انجیل مقدس

International Biblical Association (IBA)
1. جب خُداوند نے داؔؤد کو اُسکے سب دشمنوں اور ساؔؤل کے ہاتھ سے رہائی دی تو اُس نے خُداوند کے حُضور اِس مضمون کا گیت سُنایا۔
2. وہ کہنے لگا:۔ خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چھُڑانے والا ہے۔
3. خُدا میری چٹان ہے۔ مَیں اُسی پر بھروسا رکھُونگا۔ وہی میری سِپر اور میری چٹان ہے ۔ میرا اُونچا برُج اور میری پناہ ہے ۔ میرے نجات دینے والے! توہی مجھے ظُلم سے بچاتا ہے ۔
4. مَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائق ہے پُکارُونگا۔ یُوں میں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُنگا۔
5. کیونکہ مَوت کی مَوجوں نے مجھے گھیرا۔ بیدینی کے سَیلابوں نے مجھے ڈرایا۔
6. پاتال کی رسّیاں میرے چَوگرِد تھیں ۔ موت کے پھندے مجھ پر آپڑے تھے۔
7. اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا۔ مَیں اپنے خُدا کے حضور چلایا ۔ اُس نے اپنی ہیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد اُسکے کان میں پُہنچی۔
8. تب زمین ہل گئی اور کانب اُٹھی اور آسمان کی بنیادوں نے جُنبش کھائی اور ہل گئیں ۔ اِسلئےکہ وہ غضبناک ہُوا۔
9. اُسکے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا اور اُسکے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی ۔ کوئلے اُس سے دہک اُٹھے ۔
10. اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دیا اور نیچے اُتر آیا اور اُسکے پاؤں تلے گہری تاریکی تھی
11. وہ کروبی پر سوار ہر کر اُڑا اور ہو ا کے بازُوؤں پر دِکھائی دیا
12. اور اُس نے اپنے چَوگرد تاریکی کو اور پانی کے اِجتماع اور آسمان کے دلدار بادلوں کو شامیانے بنایا۔
13. (13-14) اُس جھلک سے جو اُسکے آگے آگے تھی آگ کے کوئلے سُلگ گئے۔ خُداوند آسمان سے گرجا اور حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی
14.
15. اُس نے تیر چلا کر اُنکو پراگندہ کیا۔ اور بجلی سے اُنکو شکست دی۔
16. (16-17) تب خُداوند کی ڈانٹ سے۔ اُسکے نتھونوں کے دم کے جھونکے سے سمُندر کی تھا دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمودار ہوُئیں ۔
17.
18. اُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مجھے تھام لیا۔ اور مجھے بہت پانی میں سے کھینچکر باہر نکالا۔ اُس نے میرے زور آوار دُشمن اور میرے دعاوت رکھنے والوں سے مجھےچُھرالیا کیونکہ وہ میرے لئے نہایت زبردست تھے
19. وہ میری مُصیبت کے دِن مجھ پر آپڑے پر خُداوند میرا سہارا تھا۔
20. وہ مجھے کُشادہ جگہ میں نکال بھی لایا۔ اُس نے مجھے چھُڑایا ۔ اِسلئے کہ وہ مجھ سے خُوش تھا۔
21. خُداوند نے میری راستی کے مُوافِق مجھے جزا دی اور میرے ہاتھوں کی پاکیزگی کے مُطابق مجھے بدلہ دیا۔
22. کیونکہ مَیں خُداوند کی راہوں پر چلتارہا اور شرارت سے اپنے خُدا سے الگ نہ ہُؤا
