے پھِر ہرگِز نہ دیکھو گے جب تک نہ کہو گے کہ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔
|