23. کیونکہ اُسکے سارے فیصلے میرے سامنے تھے اور مَیں اُسکے آئین سے برگشتہ نہ ہوا ۔
24. میں اُسکے حُضُور کاملِ بھی رہا اور اپنی بدکاری سے باز رہا۔
25. اِسی لئے خُداوند نے مجھے میری راستی کے مُوافِق بلکہ میری اُس پاکیزگی کے مُطابق جو اُسکی نظر کے سامنے تھی بدلہ دیا۔
26. رحم دل کے ساتھ تُو رحیم ہوگا اور کامِل آدمی کے ساتھ کامِل ۔
27. نیکو کار کے ساتھ نیک ہو گا اور کج رَو کے ساتھ ٹیڑھا۔
28. مُصیبت زدہ لوگوں کو تُو بچائیگا۔۔ پر تیری آنکھیں مغرورُوں پر لگی ہیں تاکہ تُو اُنہیں نیچا کرے۔
29. کیونکہ اَے خُداوند ! توُ میرا چراغ ہے اور خُداوند میرے اندھیرے کو اُجالا کردیگا۔
30. کیونکہ تیری بدَولت مَیں فوج پر دھاوا کرتا ہوں اور پانے خُدا کی بدَولت دیوار پھاند جاتا ہوں ۔
31. لیکن خُدا کی راہ کامِل ہے۔ خُداوند کا کلام تایا ہُؤا ہے۔ وہ اُن سب کی سِپر ہے جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں ۔
32. کیونکہ خُداوند کے سِوا اور کون خُدا ہے؟ اور ہمارے خُدا کو چھوڑ کر اَور کَون چٹان ہے؟
33. خُدا میرا مضبوُط قلعہ ہے۔ وہ اپنی راہ میں کامِل شخص کی راہنمائی کرتا ہے۔
34. وہ اُسکے پاؤں ہرنیوں کے سے بنا دیتا ہے۔ اور مجھے میری اُونچی جگہوں میں قائم کرتا ہے۔
35. وہ میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا سِکھاتا ہے یہاں تک کہ میرے بازوُں پیتل کی کمان کو جُھکا دیتے ہیں ۔
36. تُو نے مجھ کو اپنی نجات کی سَپر بھی بخشی اور تیری نرمی نے مجھے بُزرُگ بنایا ہے ۔
37. تُو نے میرے نیچے میرے قدم کُشادہ کر دِئے اور میرے پاؤں نہیں پھسلے۔
38. مَیں نے اپنے دُشمنوں کا پیچھا کرکے اُنکو ہلاک کیا اور جب تک وہ فنا نہ ہوگئے میں واپس نہیں آیا۔
39. میں نے اُنکو فنا کر دیا اور اَیسا چھید ڈالا ہے کہ وہ اُٹھ نہیں سکتے بلکہ وہ تو میرے پاؤں کے نیچے گِرے پڑےہیں ۔
40. کیونکہ تپو نے لڑائی کے لئے مجھے قُوت سے کمر بستہ کیا اور میرے مُخالفوں کو میرے سامنے زیر کیا۔
41. تُو نے میرے دُشمنوں کی پُشت میری طرف پھیر دی تاکہ مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو کاٹ ڈالوُں ۔
42. (42-43) اُنہو ں نے اِنتظار کیا پر کوئی نہ تھا جو بچائے بلکہ خُداوند کا بھی اِنتظار کیا پر اُس نے اپنکو جواب نہ دیا تب میں نے اُنکو کوُٹ کُوٹ کر زمین کی گرد کی مانند کر دیا ۔ مَیں نے اُنو گلی کوُچوں کی کیچڑ کی طرح رَوند رَوند کر چاروں طرف پھَیلا دیا۔
43.
44. تُو نے مجھے میری قوم کے جھگڑون سے بھی چُھڑایا۔ تُو نے مجھے قَوموں کا سردار ہونے کے لئے رکھ چھوڑا ہے۔ جس قَوم سے میں واقف بھی نہیں وہ میری مُطیع ہوگی۔
45. پردیسی میرے تابع ہوجائینگے۔ وہ میرا نام سُنتے ہی میری فرمانبرداری کرینگے۔
46. پردیسی مرُجھاجائینگے اور اپنے قلعوں سے تھر تھراتے ہُوئے نکلینگے۔
47. خُدواند زِندہ ہے ۔ میری چٹان مُبارک ہو! وہُی خُدا میری نجات کی چٹان مُمتاز ہو!
48. وہی خُداجو میرا اِنتقام لیتا ہے اور اُمتوں کی میرے تابع کر دیتا ہے
49. اور مجھے میرے دُشمنوں کے بیچ سے نکالتا ہے۔ ہاں تُو مجھے میرے مُخالفوں پر سرفراز کرتا ہے۔ تُو مجھے تُند خُو آدمی سے رہائی دیتا ہے۔
50. اِسلئے اَے خُداوند! میں قَوموں کے درمیان تیری شُکر گُذاری اور تیرے نام کی مدح سرائی کرُونگا۔
51. وہ اپنے بادشاہ کو بڑی نجات عنایت کرتا ہے اوراپنے ممسُوح داؔؤد اور اُسکی نسل پر ہمیشہ شفقت کرتا ہے۔
کل 24 ابواب, معلوم ہوا باب 22 / 24
1 جب خُداوند نے داؔؤد کو اُسکے سب دشمنوں اور ساؔؤل کے ہاتھ سے رہائی دی تو اُس نے خُداوند کے حُضور اِس مضمون کا گیت سُنایا۔ 2 وہ کہنے لگا:۔ خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چھُڑانے والا ہے۔ 3 خُدا میری چٹان ہے۔ مَیں اُسی پر بھروسا رکھُونگا۔ وہی میری سِپر اور میری چٹان ہے ۔ میرا اُونچا برُج اور میری پناہ ہے ۔ میرے نجات دینے والے! توہی مجھے ظُلم سے بچاتا ہے ۔ 4 مَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائق ہے پُکارُونگا۔ یُوں میں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُنگا۔ 5 کیونکہ مَوت کی مَوجوں نے مجھے گھیرا۔ بیدینی کے سَیلابوں نے مجھے ڈرایا۔ 6 پاتال کی رسّیاں میرے چَوگرِد تھیں ۔ موت کے پھندے مجھ پر آپڑے تھے۔ 7 اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا۔ مَیں اپنے خُدا کے حضور چلایا ۔ اُس نے اپنی ہیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد اُسکے کان میں پُہنچی۔ 8 تب زمین ہل گئی اور کانب اُٹھی اور آسمان کی بنیادوں نے جُنبش کھائی اور ہل گئیں ۔ اِسلئےکہ وہ غضبناک ہُوا۔ 9 اُسکے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا اور اُسکے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی ۔ کوئلے اُس سے دہک اُٹھے ۔ 10 اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دیا اور نیچے اُتر آیا اور اُسکے پاؤں تلے گہری تاریکی تھی 11 وہ کروبی پر سوار ہر کر اُڑا اور ہو ا کے بازُوؤں پر دِکھائی دیا 12 اور اُس نے اپنے چَوگرد تاریکی کو اور پانی کے اِجتماع اور آسمان کے دلدار بادلوں کو شامیانے بنایا۔ 13 (13-14) اُس جھلک سے جو اُسکے آگے آگے تھی آگ کے کوئلے سُلگ گئے۔ خُداوند آسمان سے گرجا اور حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی 14 15 اُس نے تیر چلا کر اُنکو پراگندہ کیا۔ اور بجلی سے اُنکو شکست دی۔ 16 (16-17) تب خُداوند کی ڈانٹ سے۔ اُسکے نتھونوں کے دم کے جھونکے سے سمُندر کی تھا دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمودار ہوُئیں ۔ 17 18 اُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مجھے تھام لیا۔ اور مجھے بہت پانی میں سے کھینچکر باہر نکالا۔ اُس نے میرے زور آوار دُشمن اور میرے دعاوت رکھنے والوں سے مجھےچُھرالیا کیونکہ وہ میرے لئے نہایت زبردست تھے 19 وہ میری مُصیبت کے دِن مجھ پر آپڑے پر خُداوند میرا سہارا تھا۔ 20 وہ مجھے کُشادہ جگہ میں نکال بھی لایا۔ اُس نے مجھے چھُڑایا ۔ اِسلئے کہ وہ مجھ سے خُوش تھا۔ 21 خُداوند نے میری راستی کے مُوافِق مجھے جزا دی اور میرے ہاتھوں کی پاکیزگی کے مُطابق مجھے بدلہ دیا۔ 22 کیونکہ مَیں خُداوند کی راہوں پر چلتارہا اور شرارت سے اپنے خُدا سے الگ نہ ہُؤا 23 کیونکہ اُسکے سارے فیصلے میرے سامنے تھے اور مَیں اُسکے آئین سے برگشتہ نہ ہوا ۔ 24 میں اُسکے حُضُور کاملِ بھی رہا اور اپنی بدکاری سے باز رہا۔ 25 اِسی لئے خُداوند نے مجھے میری راستی کے مُوافِق بلکہ میری اُس پاکیزگی کے مُطابق جو اُسکی نظر کے سامنے تھی بدلہ دیا۔ 26 رحم دل کے ساتھ تُو رحیم ہوگا اور کامِل آدمی کے ساتھ کامِل ۔ 27 نیکو کار کے ساتھ نیک ہو گا اور کج رَو کے ساتھ ٹیڑھا۔ 28 مُصیبت زدہ لوگوں کو تُو بچائیگا۔۔ پر تیری آنکھیں مغرورُوں پر لگی ہیں تاکہ تُو اُنہیں نیچا کرے۔ 29 کیونکہ اَے خُداوند ! توُ میرا چراغ ہے اور خُداوند میرے اندھیرے کو اُجالا کردیگا۔ 30 کیونکہ تیری بدَولت مَیں فوج پر دھاوا کرتا ہوں اور پانے خُدا کی بدَولت دیوار پھاند جاتا ہوں ۔ 31 لیکن خُدا کی راہ کامِل ہے۔ خُداوند کا کلام تایا ہُؤا ہے۔ وہ اُن سب کی سِپر ہے جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں ۔ 32 کیونکہ خُداوند کے سِوا اور کون خُدا ہے؟ اور ہمارے خُدا کو چھوڑ کر اَور کَون چٹان ہے؟ 33 خُدا میرا مضبوُط قلعہ ہے۔ وہ اپنی راہ میں کامِل شخص کی راہنمائی کرتا ہے۔ 34 وہ اُسکے پاؤں ہرنیوں کے سے بنا دیتا ہے۔ اور مجھے میری اُونچی جگہوں میں قائم کرتا ہے۔ 35 وہ میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا سِکھاتا ہے یہاں تک کہ میرے بازوُں پیتل کی کمان کو جُھکا دیتے ہیں ۔ 36 تُو نے مجھ کو اپنی نجات کی سَپر بھی بخشی اور تیری نرمی نے مجھے بُزرُگ بنایا ہے ۔ 37 تُو نے میرے نیچے میرے قدم کُشادہ کر دِئے اور میرے پاؤں نہیں پھسلے۔ 38 مَیں نے اپنے دُشمنوں کا پیچھا کرکے اُنکو ہلاک کیا اور جب تک وہ فنا نہ ہوگئے میں واپس نہیں آیا۔ 39 میں نے اُنکو فنا کر دیا اور اَیسا چھید ڈالا ہے کہ وہ اُٹھ نہیں سکتے بلکہ وہ تو میرے پاؤں کے نیچے گِرے پڑےہیں ۔ 40 کیونکہ تپو نے لڑائی کے لئے مجھے قُوت سے کمر بستہ کیا اور میرے مُخالفوں کو میرے سامنے زیر کیا۔ 41 تُو نے میرے دُشمنوں کی پُشت میری طرف پھیر دی تاکہ مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو کاٹ ڈالوُں ۔ 42 (42-43) اُنہو ں نے اِنتظار کیا پر کوئی نہ تھا جو بچائے بلکہ خُداوند کا بھی اِنتظار کیا پر اُس نے اپنکو جواب نہ دیا تب میں نے اُنکو کوُٹ کُوٹ کر زمین کی گرد کی مانند کر دیا ۔ مَیں نے اُنو گلی کوُچوں کی کیچڑ کی طرح رَوند رَوند کر چاروں طرف پھَیلا دیا۔ 43 44 تُو نے مجھے میری قوم کے جھگڑون سے بھی چُھڑایا۔ تُو نے مجھے قَوموں کا سردار ہونے کے لئے رکھ چھوڑا ہے۔ جس قَوم سے میں واقف بھی نہیں وہ میری مُطیع ہوگی۔ 45 پردیسی میرے تابع ہوجائینگے۔ وہ میرا نام سُنتے ہی میری فرمانبرداری کرینگے۔ 46 پردیسی مرُجھاجائینگے اور اپنے قلعوں سے تھر تھراتے ہُوئے نکلینگے۔ 47 خُدواند زِندہ ہے ۔ میری چٹان مُبارک ہو! وہُی خُدا میری نجات کی چٹان مُمتاز ہو! 48 وہی خُداجو میرا اِنتقام لیتا ہے اور اُمتوں کی میرے تابع کر دیتا ہے 49 اور مجھے میرے دُشمنوں کے بیچ سے نکالتا ہے۔ ہاں تُو مجھے میرے مُخالفوں پر سرفراز کرتا ہے۔ تُو مجھے تُند خُو آدمی سے رہائی دیتا ہے۔ 50 اِسلئے اَے خُداوند! میں قَوموں کے درمیان تیری شُکر گُذاری اور تیرے نام کی مدح سرائی کرُونگا۔ 51 وہ اپنے بادشاہ کو بڑی نجات عنایت کرتا ہے اوراپنے ممسُوح داؔؤد اور اُسکی نسل پر ہمیشہ شفقت کرتا ہے۔
کل 24 ابواب, معلوم ہوا باب 22 / 24
×

Alert

×

Urdu Letters Keypad References